
تین چیزیں جو آپ کو اَمثال کی کتاب کے بارے میں جاننی چاہئیں
25/09/2025
تین چیزیں جو آپ کو حبقُوق کی کتاب کے بارے میں جاننی چاہئیں
14/10/2025تین چیزیں جو آپ کو یوحنا کے پہلے، دُوسرے اور تیسرے خط کے بارے میں جاننی چاہئیں
بائبل مقدس بیش بہا خزانوں سے بھری ہوئی کتاب ہے۔ اِن میں سے بہت سے قیمتی خزانے ہمیں بائبل کی چھوٹی کتابوں میں ملتے ہیں۔ جو مسیحی خلوصِ دِل سے خدا کے کلام کا مطالعہ کرتے ہیں، وہ عام طور پر اُس کی بڑی کتابوں جیسے کہ پیدایش، زبور، یسعیاہ ، یوحنا کی اِنجیل ، رومیوں کا خط اور اِفسیوں کے خط سے خوب واقف ہوتے ہیں۔ تاہم میرا خیال ہے کہ ایسے بہت سے اَفراد ہیں جو یوایل، حجی، صفیاہ اور یوحنا کے تین خطوط جیسی کتابوں سے زیادہ مانوس نہیں ہوتے۔ اِس مختصر غوروفکر میں اُن تین خاص باتوں کی جانب توجہ مبذول کریں گے جو یوحنا کے تین خطوط کے بارے میں ہر مسیحی کو جاننی چاہئیں۔
1۔ اگرچہ یہ کتابیں مختصر ہیں، لیکن یہ مسیحیوں کی رُوحانی نشونما اور بلوغت میں ایک اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
چالیس برس کی پاسبانی خدمت کے بعد، مَیں نے یہ سیکھا ہے کہ یہ مفروضہ قائم کرنا درُست نہیں کہ مسیحی کتابِ مقدس کو اُتنا جانتے ہیں جتنا کہ گزشتہ نسلیں اِس سے واقف تھیں ۔ بائبلی تعلیمات اور بائبلی تفسیر پر مبنی منادی اب پہلے کی طرح عام بات نہیں رہی۔ حتیٰ کہ وفادار اِیمان داروں کی عمومی توجہ کی مُدت بھی زمانے کی رُوح سے متاثر ہو چکی ہے۔ ثقافت میں خدمت کرنے کی اچھی خواہش اکثر ایسے خطبات کی جانب ہماری راہ نمائی کرتی ہے جو تشریحی کی بجائے موضوعاتی وعظ ہوتے ہیں۔ اِن تمام عوامل نے اِیمان داروں کو خدا کے کلام کی اُس وُسعت اور گہرائی سے محروم کر دیا ہے جو پوری کتابِ مقدس پیش کرتی ہے۔
پولس تیمتھیس کو یاد دِلاتا ہے کہ ”ہر ایک صحیفہ جو خدا کے اِلہام سے ہے تعلِیم اور اِلزام اور اِصلاح اور راست بازی میں تربیت کرنے کے لِئے فائدہ مند بھی ہے “ (2۔تیمتھیس 16:3)۔ پولُس اُس نوجوان خدا کے خادِم کے دِل پر اِس سچائی کو خاص طور پر نقش کر رہا تھا تاکہ وہ خدا کے تحریری کلام کو اُس کی مکمل صورت میں قبول کرے اور وہ اُس کی زِندگی اور خدمت کو تشکیل دے۔ جو بات تیمتھیس کے لئے حقیقت پر مبنی تھی وہ یقیناً ہر مسیحی کے لئے اِلٰہی سچائی سے کم نہیں ہے۔ پس ہمیں یوحنا کے پہلے، دُوسرے اور تیسرے خط کے بارے میں جاننا چاہئے تاکہ ہم راست بازی میں تربیت پائیں اور کامل مسیحی بن کر ہر ایک نیک کام کے لئے تیار ہوں۔
2۔ یوحنا کے تینوں خطوط ایسے تارِیک پس منظر میں لکھے گئے تھے جہاں بدعتیں کلیسیا کی پاکیزگی، سلامتی اور مشن کو خطرے میں ڈال رہی تھیں۔
یہ بدعتیں یوحنا کے دَور میں نئی نہیں تھیں۔ شیطان اُنہیں بار بار نئی طور پر زندہ کرتا ہے تاکہ مسیح کی کلیسیا کو اُس کے اصل مقصد سے ہٹا دے، اُسے اپنے اندر جذب کر لے اور اُس کی خوش خبری کی سچائی کو چھین لے۔ جب یوحنا اپنے پہلے خط کا آغاز کرتا ہے تو وہ لکھتا ہے : ” اُس سے سُن کر جو پَیغام ہم تمہیں دیتے ہیں وہ یہ ہے کہ خدا نُور ہے اور اُس میں ذرا بھی تارِیکی نہِیں۔ اگر ہم کہیں کہ ہماری اُس کے ساتھ شِراکت ہے اور پھِر تارِیکی میں چلیں تو ہم جھُوٹے ہیں اور حق پر عمل نہِیں کرتے۔