موت اور درمیانی حالت
17/04/2025
کلیسیا کا اُٹھالیا جانا اور آمدِ ثانی
29/04/2025
موت اور درمیانی حالت
17/04/2025
کلیسیا کا اُٹھالیا جانا اور آمدِ ثانی
29/04/2025

مخالفِ مسیح

اگرچہ یوحنا رسول نے ممکنہ طور پر مخالفِ مسیح  کی اصطلاح ایجاد کی (۱۔یوحنا ۲ : ۱۸، ۲۲ ؛ ۴ : ۳ ؛ ۲۔یوحنا ۷) مگر مخالفِ مسیح  کا تصور بائبل کی کہانی کی ابتدا سے شروع ہوتا ہے۔ اس مختصر مضمون میں ہمارا مقصد کلامِ مقدس کی تعلیم کے مطابق اس سر گرم  دشمن کے  وسیع احاطے  کا پتہ لگانا ہے۔

شاید پیدائش کی کتاب بائبل کے آخری دن کےمتوقع دشمن کی تلاش شروع کرنے کے لئے ایک عجیب جگہ کی طرح معلوم ہوتی ہے،لیکن یہاں ہم، بیج کی شکل میں، انسانیت کے مخالف کی اہم خصوصیات کو دریافت کرتے ہیں۔ خُدا نے آدم اور حوا کو اپنی شبیہ  پر بنایا تاکہ وہ اُس کے ایما پر بادشاہوں کے طور پر حکومت کریں، کاہنوں کے طور پر اس کے جلال کی خدمت اور ثالثی کریں، اور نبیوں کے طور پر  خدا کی شریعت کو عملی جاما پہنائیں   اور ایک دوسرے کو سکھائیں (پیدائش ۱: ۲۶ – ۲۸؛  ۲:  ۱۵ – ۱۷؛ ۲: ۲۴  )۔ ایک فرد—شیطان—جسے میں ’’مخالفِ شبیہ ‘‘کا نام دیتا ہوں، اِس تین جہتی  خدمت کو  مسخ کرتا ہے۔ خدا کی طرف سے حکومت کرنے کی  بجائے، مخالفِ شبیہ خود خدا کے طور پر حکومت کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ مقدس جگہ کو پاک رکھنے  کی بجائے مخالفِ شبیہ  اسے ناپاک کرتا ہے۔ خدا کی سچائی کا اعلان کرنے کی  بجائے، مخالفِ شبیہ اسے موڑ دیتا ہے۔ اس فرد نے اپنی تین جہتی کاروائی  کو۳ : ۱ – ۱۵  میں سانپ کی شکل میں مجسم کیا، اور ہم پروٹوایوینجلیم (پہلی انجیل) میں سیکھتے ہیں کہ سانپ کی   ’’نسل‘‘ خدا کے فرزندوں کے خلاف رہے گی—یعنی سانپ کی نسل  خدا کے لوگوں کے  خلاف مسلسل جنگ کرے گی(پیدائش ۳ : ۱۵ )۔ لیکن تاریخ کے اختتام پر، آدم اور حوا کی اولاد شیطان کو شکست دے گی۔

