
دُنیاوی برکات
28/01/2025
خدا وند کی میز پر آنا
04/02/2025ایک مردِ خدا

1۔سلاطین 17 باب واقعات کے تیز ترین سلسلے کے ساتھ شروع ہوتاہے۔ ایلیاہ سےاچانک تعارف کے بعد، نبی اَخی ابؔ بادشاہ کا خشک سالی کے وعدے کے ساتھ سامنا کرتا ہے۔ پھر 5آیت میں پہلے ہی، ایلیاہ خداوند کی ہدایت پر عمل کرتا اور یردن کے مشرق میں کھانے پینے کے لئے ایک نالے کی طرف بھاگتا ہے۔ 7 آیت تک نالہ خشک ہو گیا، اور ایلیاہ ایک بار پھر اپنے آپ کو سفر کرتے ہوئے پاتا ہے۔ ایلیاہ کے تعارف میں واقعات کا کس قدر اچانک اور تیز ترین تسلسل پایا جاتا ہے۔
جب ایلیاہ صارپت میں داخل ہوتا ہے تو واقعات کا سلسلہ سُست پڑ جاتا ہے۔ متن کے پورے باب میں توجہ بیوہ اور اُس کے بیٹے پر مرکوز رہتی ہے۔ لیکن کیوں؟ ہم کیوں آیت 7 میں اِسرائیل کے بادشاہ اور سرزمینِ اِسرائیل سے تیزی سے گزریں گے اور پھر 17 آیت میں آہستگی کے ساتھ صارپت کی بیوہ پر توجہ مبذول کریں گے؟ صارپت میں سلسلہِ واقعات تین واضح نکات پر توجہ مرکوز کرنے میں مدد کرتا ہے۔ پہلا، ایلیاہ اجنبی ضرورت مندوں کی ضرورت کو پورا کرتا ہے۔ دوم، ایلیاہ کی روانگی اِسرائیل کے لوگوں پر عدالت کی نشان دِہی کرتی ہے۔ آخری، ہم اختتامی معجزے میں مردے کو زندہ ہونے کی طاقت کو دیکھتے ہیں (1۔سلاطین 17:17-24)۔
جب ایلیاہ صارپت میں آتا ہے، وہ دُشمنوں کے پاس جاتا ہے باہر والوں کو رِہائی دیتا ہے۔ عہدِ عتیق کے زمانے میں جغرافیہ، اِلہٰیاتی اِعتبار سے اِنتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ یہاں خدا نے ایلیاہ کو اِسرائیل چھوڑنے اور ایک ساحلی مقام پر جانے کے لئے بلایا جو ایزبل کے آبائی وطن صیدا کے قریب تھا۔ پھر آیت 14 میں ایک معجزہ ہوتا ہے، کھانا فراہم ہوتا ہے۔ خداوند ایلیاہ کو بعل کی سرزمین پر ایک بے سہارا بیوہ اور اُس کے بیٹے کو کھانا مہیا کرنے کے لئے بھیجتا ہے۔ اجنبی ضرورت مندوں کو زندگی کا تحفہ فراہم کیا جاتا ہے۔ ایلیاہ کے سفر میں ہم ارشادِ اعظم کے سائے کو دیکھتے ہیں جس میں تمام قوموں کو خوش خبری دی گئی (متی 19:28)۔ اِسرائیل سے باہر ایک اجنبی بیوہ خدا کی طرف سے رحم کو حاصل کرتی ہے (گلتیوں 28:3)۔
ایلیاہ کا سفر اِسرائیل کے خلاف عدالت کی نمائندگی کرتا ہے، کیوں کہ وہ سب پیچھے رہ گئے ہیں۔ مسیح اِس کے معنی کی وضاحت لوقا 25:4-26 میں کرتا ہے ” اور مَیں تُم سے سچ کہتا ہوں کہ ایلِیّاہ کے دِنوں میں جب ساڑھے تِین برس آسمان بند رہا یہاں تک کہ سارے مُلک میں سخت کال پڑا بہت سے بیوائیں اِسرائیل میں تھِیں۔ لیکِن ایلِیّاہ اُن میں سے کِسی کے پاس نہ بھیجا گیا مگر مُلکِ صیدا کے شہر صارپت میں ایک بیوہ کے پاس “۔ اخی اب کے دَورِ سلطنت میں خدا کے لوگوں نے اُسے مسترد کر دیا تھا۔ تاہم، خدا نے صارپت میں ایک بیوہ کی خبر گیری کی تاکہ وہ اِسرائیل پر اپنی عدالت کو ظاہر کرے۔
