پانچ چیزیں جو آپ کو مارٹن لوتھر کے بارے میں جاننی چاہئیں
25/06/2024پانچ چیزیں جو آپ کوپولُس رسول کے بارے میں جاننی چاہئیں
04/07/2024پانچ چیزیں جو آپ کوپطرس رسول کے بارے میں جاننی چاہئیں
پطرس رسول وہ دوسرا رسول ہے جسے ابتدائی کلیسیا کی تاریخ کے لئے اہمیت کے لحاظ سے پولُس رسول کے برابر کہا جاسکتا ہے۔ اُس کا پہلا نام شمعون تھا(متی ۴: ۱۸؛ مرقس ۱: ۱۶؛ لوقا ۵: ۴)، لیکن وہ پطرس کے نام سے زیادہ جانا جاتا ہے، جو آرامی لقب کیفا (جس کا مطلب ’’چٹان‘‘ ہے) کا یونانی ترجمہ ہے، جو اِسے یسوع مسیح نے دِیا تھا (متی ۱۶: ۱۸)۔ ابتدائی کلیسیا میں پطرس کی اہمیت کا اندازہ یسوع مسیح کے ذریعے سے اُس کے خصوصی ناموں سے لگایا جا تا ہے اور یہ اہمیت روم کی کلیسیا کے ساتھ اُس کی وابستگی کی روشنی میں بھی تشکیل پائی(۱-پطرس ۵: ۱۳)۔ یہاں پطرس رسول کے بارے میں پانچ چیزیں ہیں جو مسیح کے رسولوں میں اُس کی اہمیت کی وضاحت کرنے میں مدد کر سکتی ہیں۔
۱۔ مرقس نے غالباً یسوع مسیح کی خدمت کے بارے میں پطرس کے بیان پر مبنی اپنی انجیل لکھی تھی۔
عصرِ حاضر میں، زیادہ تر علماء مرقس کی اِنجیل کو، چاروں اناجیل میں سب سے پہلے قلم بندکی گئی انجیل سمجھتے ہیں۔ کلیسیا کے ابتدائی مورخ یوسیبیئس نے پاپیاس سے گواہی دی ہے کہ مرقس نے یسوع کے بارے میں پطرس کی تعلیم پر مبنی اپنا بیان لکھا تھا۔ پاپیاس کے مطابق: ’’مرقس پطرس کا مترجم بن گیا اور اُس نے وہ سب کچھ درست طریقے سے لکھا جو اُسے یاد تھا، نہ کہ، بلاشبہ، خداوند کے ذریعے سے کہی گئی باتوں کی ترتیب سے۔ کیوں کہ، مرقس نے بذاتِ خود خداوند کی نہ کوئی تعلیم سیکھی تھی اور نہ ہی اُس نے اُس کی پیروی کی تھی، لیکن بعد میں، جیسا کہ مَیں نے بیان کِیا کہ اُس نے پطرس کی پیروی کی، جو ضرورت کے مطابق تعلیم دیتا تھا۔ ۔‘‘
۲۔ پطرس رسول، یسوع مسیح کے شاگردوں میں وہ سب سے پہلا شخص تھا جس نے اُس کی بطورِ مسیح شناخت کی تھی (متی ۱۶: ۱۶؛ مرقس ۸: ۲۹؛ لوقا ۹: ۲۰)۔
یہ وہ موقع ہے جب یسوع نے شمعون کو ’’پتھر‘‘ (پطرس) کے طور پر نامزد کِیا تھا۔ تاہم، مرقس اور متی یہ بھی بیان کرتے ہیں کہ پطرس نے شاید ابھی تک یہ نہیں سمجھا تھا کہ یہ شناخت خدا کی بادشاہی اور اُس کی آمدکے بارے میں عمومی توقعات کے متصادم ہوگی۔ درحقیقت، اگلے ہی حوالے میں جہاں پطرس یسوع کو اُس کی موت اور قیامت کے بارے میں بات کرنے پر ملامت کرتا ہے، اِس کے جواب میں اُس نے پطرس کو ’’شیطان‘‘ کہہ کر ملامت کِیا تھا( متی ۱۶: ۲۱- ۲۳؛ مرقس ۸: ۳۱- ۳۳)۔ اعمال کی کتاب میں پطرس کا پہلا وعظ (اعمال ۲: ۱۴- ۳۶) اور اُس کے پہلے خط کی ابتدائی برکت (۱-پطرس ۱:۳- ۵) دونوں اِس بات کو بیان کرتے ہیں کہ وہ آخر کار مسیح کی موت اور خدا کی بادشاہی کی آمد کے لئے قیامت کی مرکزیت کے بارے میں اِس لمحے میں سیکھے گئے سبق کو کبھی نہیں بھولے گا۔
۳۔ پطرس رسول، مسیح کی خالی قبر کی گواہی دینے والے پہلے دو رسولوں میں سے ایک تھا (لوقا ۲۴: ۱-۱۲؛ یوحنا ۲۰: ۱-۱۰)۔
