
تاریکی میں نُور
26/05/2025
محبت آمیز تربیت کے ساتھ چوپانی
26/05/2025اپنی کلیسیا کے لیے مسیح کی محبت

یسوع کی موت اور اُس کے جی اُٹھنے کے بعد اُس کا دکھائی دینے کے درمیان کا وقت ہمیں کلیسیا کے تاریک ترین دن دکھاتا ہے۔ عورتیں اور شاگرد غم اور خوف، شک اور مایوسی سے مغلوب تھے۔ بلاشبہ ہجوم اور صلیب پر ایک ڈاکو کا مذاق اُن کے ذہنوں میں گونجتا تھا ’’ اِس نے اَوروں کو بچایا۔ اگر یہ خُدا کا مسِیح اور اُس کا برگُزِیدہ ہے تو اپنے آپ کو بچائے۔ ‘‘(لوقا ۲۳: ۳۵)۔ اُنہوں نے اُن باتوں کو یاد نہیں کیا، سمجھا یا اُن پر یقین نہیں کیا جو یسوع نے صلیب پر اپنی موت سے پہلے اُنہیں بتائی تھیں۔ کچھ معاملات میں، توما کی طرح، سابقہ عقیدے نے خالی کلبیت کو راستہ دیا تھا۔ جب مریم مگدلینی اور دوسری عورتیں اتوار کی صبح سویرے قبر کی طرف روانہ ہوئیں، اُن میں سے کوئی بھی یہ نہیں سمجھ سکا کہ یہ تاریک دن درحقیقت حاکم محبت کی عظیم ترین مظہر اور کامیابی کے دن تھے۔
خُداوند نے اپنے لوگوں سے وعدہ کیا تھا کہ ’’ وہ [اُن] سے دست بردار نہیں ہو گا اور نہ [اُن کو] چھوڑے گا۔ ‘‘ (استثنا ۳۱: ۶؛ مزید دیکھیں عبرنیوں ۱۳۴: ۵- ۵) ۔ اُس نے اپنے شاگردوں سے کہا تھا کہ وہ قتل کیا جائے گا اور تین دن بعد جی اُٹھے گا (مرقس ۱۰: ۳۴)۔ ہمارے خُداوند یسوع مسیح کا جی اُٹھنا نہ صرف اُس کے کفارہ کے کام کی تکمیل کی ایک حیرت انگیز مہر ہے بلکہ اِس بات کی تصدیق بھی ہے کہ اُس کے الفاظ ہمیشہ پورا ہوتے ہیں۔ یوحنا ہمیں یاد دلاتا ہے کہ جب ہم سمجھ نہیں پاتے تب بھی ہمارا خُداوند ہمیشہ اپنے کلام کے ساتھ سچا ہے۔ وہ ہمیشہ وہی کرتا ہے جو وہ کہتا ہے کہ وہ کرے گا۔ اُس کا کلام چٹان کی ٹھوس ہے، یہاں تک کہ اُس وقت بھی جب ہم یقین کرنے میں سست ہیں۔
قیامت کے واقعات یسوع کی اپنی بھیڑوں کے لیے محبت پر زور دیتے ہیں۔دُنیاوی طاقت کی ہیکل یا مرکز میں ظاہر ہونے کے بجائے، وہ ظاہر کرتا ہے کہ اُس کی پہلی ترجیح اپنے لوگوں کی خدمت کرنا ہے۔ وہ اپنے کمزور، پریشان، شک کرنے والوں کے پاس آتا ہے، اُنہیں اپنے پاس واپس لاتا ہے۔ مریم مگدلینی ، ابتدائی طور پر اپنے غم کی حالت میں دیکھنے یا سننے سے قاصر تھی، جب مسیح اُس کے پاس آتا ہے اور اُس کا نام پکارتا ہے تو اُس کے کان اور آنکھیں کھل جاتی ہیں۔ اچھا چرواہا اپنی بھیڑوں کو نام سے پکارتا ہے:’’ میری بھیڑیں میری آواز سُنتی ہیں اور مَیں اُنہیں جانتا ہُوں اور وہ میرے پِیچھے پِیچھے چلتی ہیں‘‘(یوحنا ۱۰: ۲۷؛ مزید دیکھیں یوحنا ۱۰: ۳)۔
اتوار کی شام، شاگرد یہودیوں کے خوف سے ایک بند کمرے میں جمع ہوئے۔ مردوں نے یسوع کو چھوڑ دیا تھا یا اُس کا انکار کر دیا تھا جب کہ وہ ایک عظیم کام کر رہا تھا جو اُنہیں معافی اور ابدی زندگی دے گا۔۔ ڈانٹ ڈپٹ اور مذمت کے ساتھ اُن کے پاس آنے کے بجائے، یسوع نے کہا، ’’ تُمہاری سلامتی ہو! ‘‘ (یوحنا ۲۰: ۱۹)۔ اُس نے اُن کے ایمان کو زندہ کیا، اُن کے بلاوے کی تصدیق کی، اور اُنہیں اپنے گواہ بننے کے لیے بھیجا۔ وہ اُس کی موجودگی میں خوشی اور مسرت سے معمور تھے۔ اگلے اتوار، یسوع واپس آیا، یہاں تک کہ توما کا تعاقب کرتے ہوئے، اُسے بھی تازگی اور بحالی بخشی۔
آج، ہمارا خُداوند یسوع مسیح آسمانی جلال میں آسمان پر چڑھ گیا اور حاکمیت کرتا ہے۔ وہ ہمیشہ یکساں ہے، اپنے لوگوں کو بچانے، قائم رکھنے، زندہ کرنے اور بحال کرنے کے لئے اپنے عظیم کام کو جاری رکھے ہوئے ہے۔ جب کہ اب ہم اُسے نہیں دیکھ سکتے، وہ ہمیں اُس دن کے لیے محفوظ رکھتا ہے جب ہمارا ایمان بھی ظاہر ہو جائے گا:
’’اَے باپ! مَیں چاہتا ہُوں کہ جِنہیں تُو نے مُجھے دِیا ہے جہاں مَیں ہُوں وہ بھی میرے ساتھ ہوں تاکہ میرے اُس جلال کو دیکھیں جو تُو نے مُجھے دِیا ہے کیونکہ تُو نے بِنایِ عالَم سے پیشتر مجھ سے مُحبّت رکھّی۔ اَے عادِل باپ! دُنیا نے تو تُجھے نہیں جانا مگر مَیں نے تُجھے جانا اور اِنہوں نے بھی جانا کہ تُو نے مُجھے بھیجا۔ 26اور مَیں نے اُنہیں تیرے نام سے واقِف کِیا اور کرتا رہُوں گا تاکہ جو مُحبّت تُجھ کو مُجھ سے تھی وہ اُن میں ہو اور مَیں اُن میں ہُوں‘‘(یوحنا ۱۷: ۲۴- ۲۶)۔
یہ مضمون سب سے پہلے لیگنئیر منسٹریز کے بلاگ میں شائع ہو چکا ہے۔