جب لوگ’’ مخالفِ مسیح  ‘‘کے بارے میں خیال کرتے  ہیں تو وہ اکثر  آخری وقت کے مخالف کے بارے میں سوچتے ہیں، لیکن کلام ِمُقدس  یہ ظاہر کرتا  ہے کہ اس کہانی میں اور بھی بہت کچھ ہے۔ جس طرح آنے والے نجات دہندہ کی تشبیہات  اور  عکس     ہیں، اسی طرح حتمی مخالفِ شبیہ کی بھی قسمیں اور عکس  ہیں جو خود کو خدا اور اس کے لوگوں کے خلاف کھڑا کرتے ہیں۔ پرانے عہد نامے میں، یہ مخالفِ شبیہ  شخصیات جھوٹے اساتذہ (مثلاً، بلعامؔ) سے لے کرشریر کاہنوں   (مثلاً،  حُفنیؔ اور فِینحاسؔ) سے لے کر شریر بادشاہوں (مثلاً، اخی ابؔ) تک ہیں پرانے عہدنامے میں دانی ایل کی کتاب، خصوصاًابواب  ۷  ، ۱۱ ، اور ۱۲  ، واضح آخری  وقت کی پیشن گوئیاں دیتے ہوئے اس موضوع پر  سب سے  مفصل گفتگو کرتی ہے  ۔ دانی ایل  نبی کے مطابق، ایک فرد مخالفِ شبیہ کی تین جہتی  فطرت کو مجسم کرے گا۔ ایک مخالف بادشاہ کے طور پر، وہ ’’مُقدسوں سےجنگ کرتا  اور ان پر غالب آتا رہا‘‘ (دانی ایل ۷ : ۲۱ ؛ ۱۱ : ۳۳  )۔ ایک مخالف کاہن کے طور پر، "افواج اس کی مدد کریں گی  اور وہ محکم مقدس کو ناپاک  اور دائمی  قربانی کوموقوف کریں گے۔” (دانی ایل ۱۱ :۳۱ ؛ مز ید دیکھیں دانی ایل۲ : ۸ ،۱۱ ،۲۵  ؛ ۸: ۹- ۱۲  )۔ ایک مخالف نبی کے طور پر،’’تکبر کرے گا اور  سب معبودوں سے بڑا بنے گا اور الٰہوں کے الٰہ  کے خلاف بہت سی  حیرت انگیز باتیں کہے گا‘‘ (دانی ایل ۱۱ :۳۶  ؛ مزید دیکھیں دانی ایل  ۱۱: ۳۰  – ۳۴ )۔

نیا عہدنامہ اسرائیل کے دشمن کی تصویر کو بہتر   اور واضع کرتا ہے۔ پہلے  ہم یسوع کو  دانی ایل کی کتاب کی زبان کے استعمال کرتے ہوئے  آخری ایام میں اسرائیل کے مخالفوں کے بارے میں گفتگو کرتا دیکھتے ہیں  :’’کیونکہ بہتیرے میرے نام سے آئیں گے اور کہیں گے میں مسیح ہوں اور بہت سے لوگوں کو گمراہ کریں گے۔۔۔۔اور بہت سے جھوٹے نبی اٹھ کھڑے ہوں گے اور بہتیروں کو گمراہ کریں گے۔‘‘(متی ۲۴ : ۵ ،۱۱ ؛ مزید دیکھیں متی ۲۴: ۲۳ – ۲۶)۔ یسوع  مسیح ایک مخالفِ مسیح کی تصویر کشی کرتے ہیں جو ۷۰ ء میں ہیکل کی تباہی سے پہلے اسرائیل کو گمراہ کرے گا۔ اس کا اثر و رسوخ اس بات کی علامت ہو گا کہ اسرائیل کی تباہی نزدیک ہے۔ متی ۲۴ : ۵  کے مطابق اس ظالم کی خصوصیت گمراہ کرنا ہو گی ؛ وہ مسیح ہونے کا دعویٰ کرے گااور بہتیروں کے ایمان کو بگاڑ دے گا۔اناجیل بھی یہ ظاہر کرتی ہیں کہ پہلی صدی اور اس کے بعد پھیلی ہوئی جھوٹی تعلیم اور ظلم و ستم کے پیچھے شیطان اور اس کے کارندے کھڑے ہیں( دیکھیے لوقا ۴ : ۱۳ ؛ ۶ : ۷ ؛ ۲۲ : ۳ ؛ ۲۳ : ۳ ؛ یوحنا ۸ : ۴۲ – ۴۷ )۔

