مکاشفہ کی کتاب میں پائی جانے والی علامتیں
08/05/2025
تاریکی میں نُور
26/05/2025
مکاشفہ کی کتاب میں پائی جانے والی علامتیں
08/05/2025
تاریکی میں نُور
26/05/2025

معادیاتی (آخرت)زندگی

علم الآخرت کی اصطلاح  اور اس کے معنی بہت سے مسیحیوں کے لیے ناواقفیت اور الجھن کا موضوع ہیں۔  اس  کی بڑی وجہ یہ ہے کہ علم الآخرت   کو کس طرح سکھایا گیا ہے۔ اکثر اِسے  مسیح کی آمدِ ثانی سےپیشتر  آخری واقعات کے مطالعہ تک محدود  کر دیا جاتاہے۔ یقیناً یہ ان باتوں  کے  مطالعہ سے کم نہیں بلکہ بہت کچھ ہے۔ پاک صحائف  کی ہر آیت علم الآخرت  کے تانے اور بانے میں بُنی ہوئی ہے۔ لہٰذا، معایاتی زندگی تثلیثی اور ہم پر خُدا کے مکاشفہ  کے عہد  کے  وعدہ  پر مبنی ہے۔

پھر بھی، بہت سے مسیحی حیران ہوتے ہیں  کہ بائبل کے علم الآخرت سے متعلق   اُسلوب کا  اِن کی روزمرہ کی زندگی کے لیے کیا مطلب ہے۔ اس مضمون میں، ہم معادیاتی  زندگی کے دو پہلوؤں پر توجہ مرکوز کریں گے۔ سب سے پہلے، ہم معادیاتی  زندگی کو بادشاہی کی  زندگی کے طور پر پرکھیں  گے۔ دوم ، ہم اِس بات کو معلوم کریں گے کہ  معادیاتی  زندگی مسیح کے ساتھ ہمارے روحانی اتحاد سے  منسلک ہے۔

مسیح کی خدمت کا بنیادی  مرکز خُدا کی بادشاہی تھی — جس کی توقع پرانے عہد نامے میں، ہمارے خُداوند کی پہلی آمد سے ہوئی، بقیہ نئے عہد نامے میں  اِس کی وضاحت کی گئی اور یسوع  مسیح کی دوسری آمد پر یہ  مکمل ہو گئی۔ معادیاتی زندگی اِس تفہیم  کے ساتھ شروع ہوتی ہے کہ مسیحی  خدا کی بادشاہی کے باشندوں کے  کے طور پر زندگی گزارتے ہیں(فلپیوں ۳: ۲۰ ) ۔ بادشاہی پر مبنی سوچ  ہمارے طرزِ زندگی  کو کیسے متاثر کرتی ہے؟

تھوڑی باتیں ذہن میں آتی ہیں۔ بادشاہی کے شہری ہونے کا مطلب یہ ہے کہ ہم سب سے بڑھ کر دل  کے غریب ہیں (متی ۵: ۳)۔ یہ ناقابل تبادلہ داخلے کا نقطہ  ہے یعنی خُدا کی   بادشاہی کا دروازہ ۔ یہی وجہ ہے کہ یسوع نے اسے مبارک بادیوں  میں سب سے پہلے بیان  کیا ہے۔ دل  کے غریب  ہونے کا مطلب یہ ہے کہ ہم اپنے گناہ سے  خلاصی کے لئے نجات دہندہ کی ضرورت کو پہچانیں اور ہر طرح کی خود انحصاری کو روزانہ ترک کر یں۔

اس کے علاوہ، خُدا کی بادشاہی کے بارے میں یسوع کی تعلیم ہمیں اپنی توقعات کو دُرُست کرنے کرنے کی یاد دہانی ہے۔ خُدا کی بادشاہی اُس  کی خود مختار رفتار سے آہستہ آہستہ بڑھتی ہے (متی ۱۳: ۳۱ – ۳۳)۔ آج کلیسیا کے مشن کے بارے میں زیادہ تر الجھنیں اِس غلط عقیدے سے پیدا ہوتی ہیں کہ کلیسیا  کا بنیادی کام اپنے اردگرد کی ثقافت کو تبدیل کرنا ہے۔ لیکن ثقافتی تبدیلی، جس قدر بھی ہو ، مملکت کی شہریت کی ضمنی پیداوار ہے،  اِس کا مقصد نہیں۔ حد سے زیادہ توقعات خستگی  اور مایوسی کا ایک یقینی راستہ ہے۔

