تین  چیزیں جو آپ کو۱-۲سموئیل کی کتاب  کے بارے میں جاننی چاہئیں  
14/09/2024
تین  چیزیں جو آپ کوزبور کی کتاب  کے بارے میں جاننی چاہئیں  
14/09/2024
تین  چیزیں جو آپ کو۱-۲سموئیل کی کتاب  کے بارے میں جاننی چاہئیں  
14/09/2024
تین  چیزیں جو آپ کوزبور کی کتاب  کے بارے میں جاننی چاہئیں  
14/09/2024

تین  چیزیں جو آپ کو۱-۲سلاطین کی کتاب  کے بارے میں جاننی چاہئیں  


۱۔ سلاطین کی کتاب جلاوطنی کے دوران میں لکھی گئی تھی تاکہ اِس بات کی وضاحت کی جاسکے کہ اسرائیل اور یہوداہ جلاوطنی میں کیوں تھے۔

عبرانی بائبل میں، ۱-۲ سلاطین کی کتاب کو ایک ہی کتاب  کے طور پر سمجھا جاتا ہے– جو اوّل الذکر نبیوں  (یشوع، قضاۃ، سموئیل اور سلاطین) کی آخری کتاب ہے۔ سلاطین کی دونوں کتابیں اسرائیل کی تاریخ کوموعودہ سرزمین میں پہنچنے سے لے کے بابلی اور اسوری جلاوطنی تک بیان کرتی ہیں۔ ۵۶۱ق م میں شاہِ یہوداہ یہویاکین کی قید خانہ سے رہائی کے بعد، سلاطین کی کتاب کو  اُس کی حتمی شکل میں سب سے پہلے قلم بند کیا  جا سکتا تھا  (۲- سلاطین ۲۵: ۲۷) اور  چونکہ اِس میں جلاوطنی سے واپسی کا ذکر نہیں  ملتا ،تو ممکنہ طور پر یہ بابلی جلاوطنی کے دوسرے نصف حصے میں لکھی گئی تھی۔ 

سلاطین کی کتاب الہٰیاتی تاریخ ہے، جس میں وضاحت  کی گئی ہے کہ خدا نے اپنے لوگوں کو غیر قوموں کے حوالے کیوں کِیا تھا۔ اِس کا جواب بار بار دُہرایا جاتا ہے: سلیمان کی حکومت کے بعد، سلطنت کی تقسیم کے وقت سے، خدا کے لوگوں اور اُن کے حکمرانوں نے ’’ خداوند کے حضور بدی کی اور جو گناہ اُن کے باپ دادا نے کئے تھے اُن سے بھی زیادہ اُنہوں نے اپنے گناہوں سے جو اُن سے سرزد ہوئے اُس کی غیرت کو برانگیختہ کِیا‘‘ (۱- سلاطین ۱۴: ۲۲)۔  اور اگرکبھی کوئی ایک  خداترس بادشاہ برپا ہو بھی جاتا  تو اُس کی اولاد  اسرائیل اور یہوداہ  سلطنت کے روحانی زوال کو جاری رکھتی تھی۔ ۲-سلاطین ۱۷: ۷-۲۳ میں توسیعی الہٰیاتی تفسیر ساری کتاب کے پیغام کا خلاصہ کرتی ہے’’اور یہ (جلاوطنی) اِس لئے ہوئی کہ بنی اسرائیل نے خداوند اپنے خدا کے خلاف جس نے اُن کو ملکِ مصر سے نکال کر شاہِ مصر فرعون کے ہاتھ سے رہائی دی تھی گناہ کِیا اور غیر معبودوں کا خوف مانا۔ اور اُن قوموں کے آئین پر جن کو خداوند نے بنی اسرائیل کے آگے سے خارج کِیا اور اسرائیل کے بادشاہوں کے آئین پر جو اُنہوں نے خود بنائے تھے چلتے رہے‘‘ (۷- ۸ آیات)۔  

