ٹیولپ اوراصلاحی  علم ِ الٰہی: غیر مشروط برگزیدگی یا چناؤ
07/09/2023
ٹیولپ اوراصلاحی علم ِ الٰہی: ایمانداروں کی استقامت
14/09/2023
ٹیولپ اوراصلاحی  علم ِ الٰہی: غیر مشروط برگزیدگی یا چناؤ
07/09/2023
ٹیولپ اوراصلاحی علم ِ الٰہی: ایمانداروں کی استقامت
14/09/2023

ٹیولپ اوراصلاحی علم ِ الٰہی: محدود یا مخصوص کفارہ

میرے خیال میں کیلون ازم کے پانچوں نکات میں  سےمحدود کفارہ سب سے زیادہ متنازع    اور لوگوں میں سب سے زیادہ  الجھن اور اضطراب پیدا کرتا ہے۔ یہ نظریہ خصوصی طور پر  خُدا باپ کے مسیح کو اِس دُنیا میں بھیجنے اور صلیب پر مرنے کے اصل مقصد ، منصوبہ اور  تدبیر سے متعلق ہے۔ کیا باپ کی یہ منشا تھی کہ اُسکا بیٹا صلیب پر جان دے کر ہر ایک شخص کے لئے نجات کو ممکن بنائے  اگر ایسا ہے تو پھر اس امکان کے ساتھ اُسکی موت کسی ایک شخص کے لئے بھی موثر نہ ہوگی۔  کیا خُدا نے بیٹے کو  محض اس لئے مصلوب کیا کہ وہ نجات کو ممکن بنائے یا پھر خُدا  ابدیت سے اپنے فضل کی دولت اور ازلی چناؤ  کی بدولت نجات کا ایک منصوبہ رکھتا تھا  ۔اُس نے کفارے کا یوں انتظام کیا کہ اپنے لوگوں کی نجات کو یقینی بنائے۔ کیا نجات اپنے اصلی  مقصد اور منصوبہ میں محدود تھی؟

مَیں  ’’محدود کفارہ‘‘ کی اصطلاح استعمال کرنا پسند نہیں کرتا کیونکہ یہ غلط فہمی پیدا کرتی ہے۔ بلکہ ’’مخصوص مخلصی یا کفارہ ‘‘ کی اصطلاح جو یہ بات بیان کرتی ہے کہ خُدا باپ نے  مخلصی کا منصوبہ بالخصوص برگزیدوں کو نجات دینے کے لئے ترتیب دیا۔اور مسیح اپنی بھیڑوں کے لئے مُوا اور اُس نے اپنی جان اُن کے لئے دی جنہیں باپ نے اُسے دیا تھا۔   

مخصوص کفارہ کے نظریے کے بر خلاف اعتراض کے طور پر  ایک متن جو اکثر استعمال ہوتاہے وہ 2۔پطرس3 باب8تا9آیات ہے