خُدا کی بادشاہی  کے شہری، حال میں رہتے ہوئے آگے  کودیکھ رہے ہیں۔ ایمان دار وں  کی خواہش ہے کہ یسوع بادشاہی کی  معموری  کا آغاز کرے(مکاشفہ 21-22)۔ لیکن مسیحی بادشاہی کے  کی تکمیل کا انتظار کرتے ہوئے  ناقابل یقین اُمید اور خوشی کے ساتھ خدمت کرتے ہیں۔  یہ جانتے ہوئے کہ وہ جو کچھ بھی کرتے ہیں اگر وہ خُداوند کے لیے کیا جاتا ہے تو  یہ بیکار نہیں ہے (۱۔ کرنتھیوں ۱۵: ۵۸)۔

آخر میں، معادیاتی زندگی مسیح کے ساتھ اتحاد میں زندگی گزارنا ہے۔ چونکہ مسیح روح سے معمور آخری آدم تھا (لوقا ۴: ۱۸؛ ۱۔ کرنتھیوں ۱۵: ۴۵)، ہم جو اس کے ساتھ متحد  ہیں  اُسی روح کی معموری سے  مُسرت حاصل کرتے ہیں۔ لہٰذا، جس لمحے ہم روح اور ایمان سے مسیح سے متحد ہوتے ہیں (یوحنا ۳: ۵) ہم  روح سے معمور، روح کے  بپتسمہ ،  اور روح القدس کی  ماتحت ہو جاتے ہیں۔ ہم میں  روح کا بسنا   ہمارے اندر  مسیح   اور جلال کی اُمید  ہے(کلسیوں ۱: ۲۷)۔

اس اتحاد کے نتیجے میں، ہم مسیح میں ایک ’’پہلے سے/ابھی نہیں‘‘ (already/not yet)کے تصور میں  زندگی گزارتے ہیں۔ ہم  مسیح  کے ساتھ مصلوب کیے گئے ہیں  (رومیوں 6:6)، لیکن ہم روزانہ اپنی  صلیب اٹھاتے ہیں (لوقا ۹: ۲۳)۔ ہم پہلے ہی اُس کے ساتھ جی اُٹھے ہیں(کلسیوں ۲: ۱۲) ۔لیکن ہم آخری قیامت کے منتظر ہیں (۱۔کرنتھیوں ۱۵: ۵۲)۔ "پہلے سے ہی/ابھی نہیں” کا  یہ معادیاتی تناؤ بادشاہی  کی زندگی کی دوہری نقطہ  کو نمایاں کرتا ہے۔

جیسا کہ ہم خُدا کی بادشاہی  کی شہریت اور مسیح کے ساتھ اتحاد کی حقیقت کو قبول کرنا شروع کرتے ہیں، ہمیں بعید از بیان  روحانی دولت  دریافت کرتے ہیں۔ ہمیں سچی اُمید ہے، چاہے ہمارے حالات کچھ بھی ہوں، کیونکہ ہم تسلیم کرتے ہیں کہ یہ موجودہ بُرا دور (گلتیوں ۱: ۴) ہمارا گھر نہیں ہے مگر  خُدا کی  بادشاہی ہے۔ہم روزانہ اپنی دُعا اور اپنی رویے  میں روح کی قدرت  پاتے  ہیں۔ جیسا کہ ہم ایسا کرتے ہیں، یسوع مسیح  کی طرف سے زندگی  کے پانی کا وعدہ ایک حقیقت بن جاتا ہے (یوحنا ۷: ۳۷)۔ گناہ کی گرفت ڈھیلی ہوتی  جاتی ہے، اور ہم مسیح میں جلال میں درجہ بدرجہ  میں تبدیل ہو جاتے ہیں (۲۔ کرنتھیوں ۳: ۱۸)۔ اس کے بعد، مسیحی زندگی شروع سے لے کر آخر تک، معادیاتی زندگی  ہوتی ہے۔

ہماری پرجوش، پاک سبت کی زندگیوں میں، ہمیں ایسی دُنیا میں جانے کے لیے آرام، بحالی اور تجدید کی ضرورت ہے جو معادیاتی  زندگی پر زور دینے کے لیے ہر ممکن کوشش کرتی ہے۔ مَیں اُمید کرتا ہوں کہ اُوپر دیا گیا مختصر خاکہ ہمارے لیے زندگی سے مسرور ہونے کا ایک دروازہ کھول دے گا جیسا کہ خدا نے اِس کا ارادہ کیا تھا ۔ روح سے معمور ہو  کر، مسیح کے ساتھ اتحاد ، باپ کے جلال کے لیے ہے۔

یہ مضمون سب سے پہلے لیگنئیر منسٹریز کے بلاگ میں شائع ہو چکا ہے۔