مخالفین کی نوعیت کے بارے میں سب سے زیادہ بصیرت انگیز تبصرہ ۲- تھسلنیکیوں ۲ باب میں ملتا ہے، جہاں پولس دلیل دیتا ہے کہ مسیح کی دوسری آمد مستقبل کا ایک واقعہ ہے کیونکہ اس دن سے پہلے دو واقعات رونما ہوں گے: ’’برگشتگی ‘‘اور ’’گناہ کے شخص‘‘کا ظاہر ہونا ۔’’گناہ کا شخص‘‘ ابھی تک منظرِ عام  پر نہیں آیا ہے، لیکن تشویشناک طور پر، ایک لحاظ سے آخری وقت کا ظالم پہلے سے ہی منظرِ عام  پر موجود ہے. ۲۔تھسلنیکیوں۲ :۷ بیان کرتی ہے، ’’بے دینی   کا بھید تو اب بھی تاثیر کرتا جاتا ہے‘‘۔پولس  یہاں لفظ ’’بھید ‘‘کا  استعمال  چونکا دینے والے اثرات کے ساتھ ایک انوکھی صورت حال کو بیان کرنے کے لیے کرتا ہے: دانی ایل  کے مطابق، آخری وقت کاظالم  اپنی مکمل جسمانی موجودگی میں عہد کے لوگوں کے سامنے مستقبل میں ظاہر ہوگا، اس کے باوجود  پولُس   دلیل دیتا ہے  کہ مخالف دشمن  لوگوں  میں ’’پہلے سے ہی کام پر‘‘ لگا ہوا ہے۔ پولُس کی بصیرت   یوحنارسول کےاُس  بیان کی  وضاحت  کرتی ہے  جس کا ذکر اس نے  ۱۔ یوحنا ۲ : ۱۸ آیت کے دوسرے حصہ میں کیا  ہے: ’’اے لڑکو !یہ اخیر وقت ہے اور جیسا تم نے سنا ہے کہ مخالفِ مسیح آنے والا ہے اس کے موافق اب بھی بہت سے مخالفِ مسیح پیدا ہو گئے ہیں ۔اس سے ہم جانتے ہیں کہ یہ اخیر وقت ہے۔‘‘ مختصراً یہ کہ  خدا کے لوگوں پر   آخری ظلم کرنے والا   اِس وقت بھی  سرگرم ہے، جھوٹے اساتذہ اور کلیسیا کے ستانے والوں کو ترغیب دیتا ہے۔

بلاشبہ، مکاشفہ کی کتاب مخالفِ مسیح   کی فطرت کی تصویر کشی  کرتے ہوئے  سب سے زیادہ مواد مہیا کرتی ہے۔ ہم دیکھتے ہیں کہ شیطان اپنے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے کس طرح مخالفِ مسیح    کو متحرک کرتا اور ترغیب دیتا ہے۔ باب نمبر ۱۳ اس موضوع پر نئے عہد نامہ کی دیگر تعلیم سے مطابقت رکھتا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مخالفِ مسیح   نے کلیسیا  کے اندرایمانداروں  پر ظلم کرنے اور بے ایمانوں یعنی  جھوٹے مسیحیوں کو دھوکہ دینے اور ناپاک کرنے کا اپنا کام پہلی صدی میں شروع کیا تھا۔ مخالفِ مسیح   اُس وقت تک ایسا کرتا رہے گا جب تک کہ وہ مسیح کی دوسری آمد  سے پہلے اپنے آپ کو مکمل طور پر جسمانی لحاظ سے  ظاہر نہ کرلے۔

کلیسیا کو مخالفِ مسیح    کی ’’پہلے سے مگر ابھی نہیں ‘‘ (already, not yet)ہونے والی تاثیر  کا جواب کیسے دینا چاہیے؟ خدا کے لوگوں کو وہی کرنا چاہئے جو ہم نے ہمیشہ کیا ہے: درست  تعلیم کو مضبوطی سے تھامے رکھیں اور ظلم و ستم کو برداشت کریں۔ مخالفِ مسیح کام کرنا جاری  رکھے  گا، لیکن ہمیں یہ جان کر تسلی حاصل کرنی چاہیے کہ حقیقی مسیحا نے شیطان کو شکست دی ہے اور اُس کی فتح ہماری فتح ہے۔

یہ مضمون سب سے پہلے لیگنئیر منسٹریز کے بلاگ میں شائع ہو چکا ہے۔