تین  چیزیں جو آپ کومرقُس کی اِنجیل  کے بارے میں جاننی چاہئیں  
20/09/2024
ایکلیسیا: بلائے ہوئے
18/10/2024
تین  چیزیں جو آپ کومرقُس کی اِنجیل  کے بارے میں جاننی چاہئیں  
20/09/2024
ایکلیسیا: بلائے ہوئے
18/10/2024

باقاعدہ علمِ الٰہی کے ماخذ

باقاعدہ ماہرِ  الہٰیات  کا بنیادی ماخذ بائبل مقدس ہے۔ درحقیقت، بائبل مقدس تینوں الہٰیاتی ضابطوں کے لئے بنیادی ماخذ ہے: بائبلی علمِ الٰہی ، تاریخی علمِ الہیٰ، اور باقاعدہ علمِ الٰہی۔


بائبلی علمِ الٰہی 

بائبلی علمِ الٰہی  کا کام کلامِ مقدس کےحقائق پر غور کرنا ہے، جیسا کہ یہ حقائق وقت کے ساتھ  سامنے آتے ہیں، اور ماہرِ  الہٰیات کے لئے  یہ علمِ الٰہی ایک ماخذ کے طور پر کام کرتی ہے۔ ایک بائبلی مُحقق جو کتابِ مقدس کامطالعے کرتا ہے وہ پرانے اور نئے عہد نامے دونوں میں موجود اصطلاحات، تصورات اور موضوعات کی بتدریج ترقی  کا مطالعہ  اِس لئے کرتا ہے تاکہ دیکھا جاسکے کہ مکاشفے  کی تاریخ کے دوران میں اِن کا استعمال اور  اِن کی تفہیم کس طرح کی جاتی ہے۔

موجودہ دَور میں سیمنریوں میں ایک مسئلہ بائبلی علمِ الٰہی کو  کرنے کا ایک طریقہ ہے جسےنظریہ جوہر ی (’atomism) کہا جاتا ہے، جس میں کتابِ مقدس کا ہر ’’حصہ‘‘ تنہاکھڑا ہوتاہے۔ ہو سکتا ہے کہ ایک محقق  خود کو صرف گلتیہ کی کلیسیا کے خط میں پولُس کے نجات کے نظریے کا مطالعہ کرنے تک محدود رکھنے کا فیصلہ کرے، جبکہ دوسرا محقق، اِفسُس کی کلیسیا کے نام خط  میں موجود نجات کے بارے میں پولُس کی تعلیم پر خصوصی  توجہ مرکوز کرے۔ اِس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ ہر ایک محقق نجات کے بارے میں ایک الگ نقطہ نظر پیش کرتا ہے – ایک گلتیہ کی کلیسیا کے خط  کے مطابق اور دوسرا  اِفسُس کی کلیسیا کے خط  کے مطابق– لیکن اِنہیں پرکھنے میں ناکامی  یہ ہوتی ہے کہ  یہ دونوں نظریات آپس میں کیسے  ہم آہنگ ہیں۔ قیاس یہ  کِیا جاتا ہے کہ پولُس رسول نے گلتیہ اور اِفسُس کی کلیسیا کو خدا کے الہٰام سے خط نہیں لکھا تھا ،اِس لئے اِن خطوط کی  خدا کے کلام کے ساتھ کوئی وسیع اتحاد اور  ہم آہنگی نہیں ہے۔ حالیہ برسوں میں یہ بات عام ہو گئی ہے کہ ماہرِ الہٰیات دعویٰ کرتے ہیں کہ ہمیں ’’ابتدائی‘‘ پولُس اور ’’آخری‘‘ پولُس کے  علمِ الہٰی کے درمیان امتیاز نہیں ملتا ، اور  بائبل مقدس  میں  اُتنے ہی نظریات پائے جاتے ہیں جتنے کہ اِس کے مصنف  ہیں۔ پطرس رسول کی علمِ الٰہی، یوحنارسول کی علمِ الٰہی، پولُس رسول کی علمِ الٰہی اور لوقارسول کی علمِ الٰہی، اور یہ ایک دوسرے کے ساتھ مطابقت نہیں رکھتیں ہیں۔ کتابِ مقدس کی ہم آہنگی کے بارے میں یہ ایک منفی نقطہ نظر ہے، اور خطرہ تب لاحق ہوتا ہے جب کوئی بائبلی مکاشفہ کے سارے ڈھانچے پر غور کئے بغیر صِرف بائبل کے ایک تنگ نظریے پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔


