آر سی سپرول کو یاد رکھیں (1939تا2017)
ازاسٹیفن نیکلس،۱۴دسمبر۲۰۱۷
آر ۔ سی ۔سپرول ایک عالم دین، پاسٹراور لیگنئیر منسٹریز کے بانی تھے جس نے ۱۴دسمبر ۲۰۱۷کو ۷۸سال کی عمر میں جسم کی بافتوں میں ہوا بھر جانے کی وجہ سے وفات پائی۔ ڈاکٹر سپرول کے غم گساروں میں اپنے بچپن کی محبوبہ اور بیوی (ستاون سال تک) ویسٹا این ، بیٹی شیری سپرول (ڈوروٹیاک) اور اُس کے خاوند ڈینس اور اُنکے بیٹے ؛ ڈاکٹر آرسی سپرول جونئیر اور اُسکی بیوی لیزا شامل ہے۔سپرول خاندان میں گیارہ پوتے اور پوتیاں ہیں ۔)ایک پوتی وفات پا چکی ہے اور سات پڑ پوتے ہیں۔
آر سی سپرول ایک جید عالم دین تھا جس نے کلیسیا کی خدمت کی۔اُس نے مصلحین کے پیغام کے مواد کی نہ صرف وضاحت کی بلکہ اس بات کی بھی کہ کس طرح سے انہوں نے لوگوں تک پیغام پہنچایا۔ وہ اُنہیں جنگجو علمائے دین کہہ کر پکارتا ہے۔بہت سارے لوگوں نے اصلاح کے پانچ صولہ(Five Solas) کے بارے میں آرسی سپرول کی تعلیمات کے ذریعے سُنا ۔ جب ڈاکٹر سپرول نے مارٹن لوتھر کے بارے میں سکھایا یہ ایسے معلوم ہوتا تھا جیسے وہ سولہویں صدی کے اصلاح کار سے شخصی طور پر مل چکے ہیں۔ آ ر سی سپرول کی صرف پاک صحائف (sola Scriptura) سےوابستگی اور وقف شدگی نے ۱۹۷۸ میں لکھا جانے والا ’’بائبلی لاخطائیت کا شیکاگو بیان‘‘ (The Chicago Statement on Biblical Inerrancy) میں اہم کردار ادا کیا۔ اُنہوں نے بائبلی لاخطائیت کی بین الاقوامی کونسل کے صدر کی حیثیت سے بھی خدمات سر انجام دیں۔ صرف ایمان(Sola Fide)سے اُنکی وابستگی کی وجہ سے آر سی صرف ایمان کے وسیلہ راستباز ٹھہرانے جانے کی تعلیم کی بابت بشارتی حلقوں اور رومن کیتھولک کے خلاف ۱۹۹۴ میں دلیرانہ طور پر قائم رہے۔ بعد ازاں انہوں نے پولُس پر نئے نقطہ نظر کی تعلیم کی بھی تردید و مخالفت کی اور اس کے سال ساتھ فیڈرل وژن ویو(Federal Vision view) کی بھی مخالفت کی۔مصلحین کی طرح مسیحیت کے راسخ اور اہم نظریات و عقائد کے لئے آر سی جرات مندانہ موقف اختیار کرنے کے لئے تیار رہتا تھا۔وہ خُدا کے کلام اورا نجیل کے اختیار کا دفاع کرنے والا تھا
بطور تربیت یافتہ فلسفی اور عالم دین آر سی کلاسک دفاع ایمان کا حامی و مندوب تھا۔ وہ تحریک برائے زندگی کا مستحکم حامی تھا۔ ایک دفعہ اُس نے کہا تھا اسقاط ِ حمل ہمارے دور کا سب سے بڑا اخلاقی مسئلہ ہے۔ سب سے بڑھ کر وہ ایک عالم ِ دین تھا۔ اُسےعلم الٰہی اور بالخصوص خُدا کے عقیدےسے محبت تھی۔اس کے ذریعے اُس نے خُدا کو جاننے ، اُس کی تحسین و توصیف کرنے اور عبادت کرنے کا راستہ پایا۔ خُدا کے بارے میں عقیدہ آر سی کی خدمات کا مدار تھا ۔ اُس کی خدمت اور ورثے کی گواہی ۱۹۸۵ میں لکھی جانے والی معتبر کتاب ’’خُدا کی پاکیزگی ‘‘ سے ملتی ہے۔ایک باپ اور دادا ہونے کی حیثیت سے اُس نے ایک پوری نسل کو بائبل کے خُدا سے متعارف کروایا ہے۔
