رسولی سے کیا مراد ہے؟
02/12/2024بادشاہی کا طریقہ
15/01/2025ایک، مقدس، عالم گیر ، رسولی عبادت
آپ کیا سوچیں گے کہ اگر آپ اِتوار کی صبح چرچ جا تے ہیں اور ایک بچے کی زندگی کو عبادتی حصے کے طور پر قربان کر دیا جائے؟ آپ کیا سوچیں گے کہ اگر آپ اِس اِتوار چرچ گئے اور آپ نے دریافت کیا کہ منبر کی جگہ مذہبی اور جنسی رقص نے لے لی ہے؟ آپ کو کیا سوچنا اور جاننا چاہئے کہ اِس تبدیلی کا کیا مطلب ہے کہ آپ کا گرجا گھر مزید اُس خدا کی عبادت نہیں کرتا۔ کسی بھی طرح کے لوگوں کی پرستش اِس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ وہ کون سے خدا کی عبادت کرتے ہیں۔ اگر کلیسیا ایک ، مقدس، کیتھولک(عالم گیر) اور رسولی کلیسیا ہے تو یہ اِس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ اُس کا خدا ، آسمان کا خدا ہے اور کوئی دُوسرا نہیں، اور اُس کا خدا مقدس ہے، اُس کے خدا نے صاحبِ اِ ختیار کی طرح کلام کیا ہے، اور یہ کہ اُس کا خدا ایک ہی ہے۔ اگر یہ وہی ہے جو خدا ہے ، اور اگر اُس کی کلیسیا بھی وہی ہے ، تو سب سے پہلے اُس کو پرستش میں واضح طور پر ظاہر ہونا چاہئے۔ اگر مقامی کلیسیا کی عبادت یہ ثابت کرنے میں ناکام ہے کہ صرف، ایک، مقدس، کیتھولک (عالم گیر) اور رسولی کلیسیا ہے تو پھر وہ اپنے خدا سے بے وفائی کر رہی اور اپنے پیدایشی حق سے اِنکار کر رہی ہے۔
اب وقت آ گیا ہے کہ ہماری ثقافت کی ناقص اور اِنسانوں پر مبنی کلیسیائیں جو بڑی آسانی سے ”مسیحیت “ اور ” اِیوینجیلیکل“ کا لیبل لگا لیتی ہیں اُن کے عبادتی طریقہ کار کو جانا جائے اور تصدیق کی جائے کہ کیا وہ تثلیثی خدا کے کردار کے مطابق عبادت کر رہی ہیں۔ کوئی بھی پرستش کے متبادل بت پرستی کی مختلف صورتوں کو اِستعمال کر کے کسی ایسے خدا سے رجوع کرنے کی کوشش کر رہا ہے جس کی بے حرمتی نہ ہو ۔
آیئے اپنی مقامی کلیسیاؤں کی عبادت کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لینے کے لیے کچھ وقت نکالیں اور یہ سمجھیں کہ اُن کی صلاحیتوں کے مطابق اُن کے درمیان کیسے یہ منادی کی جائے کہ ہم ایک، مقدس، کیتھولک اور رسولی کلیسیا کا حصہ ہیں۔ مجھے پرستش کی بلاہٹ سے محبت ہے۔ ہم مقدس لوگ ہونے کے لیے بلائے گئے ہیں، ایک ایسی قوم جو عبادت کے لیے دُنیا سے الگ کی گئی ہو۔ ہم مقدس ہیں، بپتسمہ لے کر اُس کی خدمت کے لیے دُنیا سے الگ کئے گئے ہیں۔ دُنیا Doxology, the Gloria Patriیا Sanctus نہیں گاتی ہے۔ پہلے پہل جب ہم عبادتی بلاہٹ میں حصہ لیتے یا اُس کا جواب دیتے ہیں تو ہم یہ اعلان کر رہے ہوتے ہیں کہ ہم بطور کلیسیا، شاہی اور مقدس کاہن ہیں۔ اُس کے کاہنوں کی حیثیت سے، ہم اپنی عبادت (عبادت کا ہر حصہ) بطور پاک قربانی اُس کے حضور پیش کرتے ہیں۔
