
خدا وند کی میز پر آنا
04/02/2025
بائبل مقدس
12/02/2025فضل کی خدمت کے عام وسیلے

جونا تھن ایڈوارڈز موہاک اور موہکین انڈین کے لئے ۱۷۵۱ء ۔ ۱۷۵۸ ء مشنری پاسٹر کی خدمات انجام دیتا رہا ہے۔ شمال مشرقی سرحد میں خدمات کے متعدد چیلنجوں کے باوجود، نیو انگلینڈ کے اِس خادم نے مشن اور شاگردیت کے لئے انسان مرکوز طریقوں پر اکتفا نہیں کیا بلکہ، رسولوں کی طرح، ایڈورڈز بھی فضل کے عام وسائل سے انجیل کی منادی کے لیے وقف تھا (اعمال ۲: ۲۴)۔
مقررہ وسیلوں کے ذریعے نجات بخش قوت
ایڈورڈز کا ماننا تھا کہ صلیب کا کلام (یعنی انجیل) نجات کے لیے خُدا کی کار گر قوت ہے (رومیوں ۱: ۱۶؛ ۱۔ کرنتھیوں ۱: ۱۸)مزید برآں، وہ یقین رکھتا تھا کہ مسیح کی نجات بخش قدرت مقررہ الہی وسائل کا باعث ہے۔ دوسرے لفظوں میں، نجات ہمارے پاس عام طور پر مقامی کلیسیا کے تناظر میں کلام، پاک رسومات(ساکرامنٹ) اور دُعا کے ذریعے آتی ہے۔ اپنے غیر ملکی سیاق و سباق کے باوجود اور تمام انسانی حکمت کے برعکس، نوآبادیاتی مشنری نے اپنا بھروسا اس بات پر رکھا کہ خدا کیا استعمال کرنے کا وعدہ کرتا ہے نہ کہ انسان کے خیال میں کیا کام ہو سکتا ہے۔ اُس نے انسانی اختراع کی بجائے خدا کی تعلیم پر خدمت مرکوز سر انجام دی۔ فضل کے ذریعے، خُدا کے برگزیدہ مسیح کو قبول کرتے ہیں اور ایمان کے ذریعے اُس میں قائم رہتے ہیں۔
جوناتھن ایڈورڈز کی مثال اس اہم نکتے پر مرتکز ہے کہ خدمت کے تناظر کبھی بھی خدمت کے وسیلے کا تعین نہیں کرنا چاہئے۔ جغرافیہ اور ثقافت کو کبھی بھی علم ِ الٰہی اور عمل کا تعین نہیں کرنا چاہیے۔ خواہ نارتھمپٹن کے نفیس ماحول میں کام کرنا ہو یا اسٹاک برج کے بیابانی ماحول میں، ایڈورڈز نے کلام اور پاک رسومات کے ذریعے مسیح کی منادی کے لیے ایک غیر متزلزل عزم کا نمونہ پیش کیا۔ وہ اصلاحی بنیادوں پر مضبوطی سے قائم رہا رہے۔ ویسٹ منسٹر مختصر کیٹیکزم کو’’علم الٰہی کا ایک بہترین نظام‘‘مانتے ہوئے ایڈورڈز کا خیال تھا کہ ظاہری اور عام وسیلے جن کے ذریعے مسیح ہمیں نجات کے فوائد بتاتا ہے اِس کے احکام ہیں، خاص طور پر کلام، پاک رسومات اور دُعا؛ یہ سب وسیلے نجات کے لیےبرگزیدہ لوگوں کے لیے مؤثر بنائے گئے ہیں(ویسٹ منسٹر مختصر کیٹیکیزم : سوال نمبر ۸۸)
’’وہ عام اور ظاہری وسائل جن سے مسیح اپنے فدیہ کی برکات ہمیں بہم پہنچاتا ہے اُس کے سارے فرمان ہیں، خاص کر اُس کا کلام، ساکرامنٹ اور دُعا ہے۔ یہ سب برگزیدوں کے دِلوں میں نجات کے لیے موثر کیے جاتے ہیں‘‘۔
دوسرے الفاظ میں،آسمان پر صعود کر جانے والا مسیح ،روح القدس کے وسیلہ ، فضل کے عام وسائل سےاپنے برگزیدوں کو بچاتا ، اُن کی تقدیس کرتا اور اُنہیں تسلی دیتا ہے۔فضل کے یہ وسائل ایسے موثر لوازمات ہیں جن کا مسیح نے اپنی کلیسیا کی تعمیر کے کے لئے وعدہ کیا ہے (متی ۱۶: ۱۸؛ ۲۸: ۱۸ – ۲۰؛ اعمال ۲: ۴۲؛ ۱۔ کرنتھیوں ۱: ۱۸ – ۲: ۵؛ ۴: ۱؛ ۲۔ کرنتھیوں ۴: ۲ – ۵)۔بے شک ایڈوارڈز اِن لوازمات پر بھروسا نہیں کرتا بلکہ مسیح کی نجات بخش قوت جو اِن میں اور اِن کے ذریعے موثر ہے۔ مذہبی روایات کو ایڈوارڈز مکروہ قرار دیتا ہے اور بے شک ایسا ہمارے لئے بھی ہونا چاہیے۔
فضل کے وسائل خُدا کا لائحہ عمل ہے