لیکن اگر ہم نُور میں چلیں جِس طرح کہ وہ نُور میں ہے تو ہماری آپس میں شِراکت ہے اور اُس کے بیٹے یسُوع کا خُون ہمیں تمام گُناہوں سے پاک کرتا ہے۔اگر ہم کہیں کہ ہم بے گُناہ ہیں تو اپنے آپ کو فریب دیتے ہیں اور ہم میں سَچّائی نہِیں۔ اگر اپنے گُناہوں کا اِقرار کریں تو وہ ہمارے گُناہوں کے مُعاف کرنے اور ہمیں ساری ناراستی سے پاک کرنے میں سَچّا اور عادِل ہے۔اگر کہیں کہ ہم نے گُناہ نہِیں کِیا تو اُسے جھُوٹا ٹھہراتے ہیں اور اُس کا کلام ہم میں نہِیں ہے“ (1۔یوحنا 5:1-10)۔
تین جملوں پر غور کریں ۔۔۔ (1۔یوحنا 6:1، 8 ،10)۔ یوحنا کو یہ لکھنے کی ضرورت کیوں محسوس ہوئی؟ کیوں کہ کلیسیا میں سے بعض لوگ یہ کہہ رہے تھے کہ اُن کی خدا کے ساتھ رفاقت ہے لیکن وہ تاریکی میں چل رہے تھے۔ 1۔یوحنا 19:2 میں یوحنا لکھتا ہے: ” وہ نکلے تو ہم ہی میں سے مگر ہم میں سے تھے نہِیں“۔ ایک وفادار پاسبان کی حیثیت سے ، یوحنا اپنے ”پیارے بچو“ جیسا کہ وہ اُنہیں کہتا ہے ، کو جھوٹی تعلیمات کے بارے میں خبردار کر رہا ہے۔ ” خدا نُور ہے اور اُس میں ذرا بھی تارِیکی نہِیں“ (1۔یوحنا 5:1۔ مزید دیکھیں 1۔یوحنا 22:2؛ 1:4-3)۔
یوحنا کے دُوسرے اور تیسرے خط میں ہم رسُول کے اُس فکری اور رُوحانی دھیان کو مزید گہرائی سے دیکھتے ہیں، جو وہ اپنے پیارے بچوں کو گمراہی سے بچانے کے لئے رکھتے ہیں۔ 2۔یوحنا 7 میں ہم پڑھتے ہیں: ” کیوں کہ بہت سے ایسے گمراہ کرنے والے دُنیا میں نِکل کھڑے ہُوئے ہیں جو یسُوع مسیح کے مُجّسم ہوکر آنے کا اِقرار نہِیں کرتے، گمراہ کرنے والا اور مُخالِفِ مسیح یہی ہے “۔ 3۔یوحنا 9 میں یوحنا یہاں تک خبردار کرتا ہے کہ اُس کے پیارے بچوں کو ایک خاص شخص سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔ ”دِیُترفیس۔۔۔ جو اُن میں بڑا بننا چاہتا تھا “۔یوحنا اِس بات کو بخوبی جانتا ہے کہ بُرا کردار بھی اُسی قدر مہلک ہے جتنا کہ بُری تعلیم، جب وہ خدا کے لوگوں کی زندگی میں بگاڑتا پیدا کرتی ہے۔
3۔ یوحنا کے تینوں خطوط محبت، ترس اور حوصلہ اَفزائی کا وہ نمونہ پیش کرتے ہیں جو خوش خبری سنانے والے ہر خادِم اور ہر مسیحی میں پایا جانا چاہئے۔
خدا کی تعظیم کرنے اور بھیڑوں کی نشونما کرنے والی خدمت کی جڑیں ایسی منادی میں پیوست ہوتی ہیں جو نہ صرف دُرُست اور عقیدے کے مطابق ہو بلکہ ترس حوصلے اور نرمی سے بھی لبریز ہو ۔ یہ اَمر خاص طور پر قابلِ توجہ ہے کہ یوحنا بارہا مرتبہ اپنے قارئین کو ”میرے بچو“ کہہ کر مخاطب کرتا ہے (1۔یوحنا 1:2، 12، 28؛ 18:3؛ 4:4؛ 21:5)۔ اُس کی تعلیم اُن کے لئے اُس کی محبت کا واضح اِظہار تھی۔ ذرا تصور کیجیے کہ ہماری کلیسیائیں کیسی مختلف ہوتیں اگر اُن کے اَراکین یہ جانتے بلکہ اِس بات کو محسوس کرتے کہ اُن کے پاسبان اُن کو اپنے دِل میں اُٹھائے پھرتے ہیں اور اُن کی بھلائی کو اپنی زندگی سے بھی زیادہ عزیز رکھتے ہیں۔
یوحنا کے یہ تینوں خطوط خوش خبری کے بیش قیمت موتی ہیں، اِن کا مطالعہ کریں، بلکہ ممکن ہو تو اِنہیں زبانی یاد کریں تاکہ تم ہمارے خدوند کے فضل میں مسلسل بڑھتے جاؤ۔
یہ مضمون کتاب مقدس کی ہر کتاب میں سے جاننے کے لئے تین اہم نکات کا مجموعہ ہے۔
یہ مضمون سب سے پہلے لیگنئیر منسٹریز کے بلاگ میں شائع ہو چکا ہے۔


