انجیل کیا ہے ؟
25/05/2023اے مسیحی !کیا تُو خُدا کی شریعت سے محبت رکھتا ہے؟
06/06/2023پروٹسٹنٹ ’’بدعات ‘‘میں سے سب بڑی بدعت کون سی ہے؟
آئیے کلیسیا ئی تاریخ کےامتحان کے سوال سے شروع کرتے ہیں۔کارڈینل رابرٹ بیلار مین (1542تا 1621) ایک ایسی شخصیت تھی جسے ہلکا نہیں لیِا جا نا چاہیے۔ وہ پوپ کلیمنٹ ہشتم کے ذاتی ماہرِ علمِ الہٰیات تھے۔ اور سولہویں صدی کے رومن کیتھولک ازم کے اندر انسدادِ اصلاحی تحریک میں سب سے زیادہ قابل شخصیات میں سے ایک تھے۔ ایک موقعہ پر اُس نے لکھا: ’’تمام پروٹسٹنٹ بدعات میں سے سب سے بڑی بدعت۔۔۔۔ہے‘‘بیلار مین کے بیان کو مکمل کریں، وضاحت کریں اور اِس پر بحث کریں۔
آپ کیا جواب دیں گے؟ پروٹسٹنٹ کی سب سے بڑی بدعت کونسی ہے؟ شاید راستبازی بذریعہ ایمان؟ شاید صرف کلام یا دیگراصلاحی نعروں میں سے کوئی؟
یہ جوابات منطقی معنی رکھتے ہیں۔ لیکن اِن میں سے کوئی بھی بیلار مین کا جملہ مکمل نہیں کرتا۔ اِس نے جو لکھا وہ یہ تھا ’’تمام پروٹسنٹ بدعات میں سے سب سے بڑی بدعت یقین دہانی ہے‘‘۔
ایک لمحہ کی عکاسی اِس کی وجہ بتاتی ہے۔ اگر راستبازی صرف ایمان سے نہیں، صرف مسیح میں نہیں، صرف فضل سے نہیں ہے۔ اگر ایمان کو کاموں سے مکمل کرنے کی ضرورت ہے۔ اگر مسیح کا کام کسی طرح دہرایا جاتا ہے۔ اگر فضل مفت اور حاکم نہیں ہے تو پھر ہمیں حتمی راستبازی کے لئے ہمیشہ کچھ اور کرنے کی ضرورت ہے۔ بالکل یہی مسئلہ ہے۔ اگر حتمی راستبازی کا کسی دوسری چیز پر انحصار ہے جس کو ہمیں مکمل کرنا ہے تو نجات کے یقین سے لطف اندوز ہونا ممکن نہیں ہے۔اِس وقت تک کے لئے الہٰیاتی لحاظ سے حتمی راستبازی امکانی اور غیر یقینی ہے۔ اور کسی کے لئے بھی (خاص مکاشفہ کے علاوہ ، روم نے تسلیم کیِا)۔ نجات کا یقین ناممکن ہے۔ لیکن اگر مسیح نے سب کچھ کر دِیا ہے ، اگر راستبازی بذریعہ ایمان ہے، جس میں ہمارا کوئی تعاون یا کوئی کام نہیں، اگر یہ صرف ایمان سے ملتی ہے تو پھر ہر ایماندار کے لئے یقین بلکہ مکمل یقین ممکن ہے۔
اِس میں کوئی تعجب کی بات نہیں کہ بیلارمین نے سوچا کہ مادر پدر آزاد اور بے لگام فضل خطرناک تھا۔ اِس میں بھی کوئی تعجب نہیں کہ مصلحین عبرانیوں کے نام خط کو بہت پسند کرتے تھے۔
یہی وجہ ہے کہ عبرانیوں کے خط کا مصنف مسیح کے کام کی تفسیر کرتے وقت کچھ دیر کے لئے رُکتا ہے (عبرانیوں 10 باب 18 آیت)۔ وہ پولُس کی طرح اپنے دلائل ’’پس‘‘کہہ کر جاری رکھتا ہے (عبرانیوں 10 باب 19 آیت)۔پھر وہ قریب آنے کے لئے ہماری حوصلہ افزائی کرتا ہےکہ ایمان کی مکمل یقین دہانی کے ساتھ قریب آئیں(عبرانیوں 10باب 22 آیت)۔ہمیں اُس کے’’پس ‘‘کی منطقی طاقت کو دیکھنے کے لئے دوبارہ تمام خط کا مطالعہ کرنا ضروری نہیں۔ مسیح ہمارا سردار کاہن ہے۔ ہمارے دِل کو چھینٹوں کے ساتھ بُرے ضمیر سے صاف کیِا گیا ہے جیسے کہ ہمارےبدنوں کوصاف پانی سے دھویا گیا ہے(آیت 22)۔
مسیح ایک ہی بار ہم سب کے گناہوں کا کفارہ بن چُکا ہےاور زندہ ہو چُکا ہے اور ہمارے نمائندہ کاہن کے طور پر ایک ناقابل ِ تسخیر زندگی کی قدرت میں اُوپر اُٹھایا گیا ہے۔ اُس پر ایمان لانے کے وسیلہ سے خُدا کے تخت کے سامنے ہم اُتنے ہی راستباز ہیں جتنا کہ وہ ہے۔کیونکہ ہم اُس کی راستبازی سے راستباز ٹھہرائے گئے ہیں۔ اُس کی راستبازی ہماری راستبازی ہے۔ اُس کا آسمان سے گرنا نا ممکن ہے اُس قدر ہمارے لئے تصدیق یعنی راستباز ٹھہرائے جانے کو کھونا نا ممکن ہے۔۔ ہماری راستبازی کو مسیح کی راستبازی کے مقابلہ میں کامل ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔
اِس بات کو مدِ نظر رکھتے ہوئے مصنف کہتا ہے’’کیونکہ اُس نے ایک ہی قُربانی چڑھانے سے اُن کو ہمیشہ کے لئے کامل کر دِیا ہے جو پاک کئے گئےہی‘‘(عبرانیوں 10 باب 14 آیت)۔خُدا کے حضوُر مکمل یقین دہانی کے ساتھ کھڑے ہونے کی وجہ یہ ہے کہ ہمارے دِلوں کے الزام کو دوُر کرنے کے لئے چھینٹے ہیں اور دل صاف پانی سے دھوئے گئے ہیں(عبرانیوں 10 باب 22 آیت)۔
آہ! کارڈینل بیلار مین کے رومؔ نے جواب دِیا’’یہ سکھائیں اور جو لوگ اِس پر یقین رکھتے ہیں آزادی کے پروانہ اور اضدادیت کی زد میں زندگی گذاریں گے۔‘‘ لیکن اِس کی بجائے عبرانیوں کے منطق کو سُنیں۔اِس یقین سے لطف اندوز ہونا چار باتوں کی طرف لے جاتا ہے۔ پہلی، ہماری اُمید کے طور پر صرف یسوع مسیح پرایمان کے اعتراف کے لئے ایک اٹل وفاداری (آیت 23)۔ دوسری، اِس بات پر باریکی سے غور کرنا کہ ہم کس طرح ایک دوسرے کو "محبت اور اچھے کاموں "کی ترغیب دے سکتے ہیں (آیت 24)۔ تیسری، دوسرے مسیحیوں کے ساتھ ایک مستقل شراکت اور ہماری رفاقت کا ہر پہلوُ(آیت 25کا پہلا حصہ)۔ چوتھا، ایک ایسی زندگی جس میں ہم ایک دوسرے کو مسیح کی طرف تکتے رہنے اور اُس کے وفادار رہنے کی نصیحت کرتے ہیں، جیسا کہ اُس کی دوبارہ آمد کا وقت نزدیک آ رہا ہے (آیت 25)۔
اچھا درخت اچھا پھل لاتا ہے بُرا درخت اچھا پھل نہیں لا سکتا۔ ہم نیک اعمال سے نجات نہیں حاصل کرتے بلکہ ہم نیک اعمال کے لئے نجات یافتہ ہیں۔ درحقیقت ہم خُدا کی کاریگری ہیں (افسیوں 2 باب 9 اور 10 آیت)۔اِس طرح اخلاقی اور روحانی اعتبار سے بے راہ روی کی زندگی گزارنے کی بجائے، یسوع مسیح کے ایک بار کئے ہوئے کام اور اُس سے پیدا ہونے والا مکمل یقین اورایمان ایمانداروں کو خُدا کے جلال اور خوشنودی کے لئے زندگی گزارنے کا سب سے طاقتور محرک فراہم کرتا ہے۔ اِس کے علاوہ اِس کامل یقین کی جڑیں اِس حقیقت میں ہیں کہ ہمارے لئے یہ سب کچھ خُدا خُود کرتا ہے۔ اُس نے مسیح میں اپنے دِل کو ہم پر ظاہر کیا ہے۔ مسیح کی موت اِس لئے نہیں کہ وہ باپ کو ہم سے محبت کرنے پر آمادہ کرے۔بلکہ مسیح اِس لئے موا کہ باپ ہم سے محبت کرتا ہے(یوحنا 3 باب 16 آیت)۔وہ اپنے بیٹے کے پیچھے اِس مذموُم ارادے کے ساتھ گھات میں نہیں بیٹھا تھا کہ وہ ہمارے ساتھ کچھ بُرائی کرے۔ کیا اُس کے بیٹے کی قربانی باپ کی قربانی نہیں تھی جو اُس نے دی۔ باپ خُود بیٹے کی محبت اور روح کی محبت میں ہمارے ساتھ محبت رکھتا ہے۔
وہ لوگ جو ایسے یقین سے لطف اندوز ہوتے ہیں وہ دوسرے مقدسین یا مریم کے پاس نہیں جاتے۔ جو لوگ صرف یسوع مسیح کی طرف تکتے ہیں اُنہیں کسی اور طرف تکنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اُس میں ہم نجات کے کامل یقین سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ تمام بدعات میں سے سب سے بڑی بدعت؟ اگر یہ سب سے بڑی بدعت ہے تو مجھے اِس بدعت سے لطف اندوز ہونے دو۔ کیونکہ یہ خُدا کی اپنی سچائی اور اُس کا اپنا فضل ہے۔
یہ مضمون سب سے پہلے لیگنئیر منسٹریز کے بلاگ میں شائع ہو چکا ہے۔