Aبطور پٹسبرگ کے بیٹے رابرٹ چارلس سپرول ۱۳ فروری ۱۹۳۹ کو رابرٹ سِسل سپرول اور میر این (یارڈِس) سپرول کے ہاں پیدا ہوا۔۱۹۴۲کو کرسمس کے موقع پر آرسی کے والد جو پیٹس برگ کے شہر میں ایک ایک مالیاتی فرم کے مالک تھے دوسری جنگ ِ عظیم میں خدمات سر انجام دینے کے لئے مراکش میں کاسابلانکا کے مقام پر پہنچے۔آر سی نے اپنی ماں کی گود میں بیٹھ خط کے نیچے پیار کے پہلے حروف ٹائپ کیے ۔ اپنے ابتدائی سکول سے ہائی سکول تک آر سی نے ٹائپ رائیٹر سے کہیں بڑھ کر اپنا وقت کھیل کے میدان میں گزارا۔اُس نے پیٹس برگ کے شمال میں واقع ویسٹ منسٹر کالج سے کھیل میں وظیفہ حاصل کیا۔وہ غیر تبدیل شدہ شخص ہوتے ہوئے کالج میں گیا لیکن کالج کے اوائل میں مسیح کی جانب اُسکی رہنمائی کی گئی۔
کالج سے رخصت کے وقت تک آرسی نہ صرف تبدیل ہو چکا تھا بلکہ خُدا کے عقیدہ کی جانب بھی اُسکی تبدیلی ہو چکی تھی۔بعد میں اُس نے اپنی کتاب ’’خُدا کی پاکیزگی ‘‘ کے ابتدائی صفحات پر اپنے اس تجربے کو رقم کرتا ہے ۱۱جون ۱۹۶۰ کو آر سی نے اپنی بچپن کی محبوبہ ویسٹا سے شادی کی ۔ اس وقت وہ کالج سے گریجویٹ ہوئی تھے اور آرسی کا ایک سال ابھی باقی تھا۔ جب آر سی نے سکول کے ابتدائی سالوں میں پہلی بار ویسٹا کو دیکھا تھا ا ُسے اُس سے محبت ہو گئی تھی۔اس کے بعد آر سی اور ویسٹا کی محبت جاری رہی۔
کالج کے بعد آر سی پیٹس برگ تھیولوجیکل سیمنری میں گیا جہا ں وہ جان گرسنر کی
سر پرستی میں آیا۔ آرسی نے ایک دفعہ کہا تھا’’ مَیں گرسنر کے بغیر کھو چُکا ہوتا‘‘ اس سے پہلے آر سی سیمنری سے فارغ التحصیل ہوتا اُس نے پنسلویننا کے مقام لینڈورا میں پریسبٹیرین کلیسیا سے اپنی پہلی پاسبانی خدمت کا آغا ز کیا جہاں ہنگری سے تعلق رکھنے والے جہاں بلیو کالر طبقہ سے تعلق رکھنے والے مزدوروں کی اکثریت تھی جو آرمکو سٹیل کمپنی میں کام کرتے تھے۔ سیمنری کے بعد جی سی برکا ؤر کے ماتحت ایمسٹرڈیم کی فری یونیورسٹی میں ڈاکٹریٹ کی تعلیم کا آغاز کیا۔ جہاں اُس نے اپنے لیکچرز اور کتب کے ذریعے ڈچ زبان بھی سیکھی۔۲۰۱۶ میں آر سی کی بیٹی شیری نے اُس پیری میسن ناول کی ڈچ کاپی دی اور اُس نے ڈچ زبا ن کو پھر سے پڑھنا شروع کر دیا ۔
ایک سال کے بعد آرسی نیدرلینڈ سے واپس امریکہ آیا۔۱۸جون۱۹۶۵ کو پلیزینٹ ہل کے مقام پر یونئٹڈ پریسبٹیرین چرچ آف امریکہ(UPCUSA) کی کلیسیا میں اُس کی مخصوصیت ہوئی ۔ اس کے بعد اُس نے اپنےپاسبانی کوائف پریسبٹیرین چرچ آف امریکہ (PCA)میں منتقل کیے۔اس دوران اُس نے تین اداروں میں تین تدریسی عہدے سنبھالے ویسٹ منسٹر کالج (۱۹۶۵تا۱۹۶۶)، گورڈن کالج اور اور کانویل تھیولوجیکل سیمنری جو کہ فلادلفیہ تھی ۔ (۱۹۶۶تا۱۹۶۸) ۔اسی دوران آر سی نے اور لینڈ پریسبٹیرین چرچ جو فلادلفیہ سے باہر تھا اُس میں سنڈے سکول کی کلاسز میں پڑھایا۔اس کے بعد اوہائیومیں کالج ہِل پریسبٹیرین چرچ میں دو سال تک پاسبانی خدمت سر انجان دی۔
