
میری زِندگی کے لئے خدا کی مرضی کیا ہے؟
28/10/2024
اِس کا کیا مطلب ہے کہ خدا بھلا ہے؟
04/11/2024مجھےزبورکی کتاب کیوں پسند ہے

ایک حالیہ کانفرنس میں مجھ سے پوچھا گیا کہ بائبل میں سے میری پسندیدہ کتاب کون سی ہے۔ میرا ابتدائی ردِ عمل یہ سوچنا تھا کہ کیا یہ ایک بُرا سوال ہے۔ کیا ہمیں خدا کے تمام کلام کو یکساں طور پر پسند نہیں کرنا چاہئے؟ پھر مَیں نے سوچا کہ مجھے تعاون کرنا چاہئے، اور مَیں نے اپنے آپ سے پوچھا کہ مَیں اکثر کس کتاب کا زیادہ مطالعہ کرتا اور لُطف اندوز ہوتا ہوں۔ مَیں نے محسوس کِیا کہ اِس کا جواب آسان ہے۔ حالیہ برسوں میں، میری پسندیدہ کتاب زبور کی کتاب رہی ہے۔
ایک گرجا گھر کی خدمت، جواجتماعی عبادت میں صرف مزامیر گایا کرتے تھے، کے ذریعے سے ہائی سکول میں میرا جونیئر کی حیثیت سے مسیح میں تبدل ہوا۔ اِس لئے مَیں کئی سالوں سے زبور کی کتاب سے منسلک رہا ہوں اور اِس کے بارے میں بعض باتیں مجھے معلوم ہیں۔ لیکن صرف حالیہ برسوں میں ہی مَیں نے اِنہیں اِنتہائی عمیق اور دلچسپ پایا ہے۔
زبور کی کتاب کی کئی خصوصیات میرے لئے خاص طور پر پُرکشش رہی ہیں۔ اوّل، زبان کی خوب صورتی اور اِیمان کی عظیم سچائیوں کا منظوم اظہار ہے۔ اِن سادہ الفاظ پر غور کریں، ’’خداوند میرا چوپان ہے‘‘ (زبور ۲۳: ۱)۔اِن الفاظ نے بہت سی تکلیف میں مبتلا روحوں کو کس قدر تسّلی بخشی ہو گی۔ یا زبور۱۰۳ میں خدا کے مخلصی کے وعدوں کے بارے میں سوچیں: ’’اے میری جان! خداوند کو مبارک کہہ اور اُس کی کسی نعمت کو فراموش نہ کر۔ وہ تیری ساری بدکاری کو بخشتا ہے۔ وہ تجھے تمام بیماریوں سے شفا دیتا ہے وہ تیرے سر پر شفقت و رحمت کا تاج رکھتا ہے ۔ وہ تجھے عمر بھر اچھی اچھی چیزوں سے آسودہ کرتا ہے۔ تُو عقاب کی مانند ازسرِ نو جوان ہوتا ہے‘‘ (۲-۵ آیات)۔ یا ہمارے مصائب کے بارے میں خدا کی یاد کی ہیجان انگیزتصویر پر غور کریں: ’’میرے آنسوؤں کو اپنے مشکیزہ میں رکھ لے‘‘ (زبور ۵۶: ۸)۔
مزامیر کی جانب میری دوسری کشش یہ ہے کہ آپ جتنا زیادہ اِن میں غوطہ زن ہوتے ہیں ،آپ اُتنا ہی زیادہ دریافت کرتے ہیں۔ تمام عظیم شاعری کی طرح، زبور کی کتاب بھی ایک کانکی طرح ہیں جس تک پہنچنے کے لئے نئی گہرائیاں اور تلاش کرنے کے لئے مزید سونا ملتاہے۔ ہم اِنہیں بہتر طور پر جاننے کے لئے جو بھی کوشش کرتے ہیں ،اُس کے نتیجے میں یہ ہمیں اَور زیادہ انعام سے نوازتے ہیں۔
سوم،مزامیر زندگی کے تمام واقعات کے لئےہیں۔ یقینی طور پر مزامیرمیں اُن تمام مواقعوں کا واضح حوالہ نہیں دِیا گیا ہے جن کے لئے ہال مارک کارڈ (Hallmark card)موجود ہیں۔ لیکن مزامیر خدا کے لوگوں کی زِندگیوں میں تمام اہم روحانی لمحات اور جذبات کو نشان زد کرتے ہیں۔ جیسا کہ جان کیلون نے کہا تھا کہ ’’مَیں اِس کتاب کوروح کے تمام حصوں کا علم ِ الاعضاء ‘ کہنے کا عادی ہو چکا ہوں، کیوں کہ ایسا کوئی جذبہ نہیں جس کے بارے میں کوئی بھی باشعور ہو سکے اور جسے یہاں آئینے کی طرح پیش نہ کیا گیا ہو‘‘۔ زبور کی کتاب ہمیں سیکھاتی ہے کہ اپنی زِندگی کے تمام حالات میں خدا کے سامنے اپنے جذبات کا اِظہار کیسے کیا جائے۔ چہارم، زبور مسیح سے بھرپور ہیں۔ یہ نہ صرف واضح طور پر مسیح کے آنے کی پیشین گوئی کرتے ہیں (زبور ۲: ۲۲: ۱۱۰)، بلکہ اِن کا پیغام روح کو ہمیشہ مسیح اور اُس کے عظیم نجات بخش کام کی طرف کھینچتا ہے۔ جیسا کہ قدیم کلیسیا میں کہا گیا تھا، ’’منہ میں ہمیشہ ایک زبور،اور دِل میں ہمیشہ مسیح‘‘(semper in ore psalmus, semper in corde Christus)۔ مزامیر، مسیح کے ساتھ ہماری رفاقت کو بڑھاتے ہیں۔
