ٹیولپ اوراصلاحی علم ِ الٰہی: ناقابل ِ مزاہمت فضل
14/09/2023خُدائے ثالوث کے ساتھ اتحاد
08/11/2023مسیح میں
ایک لاطینی امثال ’’دہراناسیکھنے کی ماں ہے‘‘(Repetitio mater studiorum est)۔ پولُس رسول کو اِس بات کی خوب سمجھ تھی۔روح القدس کے الہام کی نگرانی میں اُس نے بائبلی نظریے کی اساسی سچائیوں کو بار بار دُہرایا۔ اور اُس نے ایسا نہ صرف ہر ایک خط میں کیا بلکہ بعض اوقا ت توہر ایک جُملے میں کیا۔اِس بات کا واضح ثبوت افسیوں کے نام پولُس رسول کے خط میں ملتا ہے۔ جونہی وہ نجات کے جلالی بھید کو کھولتا ہے پولُس پہلے باب میں ’’مسیح میں ‘‘ یا ’’ اُس میں ‘‘ کے جُملے کو تسلسل کے ساتھ بار بار دہراتا ہے۔ اور غالباً ۳تا۱۴آیات میں دس دفعہ ایسا کرتا ہے جو کہ اصل زبان میں ایک ہی طویل جُملے پر مبنی ہے۔ کئی سال پہلے مَیں نے افسیوں کے پہلے باب میں سے منادی کی اور مَیں نے اپنی کلیسیائی جماعت کو اِس بات کی اِس طرح وضاحت کی جیسے اُنہیں افسیوں کے مطالعہ سے ایک ہی سچائی کو یاد رکھنا ہے۔ اور وہ سچائی ’’مسیح میں‘‘ کا جُملہ ہے جو نجات کے سب سے بنیادی پہلوؤں کو یاد رکھنے کا مختصر طریقہ ہے یعنی مسیح کے ساتھ ہمارا اتحاد۔
کلیسیا ؤں میں طویل عرصہ سے ایمانداروں کے مسیح کے ساتھ اتحاد کا نظریہ نظر انداز ہوتا آیا ہے تاہم یہ پاک نوشتوں میں مرکزی نظریہ ہے۔خُدا کا کلام ہمیں سکھاتا ہے کہ ہم بنایٰ عالم سے پیشتر مسیح میں چُنے گئے ہیں اور خُدا کی راستبازی کے فضل کے وسیلے اور صرف ایمان کے ذریعے اور صرف مسیح کی موت کے کفارے کی وجہ سے مسیح سے متحد ہوئے ہیں( یوحنا۱۴باب۴تا۷آیات؛پہلا کرنتھیوں ۱۵ باب۲۲آیت؛دوسرا کرنتھیوں۱۲باب۲آیت؛ افسیوں۱باب۴آیت؛ ۲باب۱۰آیت؛ فلپیوں ۳باب ۹آیت؛ پہلا تھسلنیکیوں ۴باب ۱۶آیت؛ پہلا یوحنا ۴باب ۱۳آیت) ۔ اِس اتحاد کی ماہیت محض یہ نہیں کہ ہم مسیح میں ہیں بلکہ یہ بھی کہ مسیح بھی ہم میں ہے۔)یوحنا۶باب۵۶آیت؛ رومیوں۸باب ۱۰آیت؛ دوسرا کرنتھیوں ۱۳ باب ۵آیت؛ گلتیوں ۲باب ۲۰ آیت؛ افسیوں ۳باب ۱۷ آیت؛ کلسیوں ۱باب ۲۷ آیت)۔ مسیح کے ساتھ ہمارے اتحاد کا الہٰیاتی اطلاق حیرت انگیز ہے اور یہ ہمیں مسیح نے سکھایا کہ ہم کیا ہیں۔
یوحنا ۱۵ باب میں مسیح نے کہا’’مَیں انگُور کا درخت ہُوں تُم ڈالِیاں ہو۔ جو مُجھ میں قائِم رہتا ہے اور مَیں اُس میں وُہی بُہت پھل لاتا ہے کیونکہ مُجھ سے جُدا ہو کر تُم کُچھ نہیں کر سکتے‘‘(۵آیت)۔ہماری تقدیس کی جڑ مسیح کے ساتھ ہمارا اتحاد ۔ شاخوں کے طور پر، ہم حسب ِ مُراد پھل لاتے ہیں کیونکہ ہم مسیح یعنی انگور کی درخت کے ساتھ متحد ہیں، اور ہم خُدا باپ کے کام کی وجہ سے انگور سے منسلک ہیں، جو ’’باغبان ہے‘‘ (۱۵باب ۱آیت)۔ مزید برآں، اپنی اعلیٰ کہانتی دُعا میں، یسوع نے ایمانداروں کے ساتھ اپنے گہرے اتحاد کا اظہار کرتے ہوئے کہا’’مَیں اُن میں اور تُو مُجھ میں تاکہ وہ کامِل ہو کر ایک ہو جائیں اور دُنیا جانے کہ تُو ہی نے مُجھے بھیجا اور جِس طرح کہ تُو نے مُجھ سے مُحبّت رکھّی اُن سے بھی مُحبّت رکھّی‘‘(یوحنا۱۷باب۲۳آیت)۔اِس جلالی دُعا میں مسیح اِس نظریے کی مطلق عظمت کو ظاہر کرتا ہے جب وہ اِس بات کا اظہارکرتا ہے کہ ہمارا اُس کے ساتھ اتحاد ہے جو خود ابدی کلام ، خُدا کا بیٹا ، تثلیث کا دوسرا اقنوم اور خُدا ہمارے ساتھ ہے۔اِس پہلو کا بِلا واسطہ اطلاق یہ ہے کہ مسیح میں باپ ہم سے اُسی طرح محبت کرتا ہے جس طرح وہ اپنے اکلوتے بیٹے سے۔اور چونکہ ہم مسیح کے ساتھ متحد ہیں اور ہم اُس کی موت میں اُس کے ساتھ متحد ہیں ، لہٰذا ہم اُس کی قیامت میں بھی اُس کے ساتھ متحد ہیں(رومیوں۶ باب ۵ آیت)۔
یہ مضمون سب سے پہلے لیگنئیر منسٹریز کے بلاگ میں شائع ہو چکا ہے۔