۱۹۷۱ میں آر سی نے پینسلونیا کی مغربی پہاڑیوں میں لیگنئیر ویلی اسٹڈی سنٹر قائم کیا ۔ ۱۹۸۴ میں یہ تدریسی خدمت آرلینڈو منتقل ہو گئی جہاں سے قومی اور بین الاقوامی سطح پر اشاعت، نشریات اور تدریسی طور پر خد مات سر انجام دی ۔اس مقام سے ۱۹۷۷ میں منسٹری نے ٹیبل ٹاک کا پہلا ایڈیش جاری کیا ۔ اس میگزین کے اجرا کی تعداد ایک لاکھ اور ایک اندازے کے مطابق قارئین کی تعداد دو لاکھ پچاس ہزار سے زیادہ ہے۔ ۱۹۸۲ میں لیگنئیر نے آر سی سپرول اسٹڈی آور کے نام سے ایک ریڈیو پرگرام کا آغاز کیا اس کے بعد رو زانہ کی بنیادوں پر ۱۹۹۴ سے Renewing Your Mind پروگرام کا آغاز کیا جو لاکھوں لوگوں تک پہنچ رہا ہے۔
۱۹۷۱ سے ۲۰۱۷ تک آر سی نے لیگئینر کی قیادت کی اور سالانہ علاقائی، قومی اور
ایک مدبر کی حیثیت سے آرسی نے بین الاقوامی کونسل برائے بائبلی لا خطائیت (International Council on Biblical Inerrancy)، ایونجیلزم ایکسپلوزن (Evangelism Explosion)، پریزن فیلو شپ (Prison Fellowship) میں بین الاقوامی سطح پر خدمات سر انجام دیں۔آر سی نے ریفارمڈ تھیولوجیکل سمینری میں علم ِ الٰہی اور اپوجیٹکس کے پروفیسر کا عہدے پر بھی فائز رہا۔ وہ اور اُسکی شریک حیات ویسٹا ہر سال چند مہینوں کے لئے جیکسن میسیسپی میں جاتے اور کُل وقتی خدمت سر انجا، دیتے تھے۔ ۱۹۸۷ میں جب وہ سنٹرل فلو ریڈا میں رہ رہا تھا آر ٹی ایس سمینری نے اُس کا اورلینڈو کیمپس کا افتتاح کیا جہاں پر آر سی نے ۱۹۸۷تا۱۹۹۵ تک جان ڈائر ٹریمبل سینئر کی چیئر اور سسٹیمیٹک تھیولوجی کا عہدہ سنبھالا۔ اس کے بعد ۱۹۹۵ سے ۲۰۰۴ تک فلوریڈا میں جان ناکس تھیولوجیکل سمنیری میں سسٹمیٹک تھیولوجی اور اپولو جیٹکس کے امتیازی پروفیسر کی حیثیت سے خدمات سر انجام دیتا ریا۔
آرسی پاسبانی خدمت کی جانب واپس لوٹا ۔ جیسا کہ وہ یاد کرتے ہوئے کہتا ہے کہ ’’خُدا نے کچھ ایسا کیا جس کی مَیں توقع نہیں رکھتا تھا۔‘‘ یہ فلوریڈا میں سینٹ اینڈریو ز چیپل کا قیام تھا۔ اپنی موت پر آر سی سینٹ اینڈریو برک پارسن کے ہمراہ کا شریک پاسبان تھا ۔اُس نے اپنا آخری وعظ ۲۶ نومبر ۲۰۱۷ کو عبرانیوں ۲ باب۱تا ۴ آیات پر بعنوان ’’نہایت بڑی نجات ‘‘پیش کیا ۔
اپنی موت کے موقع پر آرسی ۲۰۱۱ میں اپنے قائم کردہ کالج ریفارمیشن بائبل کالج کا چانسلر تھا۔آرسی اس کالج کا پہلا صدرتھا اور اس کالج کا نام بھی اُسی نے منتخب کیا اور اس کا پہلا نصاب بھی اُس نے خودمرتب کیا اور اس کالج کی مشن کی بنیاد بھی اُس نے ڈالی کہ طلبا کی یوں تربیت کی جائے جو کلاسک اصلاحی تعلیم میں خُدا کی پہچان اور پاکیزگی کا فہم حاصل کریں۔ اس مقام پر اپنے آفس کی کھڑی سے آر سی جب دائیں جانب دیکھتا تو اُس کی نظر کالج پر پڑتی اور جب بائیں جانب دیکھتا تو اُس کی نظر چرچ پر پڑتی۔
