خود فراموش بنیں
01/05/2024
فرمانبرداری کرنے پر بھروسہ کریں
21/05/2024
خود فراموش بنیں
01/05/2024
فرمانبرداری کرنے پر بھروسہ کریں
21/05/2024

نجات یافتہ  لوگوں کی شکر گذاری

زبور 107اِس بات کا جَشن مناتا ہے کہ خُدا کے نجات یافتہ لوگوں کے طور پر ہمیں کس قدر  شکر گذار ہونا چاہیے۔ہم وُہ لوگ ہیں جنہیں ہمارے وفادار خُدا نے کتنی بڑی تباہی سے بچایا ہے ۔اِس زبور میں تباہی کی گہرائیوں کو ان طریقوں سے جانچا گیا ہے جن کا ہم یہا ں صرف مختصر خاکہ پَیش کر سکتے ہیں ۔لیکن یہ زبور ہمیں چار واضح تصاویر دیتا ہے جو کہ تقریباً تمثیلوں کی طرح کام کرتی ہیں جو اُن گہرائیوں کو بیان کرتی ہیں جن میں خُدا کے لوگ غوطہ زَن ہوتے ہیں ۔

پہلی تصویر اُن آوارہ لوگوں کی ہے جو کھوئے ہوئے ہیں اور بے گھر ہیں(4تا9آیات)۔کھو جا نا کبھی بھی اچھی بات نہیں ہوتی ہے لیکن یہاں جو تصویر ہے وہ اُن لوگوں کی ہے جو اِس قدر کھوئے ہوئے ہیں کہ اگر وُہ جانتے بھی ہوں کہ وُہ کہا ں ہیں ،تو اُن کے پاس جانے کا کوئی راستہ نہیں ہے ۔وُہ جس جگہ پر ہیں وہاں پر بھی قیام نہیں کر سکتے ( آیت 5)،  اور نہ ہی  کسی جگہ سے ا ُن کا تعلق ہے ۔

تباہی کی دوسری قسم اُن لوگوں کی ہے جو مشقت میں قید ہیں اور پھانسی کا انتظار کر رہے ہیں(10تا16آیات)۔یہ کسی جھوٹی سزا کا نتیجہ نہیں ہے ؛یہ تمام قیدی مجرم ہیں ۔جو چیز اُن کا انتظار کر رہی ہے وُہ پھانسی اور موت ہے۔

تیسری تصویر اُن لوگوں کی ہے جنہوں نے خود کو بیمار بنا لیا ہے (17تا22آیات)۔یہ بیماری ایسی نہیں ہے جو ہم پر ہماری کسی غلطی کے بغیر  آتی ہے ۔یہ بیماری اس طرح کی ہے جس کا تجربہ نشہ کے عادی شخص کو ہوتا ہے جس نے نشہ کے استعمال سے اپنی صحت کو خراب کیا ہو یا شرابی جس نے زیادہ شراب پینے سے اپنے جگر کو خراب کر لیا ہو۔یہاں جس بیماری کی تصویر کشی کی گئی ہے وہ مہلک ہے اور یقینی طور پر موت کا باعث بنے گی ۔

آخری تصویر اُن لوگوں کی ہے جو سمندری طوفان کے دوران سمندر میں گھم ہو گئے ہیں (23تا32آیات)۔وُہ مکمل طور پر تیز  ہوا اور لہروں کے رِحم و کَرم پر ہوتے ہیں۔بطور ملاح   صورتحال اُن کی مہارت سے باہر ہوتی ہے ؛اُن کے وسائل اور اُن کی طاقت مکمل طور پر ختم ہو جاتی ہے (26تا27آیات)۔

یہ تمام وشد تصاویر اُن لوگوں کی عکاسی کرتی ہیں جوبڑی  نا اُمیدی سے  کھو چکے ہیں اور اپنے آپ کو اُن گہری آفات سے بچانے کے لئے بے اختیار ہیں جن میں وہ خودپھنس  چکے ہیں ۔ لیکن اِن تما م کھوئی ہوئی رُوحوں کے بارے ایک ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔میں ’تب وہ اپنی مصِیبت میں خُداوند سے فریاد کرتے ہیں ‘ (آیت 28)۔وُہ جو اپنے آپ میں بے بس اور بے اختیار ہیں وُہ یہ محسوس کرتے ہیں کہ اُن کا عہد کا خُدا اُن کی نجات کی واحد اُمید ہے ۔سب نے اُس پر بھروسہ کیا اور اُس کا نام پُکارا اور وہی شاندار نتیجہ پایا :’ اور اُس نے اُن کو اُنکے دکھوں سے رہائی بخشی (آیت28)۔

میں نہیں جانتا   کہ بحثیت مسیحی اب  آپ کو   کس قسم کی پریشانیوں کا سامنا ہو گا ۔ لیکن میں یہ جانتا ہوں کہ ہم سب اپنے گناہوں سے اپنی قبریں کھودتے ہیں ۔خُدا کا شکر ہے کہ ہمارے پاس عہد کا خُداوند یسوع مسیح ہے جسے ہم اپنی پیدا کردہ پریشاینوں کی گہرائیوں میں سے پُکار سکتے ہیں ،یہ یقین رکھتے ہوئے کہ وہ ہمیں اُٹھائے گا اور بچا لے گا۔کوئی مصیبت اتنی گہر ی نہیں ہے ، کوئی ایسی نااُمید صورتحال نہیں ہے کہ اگر آپ پُکاریں اور خُدا آپ کی نہ سُنے او ر آ کر آ پ کو آپ کی تما م پریشاینوں سے نجات نہ دے ۔وُہ کھوئے ہوؤں کو ، مجرموں کو ، بیماروں کو اور ڈوبتے ہوؤں کو بچا سکتا ہے ۔ہم اُس پر انحصار کر سکتے ہیں کیونکہ وہ بھَلا ہے اور اُس کی شفقت اَبدی ہے ۔آؤ ہم خُدا کا شکر کریں کہ یہ خُدا ہمارا خُدا ہے (آیت1) اور ہمیشہ اُس کی حیرت انگیز محبت پر غور کریں (آیت 43)۔

یہ مضمون سب سے پہلے لیگنئیر منسٹریز کے بلاگ میں شائع ہو چکا ہے۔

ولیم سی ۔گارڈفرے
ولیم سی ۔گارڈفرے
ریورنڈ ولیم سی ۔گارڈفرے،سیَنٹی ،کیلف میں کرائسٹ یونائٹیڈ ریفارمڈ چرچ میں پاسٹر ہیں ۔