
غیر متوقع تعارُف
20/02/2025
ناقابلِ معافی گناہ
27/02/2025خدا کی میز پر اِتحاد کی بلاہٹ

معتدد مسیحی جب عشایِ ربانی میں شرکت کرتے ہیں تووہ وقت اُن کے لئےاپنے خداوند اور نجات دہندہ کے ساتھ گہری اور شخصی شراکت کا ہوتا ہے۔ ظاہراً، اِس میں کچھ غلط نہیں۔ لیکن ہم اِس بات کو تسلیم کرتے ہیں کہ عشایِ ربّانی ایک شخصی تعلق سے کہیں بڑھ کر ہے، کیوں کہ یہ ساکرامنٹ کلیسیائی اتحاد اور مضبوطی کو ظاہر کرتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ پولُس رسول ۱-کرنتھیوں ۱۱: ۱۷-۳۴ میں کلیسیا کو سخت ملامت کرتا ہے۔ اورہم دیکھتے ہیں کہ کرنتُھس کی کلیسیا نے اپنے کلیسیائی اراکین کے لئے مناسب محبت کا مظاہرہ نہیں کیا تھا۔اب عصرِ حاضر میں بھی عشایِ ربّانی کا انتظام شاید جدید پوٹلک (مشترکہ کھانا)کی طرح کیا جاتا ہے۔ جو لوگ جلدی پہنچ جاتے ہیں وہ کھانا شروع کر دیتے ہیں اور بعض کو زیادہ کھانے سے نشہ بھی ہو جاتا ہے۔ کئی لوگ جو غلاموں کی مانند کام کر رہے ہوتے ہیں جب وہ پہنچتے ہیں تو تب تک کھانا ختم ہو چکا ہوتا ہے۔ کلیسیائی اراکین کی اِس طرح کی لاپرواہی نے اِس پاک رسم کو ایسی چیز میں تبدیل کر دیا ہے جسے عشایِ ربّانی نہیں کہا جا سکتا، جیسا کہ ہم آیات ۲۰- ۲۱ بیان کرتی ہیں کہ :
’’پس جب تم باہم جمع ہوتے ہو تو تمہارا وہ کھانا عشایِ ربّانی نہیں ہو سکتا۔ کیونکہ کھانے کے وقت ہر شخص دُوسرے سے پہلے اپنا عشا کھا لیتا ہے اور کوئی تو بھوکا رہتا ہے اور کسی کو نشہ ہو جاتا ہے۔ کیوں؟ کھانے پینے کے لئے تمہارے گھر نہیں؟ یا خدا کی کلیسیا کو ناچیز جانتے اور جن کے پاس نہیں اُن کو شرمندہ کرتے ہو؟ مَیں تم سے کیا کہوں؟ کیا اِس بات میں تمہاری تعریف کروں؟ مَیں تعریف نہیں کرتا۔‘‘
اگرچہ، یہ مکمل طور پر واضح نہیں کہ آیا آیت ۲۹ میں ’’بدن‘‘ کے بارے میں پولُس رسول کی سخت تنبیہ کلیسیا، خداوند یسوع، یا دونوں کی طرف اشارہ کرتی ہے یا نہیں، لیکن ہم اِن الفاظ پر دھیان دیتے ہیں کہ: ’’جو کھاتے پیتے وقت خداوند کے بدن کو نہ پہچانے وہ اِس کھانے پینے سے سزا پائے گا۔‘‘ اِس میں کوئی شک نہیں کہ عشایِ ربّانی میں ساری کلیسیا کو ایک ساتھ شامل ہونا چاہئے، کیوں کہ مسیح کا بدن یعنی کلیسیا اپنے سَر یعنی خداوند یسوع مسیح کی صلیبی موت/ عوضی موت کو یاد کرتی ہے۔
عصرِ حاضر میں پاک شراکت میں روٹی اور مے کا انتظام اِس طرح کیا جاتا ہے کہ کسی بھی رُکن کو روٹی کے بغیر نہیں جانا پڑتا، اور مے کی مقدار اتنی کم ہوتی ہے کہ کسی کو نشہ بھی نہیں ہوتا۔ مگر کلیسیائی اتحاد میں خطرات ابھی بھی موجود ہیں۔ ہم اکثر دُنیا کی مثال پر چلتے ہیں اور اُن لوگوں سے جسمانی یا جذباتی طور پر الگ تھلگ ہو جاتے ہیں جن کے ساتھ ہماری سماجی، اقتصادی، نسلی یا سیاسی پس منظر مختلف ہوتا ہے۔ اسی طرح علم الٰہی کے بعض چیدہ نکات ہمیں ساتھی کلیسیائی اراکین سے الگ کر سکتے ہیں۔ لیکن بحیثیتِ مسیحی، ہم مسیح میں ایک ہیں۔ اُس نے ہم سب سے یکساں محبت کی۔ ہم سب گناہ گار ہیں جو صرف فضل سے بچائے گئے ہیں۔لہٰذا، ہمیں اِس بات کی زیادہ فکر ہونی چاہئے کہ ہم محض ایک ہی کلیسیا میں رہتے ہوئے اپنے روحانی اتحاد کو ظاہر کریں۔ ہمیں ایک دوسرے کے ساتھ ویسے ہی محبت کرنی چاہئے جیسے مسیح نے ہم سے محبت کی۔
اگر ہم خداوند کی میز پر سچی مسیحی محبت کے ایسے رویّے کے ساتھ آتے ہیں اور اپنے اختلافات کے باوجود مسیح میں اپنے اتحاد کو ظاہر کرتے ہیں، تو ہم واقعی عشایِ ربّانی مناتے ہیں۔ ہماری ایسی متحد کلیسیائی مجالس اُس دُنیا کے لئے عظیم گواہی کے طور پر کام کر سکتی ہے جو روح القدس کے اتحادی کام کے بارے میں لاعلم ہے۔
یہ مضمون سب سے پہلے لیگنئیر منسٹریز کے بلاگ میں شائع ہو چکا ہے۔