آر سی اپنی پہلی کتاب ۱۹۷۳ میں بعنوان ’’علامت: رسولوں کے عقیدے کی تفسیر ‘‘ کے نام سے شائع کی۔ اِ سکے انتساب میں اُس نے یوں لکھا:’’ویسٹاجو رومن کے لئے ایک دیوی اور میرے لئے ایک دیندار بیوی ہے‘‘’’ “To Vesta: To the Romans, a pagan goddess; to me, a Godly wife.” ‘‘اُس کی پہلی کتاب نے اُسکے آنے والے الہیاتی کام کو آشکار کیا اور اُسکے اصلی اسلوب کو واضح کر دیا۔ اپنی موت کے وقت تک اُس نے ایک سو سے زائد کتابیں لکھیں ۔ اِن میں بچوں کی کتب ، ایک ناول ، تین بڑی جلدوں میں ویسٹ منسٹر اقرار الایمان کی تفسیر ، بائبل کی متعدد کتب کی تفاسیر، مسیحی ایمان کے بارے میں ہر ایک عنوان پر کتابیں لکھیں۔ اُس نے کلاسک اپالوجیٹکس پر شریک مصنف کے طور پر ۱۹۸۴ میں لکھا اور ۱۹۸۶ میں Chosen by Godکتاب لکھی۔ ۱۹۸۵ میں اُس نے بیسویں صدی کی ایک کلاسک کتاب ’’خُدا کی پاکیزگی ‘‘ لکھی ۔آ ر سی نے ریفارمیشن بائبل اسٹڈی کے جنرل ایڈیٹر کے طور پر بھی کام کیا۔ اُس نے دو درجن سے زائد گیت لکھے ۔ اُس نے اپنے نغمہ ساز دوست جیف لیپنکوٹ کے ساتھ ۲۰۱۵ میں بعنوان ’’ Glory to the Holy One ‘‘ اور ’’ Saints of Zion ‘‘ کی دو عدد سی ڈی بھی مرتب کیں۔
آر ۔سی کا گیت لکھنا موسیقی سے فطری لگاؤ کا عکاس تھا۔ ویسٹا کے ساتھ اُس نے پلازینٹ ہِل یونائیٹڈ پر یسبٹیرین چرچ اور سکول کی کوائر میں گایا ۔ آر سی نے سکول میں نچلے سُر میں بھی گایا۔ وہ اپنی زندگی کے آخری حصہ میں ایک پیانو ساز بھی تھا اور سینٹ اینڈریو کی درس گاہ ِ موسیقی سے رُباب بھی سیکھتا رہا ہے۔ آر سی نے پینٹنگ بھی کی اور وہ ایک ماہر گالفر بھی تھا۔ اُس نے شکار کرنا ، پزل کھیلنا اور پڑھنا اور بالخصوص سوانح حیات کا مطالعہ کرنا اُسکے مشاغل میں تھا۔
ایک ماہر اُستاد کے طور پر آر سی کولوگوں کو مسیحی عقائد سکھانے سےبے حد محبت تھی اور وہ اس مقصد کے لئے جیا۔اُس میں مزاح کا گہرا احساس تھا بالخصوص یک سطری بزلہ سنجی پر مہارت رکھتا تھا۔ آر سی سے بات چیت کرناگہرے الہیاتی معاملات سے لیکر کھیل اور مزاح سے بھر پور ہوتا تھا۔ وہ انجیل کے ذریعے ذہنوں کی تجدید، دِلوں اور زندگیوں کی تبدیلی کا متمنی تھا۔ چیزوں کی وضاحت کے لئے اُس میں قابل ِ ذکر نعمت پائی جاتی تھی۔ اُس نے اپنے سامعین کو نہ توتکنیکی اصطلاحات سے کبھی ڈرایا اور نہ ہی اس بات کا حامی تھا۔ اُس نے بڑے گہرے مسائل ، بنیادی اور بھاری مسائل کو صراحت اور پُر جوش عجلت سے سکھایا ۔ اُس نے علم الوعظ کے اپنے طلبا کو متن میں الٰہی ڈرامہ ڈھونڈنے کی تلاش کرنا اور اس کی منادی کرنا سکھایا ۔
آ ر سی بائبل کےخُدا سے اپنی پہلی ملاقات کو یاد کرتا تھا۔ ایک نئے مسیحی اور کالج میں نئے طالب علم کے طور پر بائبل کو خوب پڑھا۔ بائبل کے مطالعہ سے ایک چیز سامنے آئی کہ بائبل کا خُدا مزامیر ، اوزیاہ کی کہانی ، پیدایش ۱۵باب۱۷آیت اور لوقا ۱۶باب۱۶تا ۱۷آیات میں مریم کا واقعہ اور بے شک یسعیاہ ۶ باب کے متون نے آر سی کی پہلی نظر میں ہی متاثر کیا
آر سی نے ہمیں سکھایا کہ ’’خُدا پاک ہے اور ہم ایسے نہیں‘‘ ۔ اس کے درمیان مسیح یسوع ہے جو کامل خُدا اور کامل انسان ہے اور اُس نےفرمانبرداری کے کامل کام اور صلیب پر کفارہ کے لئے جان دی۔ یہ آرسی سپرول کا پیغام اور ورثہ تھا (۱۹۳۹تا۲۰۱۷)۔