مَیں نے زبور میں جو کچھ پایا ہے وہ کلیسیا ئی تاریخ میں بہت سے لوگوں کو اچھی طرح معلوم ہے۔ ساری تاریخ میں، زبور کی کتاب کو بہت سے مقامات پر معتدد مسیحیوں نے قیمتی جانا ہے۔ قدیم اور قرونِ وسطی کے اَدوار میں، زبور کا مطالعہ کیا جاتا اور اِنہیں کثرت سے گایا جاتا تھا، خاص طور پر خانقاہوں کے ذریعے سے۔ عظیم اتھاناسیئس (۲۹۶- ۳۷۳) نے کہا،’’مجھے یقین ہے کہ ایک شخص کو اِن مزامیر سے زیادہ شاندار کوئی اور چیز نہیں مل سکتی۔کیوں یہ انسان کی ساری زِندگی، اُس کی محبتوں اور اس کی روح کی حرکات کو قبول کرتے ہیں۔ آپ خدا کی تعریف اور اُسے جلال دینے کے لئے، ہر موقع کے مطابق ایک موزوں زبور کا انتخاب کر سکتے ہیں اور اِس طرح آپ جانیں گے کہ یہ زبور اِسی موقع کے لئے قلم بند کیا گیا تھا۔‘‘ اِصلاحِ کلیسیا میں سب کے لئے بائبل کی بازیابی کا مطلب زبور کی بازیابی بھی تھا۔ لوتھر نے زبور کو ایک راہب کی حیثیت سے ابتدائی طور پر سیکھا اور پھر اِن سے محبت کرنا جاری رکھی۔ اُس نے زبور کی کتاب کو’’ایک چھوٹی بائبل‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا، ’’زبور کی کتاب کو ایک قیمتی اور پیاری کتاب ہونا چاہئے، اگر اِس کے علاوہ کوئی اور وجہ نہ ہو: تو یہ مسیح کی موت اور قیامت کا وعدہ کرتی ہے – اور اُس کی بادشاہی اور تمام مسیحی دُنیا کی حالت اور ماہیت کی تصویر کشی کرتی ہے – اِس لئے اِسے ایک چھوٹی بائبل کہا جا سکتا ہے۔‘‘
مزامیر میں، ساری بائبل میں موجود ہر چیز کو انتہائی خوبصورتی اور مختصر طور پر سمجھایا گیا ہے۔ اصلاح ِ کلیسیا میں مزامیر کوچرچ میں گیتوں کی کتاب کے طور پر گایا جاتا تھا۔ ابتدائی کیلونسٹ اِس بات پر خوش تھے کہ وہ خدا کے الفاظ کو اپنے ہونٹوں پر لے کر اُس کی تعریف کرنے کے قابل ہو گئے ہیں۔ جان کیلون، جس نے گانے کے لئےسارے مزامیر کی تصدیق کی نگرانی کی تھی، نے زبور کے لئے اپنے جوش کا اظہار اِن الفاظ میں کیا: ’’چونکہ خدا کی بلاہٹ ہماری حفاظت کو یقینی بنانے کا ایک اہم ذریعہ ہے، اور(دعا کی) اِس مشق میں ہماری رہنمائی کرنے کے لئے ایک بہتر اور زیادہ غیر متزلزل اصول زبور کی کتاب کے علاوہ کہیں اور نہیں پایا جا سکتا، اِس کا مطلب یہ ہے کہ اِنسان نے اِن کو سمجھنے میں جو مہارت حاصل کی ہے، اُس کے تناسب سے سماوی نظریے کے سب سے اہم حصے کے بارے میں اُنہیں علم ہو گیا ہے۔‘‘
کیلون کے پیروکاروں نے اِس قدر کے بارے میں اُس کے یقین کا اشتراک کِیا۔ مثال کے طور پر، ہم اِسے واضح طور پر فرانسیسی کیلونسٹوں کے تجربے میں دیکھ سکتے ہیں جسے ہوگینوٹس(Huguenots) کے نام سے جانا جاتا ہے۔ جیسا کہ برنارڈ کوٹریٹ نے لکھا ، ’’ زبور کی کتاب، سب سے اہم فرانسیسی اِصلاح تھی۔‘‘ سولہویں صدی کے وسط کے فرانسیسی پروٹسٹنٹ مزامیر سے محبت کرتے اور اِنہیں شوق سے گایا کرتے تھے، یہاں تک کہ شہیدوں کے طور پر مرنے کے راستے میں بھی۔ سولہویں صدی میں گانے کے لئے زبور کی کتاب کے اِن منظوم تراجم نے کلیسیا کو ایک بار پھر مزامیر کی طاقت اور مطابقت کو دیکھنے میں مدد کی۔
تاہم، مزامیر اِصلاحی مسیحیوں کے لئے الہام اور اطمینان سے کہیں زیادہ تھے۔ زبور کی کتاب خدا کے اپنے الفاظ میں، اُس کے سامنے اپنی خوشیوں اور غموں کا اظہار کرنے کا ایک طریقہ تھا۔ مزامیر نے اُن کی زِندگی کی وضاحت اُن شریروں کے ساتھ کی جنہوں نے اُس خدا کی مخالفت کی ، جس نے اُن کو قائم رکھا تھا۔ خدا کے لوگوں کی طرح، وہ اِن مزامیر میں زندگی بسر کرتے تھے۔
یہ اقتباس ڈبلیو۔ رابرٹ گڈفری کی زبور سے محبت کرنا سیکھنے سے اخذکیا گیا ہے۔
یہ مضمون سب سے پہلے لیگنئیر منسٹریز کے بلاگ میں شائع ہو چکا ہے۔