تاریخی علمِ الٰہی

دوسرا ضابطہ، جو باقاعدہ علمِ الٰہی کا ایک اَور ماخذ ہے، تاریخی علمِ الٰہی ہے۔ تاریخی ماہرِ الہٰیات اِس بات پر نظر ڈالتے ہیں کہ تاریخی طور پر کلیسیا کی زِندگی میں یہ نظریہ کس طرح پروان چڑھا تھا، بنیادی طور پر بحرانی صورتِ حال میں – اور بدعات   کے اُبھرنے کے دوران میں جب  کلیسیا نے اِن پر  ردِعمل کا اظہار کِیا  تھا۔کلیسیاؤں اور سیمنریوں میں نام نہاد نئے تنازعات پیدا ہونے پرموجودہ ماہرِ الہٰیات مایوس ہو جاتے ہیں، کیوں کہ کلیسیا نے ماضی میں بار بار اِن بظاہر تازہ الہٰیاتی تنازعات میں سے ہر ایک کا تجربہ کِیا ہے۔ کلیسیا نے تاریخی طور پر تنازعات کو حل کرنے کے لئے کئی مجالس میں ملاقات کی، جیسےنقائیہ کی مجلس (۳۲۵ء) اور خلیقدون کی مجلس (۴۵۱ء)۔ اِن واقعات کا مطالعہ تاریخی ماہرِ الہٰیات کا کام ہے۔


باقاعدہ علمِ الٰہی

تیسرا ضابطہ، باقاعدہ علمِ الٰہی ہے۔ ایک نظام ساز کا کام بائبلی مواد(حقائق)کے ماخذ کو دیکھنا ہے؛ جن میں تاریخی پیش رفتوں کے ماخذ جو تنازعات، کلیسیائی مجالس اور اِن کے بعد کے عقائد اور اقرارالایمان کے ذریعے سے آتے ہیں؛ اور عظیم ذہنوں کی بصیرت  جو کلیسیاکو صدیوں سے نوازی گئی ہے۔ نیا عہد نامہ ہمیں بتاتا ہے کہ خدا نے اپنے فضل سے کلیسیا کو اُساتذہ  عطا کئے ہیں (افسیوں ۴: ۱۱-۱۲)۔ ہر ایک اُستاد، آگسطین، مارٹن لوتھر، جان کیلون یا جوناتھن ایڈورڈز کی طرح ذہین نہیں ہوتا۔ ایسی شخصیات کے پاس رسولی اختیار نہیں ہوتا، لیکن اِن کی تحقیق کی سراسر وسعت اور اِن کی تفہیم کی گہرائی، ہر دَور میں کلیسیا کو فائدہ پہنچاتی رہی ہے۔ تھامس ایکوانس کو رومن کیتھولک کلیسیا کی طرف سے ’’فاضل الاملائکہ ‘‘ کہا جاتا تھا۔ رومن کیتھولک اِس بات پر یقین نہیں رکھتے کہ ایکوانس  نا قابل خطاتھا، لیکن کوئی بھی رومن کیتھولک مورخ یا ماہرِ الٰہیات اُس کی خدمات کو نظر انداز نہیں کرتا ۔

باقاعدہ علمِ الٰہی کے ماہر نہ صرف بائبل مقدس، عقائد اور کلیسیا کے اقرارالایمان کا مطالعہ کرتے ہیں، بلکہ عظیم مُعلمین کی بصیرت کا بھی مطالعہ کرتا ہے جو خدا نے ساری تاریخ میں اُنہیں عطا کی تھی۔ ایک ماہرِ باقاعدہ علم الٰہی تمام – بائبلی، تاریخی، اور باقاعدہ – موادو حقائق کو دیکھتا ہے اور اِسے ایک دوسرے کے ساتھ مربوط کرتا ہے۔  

یہ مضمون سب سے پہلے لیگنئیر منسٹریز کے بلاگ میں شائع ہو چکا ہے۔

آر۔سی۔سپرول
آر۔سی۔سپرول
ڈاکٹر آر۔ سی لیگنئیر منسٹریز کا بانی تھا ۔ وہ فلوریڈا میں سینٹ اینڈریو چیپل کا پہلا خادم اور اُستاداور ریفارمیشن بائبل کالج کا پہلا صدر تھا۔ وہ ٹیبل ٹاک میگزین کا مدیر اعلیٰ تھا اورایک سو سے زائد کتب کا مصنف بھی تھا ۔ پوری دُنیا میں پاک صحائف کی لاخطائیت اور خُدا کے لوگوں کے اُس کے کلام پر یقین کے ساتھ ثابت قدم رہنے کی ضرورت کے واضح دفاع کے لیے پہچانا جاتا ہے۔