پطرس کی طرف سے یسوع کو بطورِمسیح تسلیم کرنے کی طرح، یہ واقعہ بھی یسوع کی اپنی تعلیم اور روح القدس کے کام کے علاوہ مسیح کی موت اور قیامت کی مکمل اہمیت کو سمجھنے میں نااہلی کو ظاہر کرتا ہے۔ لوقا کی اِنجیل میں، اُنہوں نے اِس حقیقت کو تب تسلیم کِیا جب یسوع نے پطرس اور یوحنا کو کتابِ مقدس میں اپنے متعلق باخبر کِیا اور پاک عشا ء میں اِس کی نشاندہی کی تھی (لوقا ۲۴: ۲۵- ۳۵)۔ یوحنا کی انجیل میں، وہ شاگرد جو مسیح کی خالی قبر کو ابھی نہیں سمجھے تھے وہ اپنے گھروں کو واپس چلے جاتے ہیں (یوحنا ۲۰: ۹)۔ صرف اِس کے بعد، جب یسوع اپنے شاگردوں پر ظاہر ہوتا ہے تو وہ اُن پر روح القدس پھونکتا ہے تاکہ اُنہیں آنے والے اِنجیل کے مشن کے لئے تیار کیا جاسکے(یوحنا ۲۰: ۲۱- ۲۳)۔
۴۔پطرس رسول اُن بارہ شاگردوں میں سے پہلا شخص تھا، جس نے لوقا کی دوسری جلد، رسولوں کے اعمال میں غیر اقوام کی تبدیلی کی گواہی دی اور اِس کی تصدیق کی۔
یہ کتاب ایک ستم ظریفی کے انداز میں، یسوع کی موت اور قیامت کے پیغام کے خلاف پطرس کی ابتدائی مزاحمت کے ساتھ ساتھ مسیح کے مصلوب ہونے پر اُس کے رویے کی بازگشت ہے۔ پطرس کو معروف رُؤیا ملتی ہے جس میں وہ تین بار یسوع کے حکم کے خلاف مزاحمت کرتا اور پھر اِسے درست کرتا ہے (اعمال ۱۰: ۱- ۱۶؛ ۱۱: ۵- ۱۰)۔ اگلے لمحے کے دوران میں، جب تین آدمی پطرس کے پاس آتے ہیں اور وہ اُن کو اپنی رُؤیا کی اہمیت کی وضاحت کرتا ہے کہ رُوح القدس اُس پر نازل ہوتا ہے،جو اِس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ اُنہیں بھی مسیحیوں کی حیثیت سے بپتسمہ لینا چاہئے ( اعمال ۱۰: ۱۷- ۴۸؛ ۱۱: ۱۱- ۱۸)۔
۵۔ آخر میں، پطرس رسول الہامی کام میں بائبل کا واحد اِنسانی مصنف ہے جس نے پولُس کے خطوط کا حوالہ دِیا اور اِنہیں بائبل کے ساتھ منسلک کِیا ہے۔
خداوند کے آنے کے دِن کے بارے میں اپنی ہدایت کے اختتام پر، پطرس اپنے قارئین کو صبر کرنے کی یاد دِلاتا ہے، بالکل اُسی طرح جیسے پولُس نے بھی اِن چیزوں کے بارے میں اپنے خط میں لکھا تھا (۲-پطرس ۳: ۱۴-۱۵)۔ فروتنی کی حوصلہ افزا مثال میں، اور خدا کے فضل میں ترقی کا مظاہرہ ، اُس شخص کے لئے جو ماضی میں سمجھنے میں سست تھا، پطرس تسلیم کرتا ہے کہ پولُس کے خطوط میں بعض واقعات کے بارے میں بعض باتیں ایسی ہیں جنہیں سمجھنا مشکل ہے (۲- پطرس ۳: ۱۶)۔ پس پطرس اپنے قارئین کو متنبہ کرتا ہے کہ وہ اُن لوگوں کی تعلیم سے اجتناب کریں جو خود کو دھوکہ دینے کے لئے پولُس کے الفاظ اور دیگر صحائف کو کھینچا تانی سے پیش کرنے کی کوشش کرتے ہیں (۲- پطرس ۳: ۱۶- ۱۷)۔
اگرچہ مسیح کے رسولوں میں پطرس کی اہمیت کی وضاحت کرنے کے لئے اور بھی بہت سی باتیں کہی جا سکتی ہیں، لیکن اوپر بیان کردہ نکات ہمیں ایک مشترکہ موضوع پر توجہ مرکوز کرنے پر مجبور کرتے ہیں کہ :مخلصی اور باطنی تبدیلی ہماری اپنی کمزوریوں کے باوجود مُردوں میں سے جی اٹھنے والے خداوند یسوع مسیح پر ایمان کے ذریعے سے آتی ہے۔
یہ مضمون بائبل کی ہر کتاب کا حصہ اورپانچ چیزیں جاننے کے مجموعے سے ہے۔
یہ مضمون سب سے پہلے لیگنئیر منسٹریز کے بلاگ میں شائع ہو چکا ہے۔