سلاطین کی کتاب میں جلاوطنی سے واپسی کے بارے میں کوئی واضح وعدے یا پیشین گوئیاں نہیں ملتی، پھر بھی کتاب کے آخر میں شاہِ یہوداہ یہویاکین کی قید خانے سے رہائی، ایک خوش کُن  اختتام کا پیش خیمہ تھی۔ جیسا کہ ہم  اِستثنا ۴: ۲۵- ۳۱ میں پڑھتے ہیں  اوراِنبیا کی تمام  تحریروں  سے بھی پتہ چلتا ہے کہ یہ خاتمہ حقیقتاً ہونا تھا، اور آخر کار داؤد بادشاہ کے تخت پر، ابنِ داؤد یعنی یسوع مسیح   ابد تک تخت نشین ہوگا۔  


۲۔ سلاطین کی کتاب، محض بادشاہوں کے بارے میں نہیں ، بلکہ انبیا کے متعلق بھی ہے ۔ 

اسرائیل کی بادشاہت کے عروج نے نبوتی خدمت کو تقویت بخشی، اور اِس کی بہترین وجہ یہ تھی کہ: باغی بادشاہوں کو خدا کی اَنتباہی الفاظ سننے کی ضرورت تھی، اور وفادار بادشاہوں کو خدا کے کلام کے ذریعے سے  حوصلہ افزائی کے الفاظ سننے کی ضرورت تھی۔ سلاطین کی ساری کتاب میں، مختلف انبیاء اسرائیلی حکمرانوں (اور قارئین) کو  یاد دِلانے کے لئے نصیحت کرتے، ہدایت دیتے ، تنبیہ کرتے  اور مستقبل کی پیشین گوئی کرتے  تھے کہ  اسرائیل میں خدا  کا کلام ہی اعلیٰ اختیار اور طاقت رکھتا ہے۔

اِس داستان میں بہت سے معروف اور غیر معروف انبیاء اہم کردار ادا کرتے  رہے ہیں، لیکن ایلیاہ اور الیشع مرکزی حیثیت رکھتے ہیں۔ اِنہیں خدا نے اخیاب (اسرائیل کا سب سے گہرا اِنحراف )کے دَور حکومت میں برپا کِیا تھا تاکہ وہ خاص طور پر شمالی سلطنت کو خداوند خدا اور اُس کے کلام کی طرف لوٹنے کے لئے بلا سکیں۔ یہ دو دین دار اور بہادر شخص ’’انبیاء کے بیٹوں‘‘ کے پیشوا  تھے جو سب سے پہلے سموئیل کی نبوتی خدمت کے دوران میں جمع ہوئے تھے۔ایلیاہ اور الیشع کے اعلانات اور معجزات   یسوع مسیح کے کلام اور اُس کے کاموں  کی خدمت کی عکاسی کرتے ہیں جیسا کہ اِستثنا ۱۸ باب میں  موسیٰ سے بھی بڑے نبی کی پیشین گوئی کی گئی ہے۔


۳۔ سلاطین ۱۹ باب میں، ایلیا ہ  خوف زدہ اور خود ترس نبی نہیں تھا۔

بہت سے مُفسرین اِس باب میں ایلیاہ کو ایک شکایت کرنے والے بزدل کے طور پر دیکھتے ہیں، جو  خوف اور بے ایمانی کے ساتھ ایزبل سے فرار ہو کر  اپنی مغرور بات’’افسوس ہے‘‘  کو خداوند کے سامنے بیان کرتا ہے۔ لیکن ایلیاہ کے الفاظ کے بارے میں پولُس رسول  کی وضاحت ایک مختلف سمت کی طرف اشارہ کرتی ہے:  ’’ کہ وہ خدا سے اسرائیل کی فریاد کرتا ہے‘‘ (رومیوں ۱۱: ۲)۔  مُفسر ڈیل رالف ڈیوس کے مطابق، یہ نظریہ کہ ایلیاہ
بے اِیمانی سے بھاگ گیا، کئی وجوہات کی بنا پر مسترد کر دِیا جانا چاہئے۔ 

