پانچ چیزیں جو آپ کوپولُس رسول کے بارے میں جاننی چاہئیں
04/07/2024پانچ چیزیں جو آپ کو آسمان کے بارے میں جاننی چاہئیں
11/07/2024پانچ چیزیں جو آپ کو موسیٰ کے بارے میں جاننی چاہئیں
موسیٰ بائبل مقدس کی اہم ترین شخصیات میں سے ایک ہے۔ مندرجہ ذیل پانچ چیزیں ایسی ہیں جو آپ اُس کے بارے میں نہیں جانتے ہوں گے:
1۔موسیٰ تین بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹا تھا
اُس کی بہن مریم، یہ دیکھنے کے لیے کافی عمر رسیدہ ہو چکی تھی کہ بچے کے ساتھ کیا ہوگا، اور پھر فرعون کی بیٹی سے سفارش کر سکے (خروج 1:2-10) اُس کا بھائی ہارون اُس سے تین سال بڑا تھا (گنتی 39:33؛ اِستثنا 6:34)۔
2۔موسیٰ کی زندگی کو چالیس سال کے تین اَدوار میں تقسیم کیا گیا تھا
اگرچہ خروج 2 باب اِس کا ذِکر نہیں کرتا، لیکن اَعمال 23:7 ہمیں بتاتا ہے کہ اُس وقت موسیٰ کی عمر چالیس برس تھی جب اُس نے ایک مصری کو مارا۔ اعمال 30:7 ہمیں بتاتا ہے کہ موسیٰ ی زندگی کے چالیس سال بیابان میں بھیڑ بکریاں چراتے ہوئے گزرے، اِس سے پہلے کہ خدا جلتی ہوئی جھاڑی میں اُس پر ظاہر ہوتا۔ پھر اِستثنا 6:34 ہمیں بتاتا ہے کہ موسیٰ کا اِنتقال 120 سال کی عمر میں ہوا۔ چناں چہ موسیٰ نے چالیس سال مصر میں،چالیس سال بیابان میں بھیڑیں چرانے میں اور چالیس سال بیابان میں اِسرائیل کی گلہ بانی میں گزارے۔
3۔موسیٰ نے ایک کوشی عورت سے شادی کی
جیسا کہ ہم اِس بات سے بخوبی واقف ہیں کہ اُس نے ایک مدیانی کاہن کی بیٹی صفورہ سے شادی کی (خروج )۔ لیکن کیا گنتی کے 12ویں باب میں اُس کی کوشی بیوی کا ذِکر پایا جاتا ہے؟ بعض آبائے کلیسیا جن میں آگسطین اور جان کیلون نے خیال ظاہر کیا ہے کہ صفورہ اور اُس کی کوشی بیوی ایک ہی عورت تھی۔ تاہم بعض علماء کا خیال ہے کہ کوشی عورت اُس کی دُوسری بیوی تھی، کیوں کہ کوش سے مراد ”ایتھوپیا“ ہے۔ چونکہ بائبل مقدس اِس معاملے پر مزید روشنی نہیں ڈالتی،اِس لئے اِس کو ہمیں بغیر کسی فیصلے کے چھوڑ دینا چاہئے۔
4۔ موسیٰ روئے زمین کے تمام لوگوں سے زیادہ حلیم تھا (گنتی 3:12)
یہ بیان،غالباً خود موسیٰ کی طرف سے آیا ہے، ایک تضاد معلوم ہوتا ہے۔ کیا کوئی حلیم شخص اپنی حلیمی کے بارے میں اِس طرح سے لکھ سکتا ہے؟ ناقدین عُلما کا خیال یہ ہے کہ یہ بیان موسیٰ نے خود نہیں لکھا۔ تاہم پوری سمجھ بُوجھ کے لیے سیاق و سباق کو مدِنظررکھنا ضروری ہے۔دراصل مریم اور ہارون نے موسیٰ کے قیادت پر حملہ کیا تھا۔غصے اور ناراضی میں جواب دینے کی بجائے، موسیٰ نے چاہا کہ خدا اُس کی طرف سے بات کرے۔ Keil and Delitzsch کی تفسیر کے مطابق ” چونکہ وہ سب آدمیوں سے زیادہ حلیم تھا، اُس نے بڑی حلیمی سے اپنے اوپر ہونے والے حملے کا فیصلہ ایک فہیم اور راست باز فیصلہ کرنے والے کے ہاتھ میں دے دیاجس نے اُس کا چناؤ کیا اور اُسے اہل قرار دیا “ ۔
5. موسیٰ اور ایلیاہ یسوع کے ساتھ تبدیلی کے پہاڑ پر نظرآئے ہوئے (متی 1:17-18؛مرقس2:9-8؛ لوقا 28:9-36)۔
تبدیلی کے پہاڑ پر موسیٰ اور ایلیاہ ہی کیوں نمودار ہوئے، عہدِ عتیق کے دِیگر انبیا کیوں نہیں؟ یہ قابلِ بحث موضوع ہے۔ بعض لوگوں کو خیال ہے کہ بالترتیب موسیٰ توریت کی اور ایلیاہ صحائف الانبیاء کی نمائندگی کرتا ہے۔ اِکٹھے یا اِنفرادی طور پر وہ پورے عہدِ عتیق کی نمائندگی کرتے ہیں۔ بعض لوگوں کا یہ بھی خیال ہے کہ وہ عہدِ عتیق میں معجزات کے دو اہم اَدوار کی نمائندگی کرتے ہیں۔ اِس بارے میں میرا ذاتی خیال یہ ہے کہ موسیٰ اور ایلیاہ عہد عتیق کے وہ دو اشخاص تھے جو کوہِ سینا پر خداوند سے ملے ۔ اِس طرح اُن کے لئے مناسب تھا کہ وہ تبدیلی کے پہاڑ پر بھی خداوند سے ملاقات کریں اور اِس طرح سے اُس کے ”مسیح“ ہونے کی شناخت کریں۔
یہ مضمون بائبل کی ہر کتاب کا حصہ اورپانچ چیزیں جاننے کے مجموعے سے ہے۔
یہ مضمون سب سے پہلے لیگنئیر منسٹریز کے بلاگ میں شائع ہو چکا ہے۔