 اَے عزِیزو! یہ خاص بات تُم پر پَوشِیدہ نہ رہے کہ خُداوند کے نزدِیک ایک دِن ہزار برس کے برابر ہے اور ہزار برس ایک دِن کے برابر۔ خُداوند اپنے وعدہ میں دیر نہیں کرتا جَیسی دیر بعض لوگ سمجھتے ہیں بلکہ تُمہارے بارے میں تحمل کرتا ہے اِس لِئے کہ کِسی کی ہلاکت نہیں چاہتا بلکہ یہ چاہتا ہے کہ سب کی تَوبہ تک نَوبت پُہنچے۔‘‘ اس حوالہ میں لفظ ’’کسی‘‘ کا سابقہ ’’ہمارے یا تمہارے‘‘ ہے(انگریزی کے بعض تراجم میں  Us ہےاور بعض میں Youجسکا اُردُو ترجمہ ’’تمہارے کیا گیا ہے۔ مترجم کی توضیح) ہے۔ اور میرے خیال میں  یہ بات بڑی واضح ہے کہ پطرس یہ کہہ رہا ہے کہ خُدا ایمانداروں(ہمارے یا تمہارے ) میں سے کسی کی ہلاکت نہیں چاہتا بلکہ  چاہتا ہے کہ ہم سب  (ایمانداروں ) نجات حاصل کریں۔ وہ  بلا تفریق تمام نسل ِ انسانی  کے بارے میں بات نہیں کر رہا۔ اس متن میں ’’ہمارے یا تمہارے ‘‘ کے الفاظ ایماندار لوگوں کا حوالہ پیش کرتے ہیں جن سے پطرس مخاطب ہے۔  مَیں سوچتا ہوں کہ کیا ہم ایسے خُدا کو ماننا چاہیں گے جو مسیح کو صلیب پر مرنے کے لئے بھیجتا ہے اور اس کے بعد  وہ  آرام سے بیٹھ کریہ اُمید کرتا ہے کہ کوئی مسیح کی   نجات بخش موت  کا فائدہ اُٹھائے گا۔ ہمارا تصور ِ خُدا مختلف ہے۔ ہمارا نظریہ یہ ہے کہ مخصوص گنہگاروں کی مخلصی خُدا کا ابدی منصوبہ تھا اور یہ منصوبہ اور مقصد کامل طور پر  سوچا اور پایہ تکمیل کو پہنچا۔ یوں  خُدا کی مرضی سے اُسکے لوگوں کی نجات مسیح کا نجات بخش کا م ہے۔

اس سے مُراد یہ نہیں کہ مسیح کے کفارہ کی اہلیت کو محدود کر دیا گیا ہے۔ عمومی طور پر یہ کہا جاتا ہے کہ مسیح کے کفارے کا کام تمام لوگوں کو بچانے کے لئے کافی ہے۔مُراد یہ کہ اُسکے کفارے کی قدر ِ اہلیت تمام لوگوں کے گناہوں کو ڈھانپ سکتی ہے اوریقینی طور پر جو بھی مسیح یسوع پر بھروسہ کرتا ہے وہ اِس کفارہ کے فوائد حاصل کرے گا۔   یہ بھی اہم بات ہے کہ انجیل کی منادی عالمگیر  طور پر ہونی چاہیے۔ یہ ایک اور متنازع نکتہ ہے کیونکہ ایک طرف تو  انجیل عالمگیر طور پر اُن سب کو  سنائی جاتی ہے جو منادی کی حد ِ سماع میں ہوتے ہیں۔لیکن اس  فہم میں عالمگیر طور پر پیش نہیں کی جاتی  کہ یہ بغیر کسی شرط ہر شخص کو سنائی جاتی ہے۔  یہ ہر اُس شخص کو عطا کی جاتی ہے جو ایمان لاتا ہے ۔ یہ ہر اُس شخص کو   پیش کی جاتی ہے جو توبہ کرتا ہے۔ صاف طور پر مسیح کے کفارہ کی اہلیت اُن تمام کو دی جاتی ہے جو ایمان لاتے اور جو اپنے گناہوں سے توبہ کرتے ہیں۔


یہ مضمون سب سے پہلے لیگنئیر منسٹریز کے بلاگ میں شائع ہو چکا ہے۔

آر۔سی۔سپرول
آر۔سی۔سپرول
ڈاکٹر آر۔ سی لیگنئیر منسٹریز کا بانی تھا ۔ وہ فلوریڈا میں سینٹ اینڈریو چیپل کا پہلا خادم اور اُستاداور ریفارمیشن بائبل کالج کا پہلا صدر تھا۔ وہ ٹیبل ٹاک میگزین کا مدیر اعلیٰ تھا اورایک سو سے زائد کتب کا مصنف بھی تھا ۔ پوری دُنیا میں پاک صحائف کی لاخطائیت اور خُدا کے لوگوں کے اُس کے کلام پر یقین کے ساتھ ثابت قدم رہنے کی ضرورت کے واضح دفاع کے لیے پہچانا جاتا ہے۔