
تین چیزیں جو آپ کو ایوب کی کتاب کے بارے میں جاننی چاہئیں
23/09/2025
تین چیزیں جو آپ کو یوحنا کے پہلے، دُوسرے اور تیسرے خط کے بارے میں جاننی چاہئیں
30/09/2025تین چیزیں جو آپ کو اَمثال کی کتاب کے بارے میں جاننی چاہئیں
1۔ اَمثال کی کتاب حکمت کی باتوں کا مجموعہ ہے، نہ کہ وعدوں یا یقینی نتائج کا۔
پہلی نظر میں ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اَمثال کی کتاب زندگی کے تمام مسائل کا ایک آسان، فوری اور فارمولہ نما حل پیش کرتی ہے۔ یہ کتاب بظاہر اُن لوگوں کے لئے خوش حالی اور کامیابی کی ضمانت دیتی ہے جو اِس کی یکسانیت کو اپنی زندگی پر لاگو کرتے ہیں۔ دُوسرے لفظوں میں، اگر کوئی اَمثال کی کتاب کا سطحی مطالعہ کرے تو وہ یہ نتیجہ اَخذ کر سکتا ہے کہ اگر آپ "X” کریں گے تو لازماً آپ "Y” حاصل کریں گے، جہاں "X” حکمت ہے اور "Y” اِنسانی کامیابی اور خوش حالی۔ مثال کے طور پر اَمثال 1:3-2 میں ہمیں بتایا گیا ہے کہ جو کوئی اَمثال کی تعلیم کو یاد رکھے گا اور اُس کے احکام پر عمل کرے گا، وہ طویل عُمر اور خوش حالی پائے گا۔ اگر اِس عبارت کو الگ کر کے پڑھا جائے تو یہ ایک حتمی نتیجہ معلوم ہوتا ہے۔ مَیں نے ٹھیک کہا؟ آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ اَمثال کی کتاب کو اِس سادہ اَنداز میں پڑھنا کس قدر لطف اندور ہو سکتا ہے، لیکن اِس کتاب کو اِس انداز میں پڑھنا نہ صرف غلط ہے بلکہ ممکنہ طور پر نقصان دہ بھی ثابت ہو سکتا ہے۔
اَمثال ہمیں ایسے کلیے فراہم نہیں کرتی جو ہر صورتِ حال میں ہمیشہ کارگر ثابت ہوں، بلکہ یہ ایسی دانش مندانہ اُصُولوں پر مبنی تعلیمات فراہم کرتی ہے جو غور و فکر اور حکمت سے اپنانے کے لائق ہیں۔ جب ہم اَمثال کو پڑھتے ہیں تو ہمیں یہ یاد رکھنا چاہئے کہ بائبل مقدس کے روشن اُصولوں کے مطابق ہر نیکی کا اَجر یا فرماں برداری کا صلہ فوراً نہیں ملتا۔ بعض اوقات ہماری فرماں برداری کا اجر ملنے میں تاخیر ہو جاتی ہے، یہاں تک کہ آنے والے زمانوں تک بھی۔ یاد رہے کہ یسوع مسیح، جو مجسمِ حکمت تھا جس نے تمام احکام کی کامل فرماں برداری کی، اُس نے بھی وقتی طور پر دُکھ اُٹھایا۔ لیکن اُس کی فرماں برداری کے بعد ہی اُسے جلال بخشا گیا (فلپیوں 5:2-10)۔ پس، ہمیں اَمثال کی حکمت کو محض اِس لئے نہیں اپنانا چاہیے کہ یہ کسی یقینی نتیجے کی ضمانت دیتی ہے، بلکہ اِس لئے کہ یہ خدا کی طرف سے عطا کردہ خاص تحفہ ہے جو ہمیں اِس دُنیا میں زندگی گزارنے کے لئے راہ نمائی فراہم کرتا ہے۔
2۔ اَمثال کی کتاب ہمیں یاد دِلاتی ہے کہ خدا ہماری زندگی کے تمام پہلوؤں میں دِلچسپی رکھتا ہے
کتابِ اَمثال کی نمایاں خصوصیات میں سے ایک اُس کی وسعتِ مضامین ہے۔ یہ کتاب اِنسانی زندگی کے بے شمار پہلوؤں سے نہایت عملی انداز میں نبردآزما ہوتی ہے۔ اگر آپ اَمثال کی کتاب کے موضوعاتی مواد کا خاکہ بنائیں تو آپ دیکھیں گے کہ یہ دولت (اَمثال 9:3، 13-14؛ 4:11؛ 7:13،11،22؛ 31:14؛5:21؛ 6:28،20؛ 8:30-9) عمل (اَمثال 6:6-11؛ 11:12؛15:19؛ 4:20،13؛ 13:26-16) دوستی (اَمثال 17:17؛24:18؛ 6:27،9) اِزدِواجی زندگی (اَمثال 4:12؛ 22:18؛ 14:19؛ 3:5-8،9؛ 15-19؛ 27:6-29) والدین کی پرورِش (اَمثال 24:13؛ 6:17؛ 18:19؛ 6:22؛ 13:23-14؛ 17:29) اور اِنسان کےجنسی معاملات (اَمثال 3:5؛ 8-9؛ 15-19؛ 27:6-29) سمیت بے شمار موضوعات کو زیرِ بحث لاتی ہے۔ یہ ہمیں یاد دِلاتی ہے کہ خدا ہماری زندگی کے ہر پہلو کا خیال رکھتا اور چاہتا ہے کہ ہم اُس کے کلام اور اُس کی حکمت کو اپنی زندگی کے ہر شعبے پر لاگو کریں۔