ہم اِیمان کے گیت گاتے ہیں، خواہ وہ حمدو ثنا، دُعا، توبہ، شکرگزاری اور اِقرار کے گیت ہوں۔ جب ہم ایسا کرتے ہیں، تو ہم خدا کی واحدانیت اور اُس کے مقدس ہونے کا اعلان کرتے ہیں جو صاحبِ اختیار کی طرح کلام کرتا ہے، جس نے بپتسمہ دیا اور ہر نسل، اہلِ زبان اور ہر اُمت میں سے اپنے لیےلوگوں کو مقرر کیا۔ اِس کا مطلب یہ ہے کہ ہماری پرستش کی ترتیب اہمیت کی حامل ہے۔ خالص دِل خداوند کے نزدیک کچھ معنی نہیں رکھتے، جب وہ اُن خیالات اور اَلفاظ کو بیان کرتے ہیں جو اُس کے کردار سے اِنکار یا سمجھوتا کرتے ہیں۔
یہ بہت اچھا ہے کہ نسلوں کے اِختلاف کے باوجود ہم ایک ہی کمرے میں پرستش کرتے ہیں۔ چناں چہ، ہمیں یہ یاد رکھنا چاہئے کہ ایک ہی عبادت گاہ میں یہ اِختلاف کیتھولکیت(عالم گیریت) کا حقیقی اِظہار نہیں ہے۔ کلیسیا کی عالم گیری کا اظہار بنیادی طور پر ہمارے ایک دُوسرے کے تعلقات میں نہیں ہوتا، لیکن اِس کا اِظہار ہمارے جمع ہو کرتثلیثی خدا کی کر پرستش کرنے سے ہوتا ہے جو واحد ہے۔
اُس کی تمام کلیسیا ایک ہی خدا اور باپ کی پرستش کرتی ہے، اور ہم سب میں ایک ہی رُوح بستا ہے، جو ہماری رُوحوں کے ساتھ گواہی دیتا ہے کہ ہم خدا کے فرزند ، مسیح کے بھائی اور ایک دُوسرے کے بھائی ہیں۔ اُس تصویر کا تصور کریں جو خداوند کے دِن دکھائی دیتی ہے جب ہر نسل، اہلِ زبان اور قوم ایک ہی خدا کی پرستش کے لیے جمع ہوتے ہیں۔ جو جملہ میں نے ابھی تحریر کیا ہے وہ ہمارے ذہن میں سب سے پہلے ایک ہی حوالے کو عیاں کرتا ہے ” اور وہ یہ نیا گیت گانے لگے کہ تُو ہی اِس کِتاب کو لینے اور اُس کی مُہریں کھولنے کے لائِق ہے کیوں کہ تُو نے ذِبح ہوکر اپنے خُون سے ہر ایک قبِیلہ اور اہلِ زبان اور اُمّت اور قَوم میں سے خُدا کے واسطے لوگوں کو خرِید لِیا۔ اور اُن کو ہمارے خُدا کے لِئے ایک بادشاہی اور کاہِن بنا دِیا اور وہ زمین پر بادشاہی کرتے ہیں“ (مکاشفہ 9:5-10)۔ یہ آسمانی گیت ہے۔ ہماری پرستش اُس گیت کا پیش خیمہ اور پس منظر ہے جو ہم پوری دُنیا میں خداوند کے ہر دِن میں گاتے اور دیکھتے ہیں۔
عزیز قاری! کیا آپ کیا سمجھتے ہیں کہ ہماری پرستش کا ہر پہلو اور ہر اِتوار ہمارے مقامی گرجا گھروں میں ہماری پرستش کو یہ اعلان کرنا چاہئے کہ ہم ایک، پاک، کیتھولک (عالم گیر) اور رسولی کلیسیا کا حصہ ہیں۔ یہ ہماری بلاہٹ ، ہماری ذِمے داری اور ہماری شادمانی ہے۔ یہ آسان نہیں ہے، اِس تک اچانک رسائی ممکن نہیں ، گویا اِس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ اِس کے لیے مطالعہ اور غوروفکر کی ضرورت ہے، نہ صرف اُن لوگوں کو جو پرستش کی مخصوص منصوبہ بندی کرتے ہیں، بلکہ پرستش کرنے والوں کو خود بھی ۔ اِس کے لیے تعلیم کی ضرورت ہے کہ یہ بہت بیش قیمت میراث اگلی نسل تک جاری رہے۔ اِس پر مسلسل توجہ کی ضرورت ہے تاکہ پرستش کے بارے میں ہم اپنے اِدراک میں اِضافہ کر سکیں۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ اِس کے لیے متحرک اور رُوح القدس سے بھرے ہوئے دِل کی ضرورت ہے تاکہ ہم مردہ آرتھوڈوکس کی خالی قبر میں نہ گریں۔ ہماری پرستش کے ذریعے، ہم، ایک ، مقدس، کیتھولک (عالم گیر) اور رسولی کلیسیا کے طور پر جانے جاتے ہیں۔
یہ مضمون سب سے پہلے لیگنئیر منسٹریز کے بلاگ میں شائع ہو چکا ہے۔