فضل کے وسائل سے وفاداری کی ایڈورڈز کی مثال پاسبانوں اور کلیسیاؤں کے لیے ایک مضبوط یاد دہانی کے طور پر کام کرتی ہے کہ وہ دُنیا کی ترقی کی حکمت عملیوں کے ساتھ خدا کے فضل کے وسائل کا تبادلہ نہ کریں۔ آج کل اکثر کلیسیاؤں میں، یہاں تک کہ اصلاحی لوگوں کے درمیان بھی، مخلص منادی کو انسان پرست عمانیات اور محض اخلاق پرستی کا گرہن لگ گیا ہے۔ بپتسمہ اور عشائے ربانی پر ستایش کی ٹیموں اور چرچ کے پروگراموں کے مقابلے میں بہت کم توجہ دی جاتی ہے۔ دُعا کو عبادت اور اجتماعی زندگی کے حاشیے پر دھکیل دیا جاتا ہے۔ خُداوند کے دن شام کی عبادت کا ختم ہو جانا ہماری کلیسیاؤں میں مسیح مرکوز شاگردیت کے لیے خُدا کی حکمتِ عملی کو بحال کرنے کی ضرورت کو اجاگر کرتا ہے۔ پاسبانوں کو ’’مسیح کے خادم اور خُدا کے بھیدوں کے محافظ‘‘ ہونے کے لیے سب سے پہلے لازمی طور پر کہا جاتا ہے (۱۔ کرنتھیوں4:1)۔ خُدا کے وہ بھید مسیح کی طرف سے بنائے گئے فضل کے وسائل ہیں جن کے ذریعے وہ ہمارے لئے اپنے آپ کو دیتا ہے۔
عام کیوں ؟
بعض لوگ حیران ہوں گے کہ فضل کے وسائل کو اکثر عام کیوں کہا جاتا ہے۔ وہ اِس لحاظ سے عام ہیں کہ اِن میں خروج کے نشانات، معجزات اور عجائبات، مسیح کی عوامی خدمت، یا پنتیکست کا ظاہری جلال نہیں ہے۔ فضل کے وسائل سادہ، بے آرائش اور عام ہیں۔ تاہم اِسی اثنا میں ، فضل کے وسائل کافی غیر معمولی بھی ہیں۔کیوں؟کیونکہ خُدا نے وعدہ کیا ہے کہ وہ اپنے برگزیدہ لوگوں کی نجات کے لیے اُن کے ذریعے کام کرے گا، تاکہ گنہگاروں کو ایمان کے ذریعے مسیح کے ساتھ اتحاد اور شریک کرے۔ لہٰذا، کلیسیا کی خدمات میں فضل کے عام وسائل کو نظر انداز کرنا نہ صرف خدا کی حکمت پر سوال اُٹھانا ہے بلکہ یہ مسیح کی نجات بخش قدرت کو نظر انداز کرنا بھی ہے۔ یقیناً اِس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ خُداوند کے دن کی عوامی عبادت کے علاوہ کلیسیا کی خدمت کبھی بھی خدا کے لوگوں کے لیے مناسب یا فائدہ مند نہیں ہے۔ ہفتہ کے دوران میں کلیسیا کے پروگرام اور مختلف خدمات کی سرگرمیاں ایک عظیم نعمت ہو سکتی ہیں، لیکن اُنہیں کبھی بھی فضل کے عام وسائل دبانا نہیں چاہیے۔
فضل کے وسائل شیطان کی بادشاہی کو تباہ کرنے مقررہ ہتھیار ہیں
آخر میں، فضل کے عام وسائل وہ ہتھیار ہیں جن کے ذریعے خدا آہستہ آہستہ شیطان اور تاریکی کی بادشاہی کو تباہ کر دے گا۔ اپنی مشہور تصنیف’’ مخلصی کے کام کی تاریخ ‘‘ میں، ایڈورڈز بیان کرتا ہے کہ شیطان اور اُس کی بادشاہی کی تباہی ’’ایک دم مکمل نہیں ہوگی۔‘‘ اِس کے بجائے، وہ وضاحت کرتا ہے کہ ’’یہ کام وسائل یعنی خوشخبری کی منادی، اور فضل کے عام وسائل کے استعمال سے پورا کیا جائے گا، اور اسی طرح بتدریج انجام دیا جائے گا‘‘
عزیز ایمان داروں، سماجی سرگرمی، سیاسی فتوحات، یا ثقافتی تبدیلی کے ظاہری جلال کے ذریعے گنہگاروں کو بچایا اور شیطان کو شکست نہیں دی جاتی گئی ۔ معاشرے کو بہتر بنانے کے لیے یہ سرگرمیاں اگرچہ فائدہ مند ہو سکتی ہیں، تاہم مسیح کی نجات بخش قدرت اِن کے ذریعے ظاہر نہیں ہوتی ۔ درحقیقت، یہ شیطان کے ہتھکنڈوں میں سے ایک ہے کہ ہمیں یہ یقین ہوجائے کہ ایسا ہی ہے۔ بلکہ مسیح کی نجات بخش قدرت، روح کے ذریعے، نجات کے لئے خُدا کے مقررہ ہتھیار: منادی، دُعا، پانی [بپتسمہ ]روٹی، اور شیرہ کے ذریعے فعال بنتی ہے۔ انجیل کے واجب مقرر ہ خادم وں کے زیر انتظام، فضل کے عام وسائل شاگرد بنانے کے لیے خُدا کی اہم حکمت عملی ہے۔ خدا اِن کے ذریعے ایمان پیدا کرتا ہے اور اس کی تصدیق کرتا ہے، اِن کے علاوہ اَ ورکچھ نہیں۔ مصلحین کی بنیاد پر ، ایڈورڈز کا خیال تھا کہ ایک عام-ذریعہ فضل کی خدمت اصل میں انجیل کی خدمت ہے جو مسیح کی شخصیت اور نجات بخش کام پر مرکوز ہے اور مسیح کی نجات کی قدرت سے معمور ہے ۔ ہم بھی اس پر یقین کریں۔
یہ مضمون سب سے پہلے لیگنئیر منسٹریز کے بلاگ میں شائع ہو چکا ہے۔