بعض اوقات مسیحی اپنی زندگی کو مختلف درجہ بندیوں میں تقسیم کر دیتے ہیں اور اپنے اِیمان کو صرف اِتوار کی صبح کی عبادت یا چند مخصوص ”خود ساختہ“ رُوحانی اُمُور جیسے شخصی عبادت، دُعا اور بشارت تک محدود کر دیتے ہیں۔ اگرچہ رُوحانی اُصُولوں میں وفاداری خدا اور ہماری بھلائی کے لئے اِنتہائی اہم ہے، لیکن اُتنا ہی اہم یہ بھی ہے کہ ہم اپنی دولت کی حفاظت کیسےکرتے ہیں، اپنے اَلفاظ کا اِستعمال کیسے کرتے ہیں، کس انداز میں کام کرتے ہیں اور اپنے جیون ساتھی اور دوستوں کا اِنتخاب کس معیار پر کرتے ہیں۔ اَمثال کی کتاب ہمیں زندگی کے ہر شعبے کے لئے حکمت فراہم کر کے ہمارے اِس رجحان کو چیلنج کرتی اور درُست کرتی ہے کہ ہم اپنے اِیمان کو محض چند حصوں تک محدود نہ رکھیں۔
مزید برآں، ہماری زندگی کے تمام پہلوؤں کے لئے خدا کی باپ کی مانند فکر و نگہداشت، اِنسانی تجربے کے اِن شعبہ جات کو غیر معمولی معنویت اور اہمیت بخشتی ہے۔ اَمثال کی کتاب ہمیں ایک ایسے نظریۂ حیات کو اپنانے میں مدد دیتی ہے جو ہمیں اِس بات کی ترغیب دیتا ہے کہ ہم اپنی ہر سرگرمی خدا کے جلال کے لئے اَنجام دیں (1۔کرنتھیوں 31:10)۔ کتابِ اَمثال ہمیں یاد دِلاتی ہے کہ ہماری زندگی کا کوئی بھی عمل خدا کی نظر میں بے معنی نہیں بلکہ وہ ہر ایک بات میں ہماری بھلائی چاہتا ہے۔ بہرحال اَمثال کی کتاب کی یہ ہمہ گیر وُسعت خدا کی طرف سے ایک خاص تحفہ ہے جو ہماری مدد کرتا ہے تاکہ ہم اپنی زندگی میں ترقی کریں اور پھل دار بنیں۔
3۔ حکمت پر زور دے کر، اَمثال کی کتاب یسوع کی طرف ہماری راہ نمائی کرتی ہے۔
اگرچہ اَمثال کی کتاب کو اکثر یسوع مسیح کے کام کے حوالے سے مثالیاتی طور پر یا پیش خیمہ کے طور پر نظرانداز کیا جاتا ہے، لیکن یہ کتاب یسوع کے بارے میں بہت زوردار طریقے سے بات کرتی ہے۔ سب سے پہلے اَناجیل ہم پر اِس بات کو واضح کرتی ہیں کہ یسوع غیر معمولی حکمت سے معمور تھا۔ یہاں تک کہ جب وہ ابھی بچہ ہی تھا اور ہیکل کے صحن میں بزرگوں کو تعلیم دے رہا تھا، تب بھی اُس نے یہ ثابت کیا کہ وہ اِلٰہی حکمت کا مالک ہے اور لوقا 47:2-52 میں ہمیں بتایا گیا ہے کہ وہ حکمت اور قدوقامت میں ترقی کرتا گیا۔ مزید یہ کہ جب یسوع نے اپنی عوامی خدمت کا آغاز کیا تو اُس نے اپنی تعلیمات کو تماثیل کے ذریعے اِنسانوں تک پہنچانے کو ترجیح دی جو کہ حکمت آموزی کی ایک قِسم ہے۔ اَناجیل اَربعہ یسوع کو ایک ایسے دانش مند اُستاد کے طور پر پیش کرتی ہیں جو اَمثال کی کتاب کے دانا شخص کے مشابہ ہے۔
یسوع مسیح اور اَمثال کی کتاب میں دُوسرا تعلق یہ ہے کہ اَمثال ہمیں حکمت کی بیش قیمت قدرومنزلت سکھاتی ہے۔ اَمثال ہمیں یہ نصیحت کرتی ہے کہ ہم حکمت کو چاندی اور کُندن سے زیادہ قیمتی جانیں (اَمثال 14:3-35)۔ یہ کتاب اپنے قارئین کو بار بار یہ نصیحت کرتی ہے کہ وہ حکمت کو تلاش کریں کیوں کہ یہ بیش قیمت دولت ہے۔ نیا عہد نامہ ہمیں بتاتا ہے کہ یسوع مسیح ہی ”خدا کی حکمت“ ہے (1۔کرنتھیوں 30:1) اور اُس میں ”حکمت اور معرفت کے سب خزانے پوشیدہ ہیں“ (کلسیوں 3:2)۔ لہٰذا ، اَمثال کی یہ نصیحت کہ اِنسان سب چیزوں سے بڑھ کر حکمت کو تلاش کرے، دراصل اُس اِلٰہی ذات کو تلاش کرنے کی دعوت ہے جو خود حکمت ہے۔ یسوع نہ صرف خود حکمت رکھتا اور سکھاتا تھا بلکہ وہ بذاتِ خود حکمت ہے۔ اُس کی تلاش میں ناکامی اِنسانی حماقتوں میں سب سے بڑی حماقت ہے ۔
یہ مضمون کتاب مقدس کی ہر کتاب میں سے جاننے کے لئے تین اہم نکات کا مجموعہ ہے۔
یہ مضمون سب سے پہلے لیگنئیر منسٹریز کے بلاگ میں شائع ہو چکا ہے۔