آخر کار 1۔سلاطین 17 باب خود موت کی شکست کے ساتھ اِختتام پذیر ہوتا ہے۔ یوں لگتا ہے کہ آٹے اور تیل کی معجزانہ فراہمی بیوہ کے بیٹے کی موت میں پلٹ گئی (1۔سلاطین 17:17-18)۔ لیکن ایلیاہ نے خداوند کو پکارا اور خداوند اُسے ایک عظیم معجزہ فراہم کرتا ہے (1۔سلاطین 22:17)۔ مردوں کی قیامت عہدِ عتیق کے تمام اَدوار میں بیش قیمت رہی ہے، لیکن ایلیاہ اور الیشع کے زمانے میں متعدد مردوں کی قیامتیں رونما ہوئیں۔ معجزانہ طور پر مردوں کی یہ قیامت یسوع مسیح میں ایک عظیم نبی کی تیاری کی طور پر کام کرتی ہے۔ ہمارا نجات دِہندہ بہتیرے مُردوں کو زندہ کرنے کے لئے آئے گا (متی 5:11)۔ مزیدبرآں، ہمارا نجات دِہندہ خود اپنے آپ کو قیامت کے طور پر ظاہر کرے گا اور وہ صرف مردوں میں سے زندہ ہونے کے لئے مرے گا (متی 7:28؛ یوحنا 25:11)۔
ہر لمحہ خدا کی طرف سے ایک نعمت ہے۔ ”بلکہ جب تک زمین قائم ہےبیج بونا اور فصل کاٹنا۔ سردی اور تپش۔ گرمی اور جاڑا دِن اور رات موقوف نہ ہوں گے“ (پیدایش 22:8)۔ حقیقت یہ ہے کہ ہمارے پاس واقعات کا یہ سلسلہ اب بھی موجود ہے یعنی کہ ہمارے پاس زندگی ہے اور دُنیا ابھی تک ختم نہیں ہوئی ہے۔ خدا ہمیں معمولات عطا کرتا ہے۔ زندگی کی ہر گردش کے ساتھ، ہم کھاتے ہیں، کام کرتے ہیں، دُوسروں کے ساتھ بات چیت کرتے ہیں اور سوتے ہیں۔ ہمارے بچے پیدا ہوتے ہیں، وہ بڑھتے ہیں اور سیکھتے ہیں۔ ہفتے میں چھے دِن ہم محنت کرتے ہیں اور ایک دِن ہم آرام کرتے اور اُس کی عبادت کرتے ہیں۔ سال آتے ہیں اور چلے جاتے ہیں۔ ہم اپنی محنت سے لطف اندوز ہوتے ہیں کیوں کہ یہ خدا کی طرف سے تحفہ ہے۔ یہ سب کچھ خوبصورت ہے۔ صرف مسیح پر اِیمان رکھنے والے ہی حقیقی معنوں میں زندگی سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں کیوں کہ ہمارے پاس اُمید ہے، ایسی اُمید جو زندگی اور اَبدیت کے لئے خدا پر بھروسا رکھنے سے حاصل ہوتی ہے۔ ہمارے پاس مشکل وقت میں جانے کے لئے ایک جگہ موجود ہے۔ آئیں اِس اُمید کو خوش اُمیدی کی قوت سے بھرنے دیں۔ ہم جانتے ہیں کہ ہم گنہگار ہیں جو نہ تو خدا کے نجات بخش فضل کے مستحق ہیں اور نہ ہی اُس کی شفقت اور خبرگیری کے جو ہم ہر روز حاصل کرتے ہیں۔ اِس لئے آج ہمارے دِل شکرگزاری سے بھرے ہوئے ہیں، حالاں کہ ہمارا آج بھی ویسا ہی ہے جیسا کہ کل تھا۔
پس اپنی برکات کا شمار کریں۔ سورج چمک رہا ہے۔ اُس کے سائے براہ راست اُس کے پروں کی پناہ ہیں (زبور 1:57)۔ خداوند کا شکر ادا کریں جس نے آپ کو اندازہ کے موافق صحت اور خوراک مہیا کی ہے۔ اپنے لوگوں سے محبت کریں۔ کھلی آنکھوں سے دُعا کریں تاکہ آپ ہر روز اُس کی نعمتوں کو دیکھ سکیں، جیسا کہ وہ آپ کا ہاتھ اپنے ہاتھ میں تھام کر رکھتا ہے۔ اپنی سب راہوں میں خدا کو جلال دیں۔ مسیح اور اُس کی تمام وفاداری کے سبب سے اپنی دُنیاوی برکات سے ضرور لطف اندوز ہوں۔
یہ مضمون سب سے پہلے لیگنئیر منسٹریز کے بلاگ میں شائع ہو چکا ہے۔