  1.  اگرچہ، ۱- سلاطین ۱۹: ۳  کو  عبرانی متن میں  پڑھا جا سکتا ہےیعنی ’’ وہ ڈر گیا‘‘ لیکن روایتی عبرانی متن میں لکھا ہے ’’اور جب اُس نے دیکھا‘‘۔ مؤخر الذکر مطالعہ، اوّل الذکر متن کی سب سے بہتر وضاحت کرتا ہے۔  ایلیاہ نے دیکھا –  اُسے احساس ہوا – کہ کوہِ  کرمل پر بعل  کے نبیوں کی شکست نے کچھ حاصل نہیں کِیا تھا: بعل کی عبادت کرنے والی  ایزبل ،اب بھی اسرائیل میں اُس کی جان کی خواہاں ہے۔  لہٰذا،   ایلیاہ نے خود کو اور اسرائیل کے حالات  کوخدا کے سپرد کرنے کا فیصلہ کِیا۔
  2.  نقشے سے ظاہر ہوتا ہے  کہ ایلیاہ کا سفر  پریشانی یا اپنے  فرائض  سے غفلت  کا نہیں تھا، بلکہ ایک مقصد اور منصوبے کے تحت تھا۔ وہ یہوداہ کی سلطنت  میں محفوظ رہتا، مگر پھر بھی اُس نے یزرعیل کے جنوب میں ایک سو میل  کے فاصلے پر بیرسبع تک سفر کِیا،  اوروہاں سے  ایک دِن کی منزل دشت میں نکل گیا ( ۱- سلاطین ۱۹: ۳- ۴)۔ خداوند کے فرشتے نے اُسے کچھ کھانے اور اِس سے بھی طویل سفر کے لئے مضبوط ہونے کی تاکید کی (۱-سلاطین ۱۹: ۷)، اور اُس کی منزل حورب تھی، جہاں خدا وند اُسے  سننا چاہتا تھا۔ 
  3.  موسیٰ کے ساتھ یہ مماثلت، ہمیں ایلیاہ کے الفاظ کو پولُس رسول کی طرح دیکھنے میں رہنمائی کرتی ہے۔ خدا نے  کوہِ سینا/ حورب پر موسیٰ کو دس احکام دئیے اور اُس نے اُن چالیس دِنوں میں نہ کچھ کھایا اور نہ پیا، اور بنی اسرائیل نے دوسرے حکم کی خلاف ورزی کی ،  اور خدا نے اُنہیں اُس  وقت معاف کِیا جب اُس نے موسیٰ کے عہد کی شفاعت سُنی۔ ایلیاہ کے دَور میں بنی اسرائیل خدا کے عہد کی اَور بھی زیادہ  نافرمان تھی اور وہ سب مل کر دوسرے معبودوں کی پرستش کرتے تھے۔ ایلیاہ نے خدا سے ایک شفاعت کرنے والے  کی حیثیت سے نہیں بلکہ ایک عہد کے وکیل کے طور پر بات کی  اوراستغاثہ کے لئے ثبوت پیش کیے۔

اضطراب میں مبتلا ہونے یا خود غرضی میں اُلجھنے کی بجائے، ایلیاہ نے ایک شکستہ دِل نبی کی حیثیت سے حورب کا سفر کِیا اور اسرائیل کے غیر توبہ یافتہ اور سخت دِلوں پر مایوسی کا اظہار کِیا۔ خدا وند نے حورب کے پہاڑ پر ہونے کی وجہ سے اُسے  ملامت نہ کِیا، بلکہ وہ  ہمدردی اور راستی کے ساتھ اپنے مایوس خادم کے نزدیک آیا تاکہ وہ اُس کی بات سن کر اسرائیل کے خلاف عہد شکنی کا الزام عائد کرے۔ خداوند نے اپنے نبی کی عدالت  اور اُمید کے الفاظ کے ساتھ حوصلہ افزائی کی، اور اُسے  اُس کی خدمت میں ایک نئی سمت دی، اِس طرح خدا نے اُس کے بعدآنے والی داستان کے لئے ایک منزل ترتیب دی۔

یہ مضمون بائبل کی ہر کتاب کا حصہ اورتین چیزیں جاننے کے مجموعے  سے ہے

یہ مضمون سب سے پہلے لیگنئیر منسٹریز کے بلاگ میں شائع ہو چکا ہے۔