آپ کے درمیان میں
18/04/2024
باتوں پر نہیں بلکہ قدرت پر مَوقُوف ہے
26/04/2024
آپ کے درمیان میں
18/04/2024
باتوں پر نہیں بلکہ قدرت پر مَوقُوف ہے
26/04/2024

رُوح القدس میں  راستبازی ، میل ملاپ ، اور خوشی

پولُس رسول نے اپنی تمام تحریروں میں لفظ بادشاہی صرف چودہ مرتبہ استعمال کیا ہے ۔اُن میں سے اکثر حوالہ جات بادشاہی کو مستقبل میں تجربہ کی جانے والی چیز کے طور پر بیان کرتے ہیں ۔صرف رومیوں 14باب 17آیت میں پولُس رسول بادشاہی کو موجودہ حقیقت کے طور پر بیان کرتا ہے : ’ کیونکہ خُدا کی بادشاہی کھانے پینے پر نہیں بلکہ راستبازی اور میل مِلاپ اور اُس خوشی پر مَوقُوف ہے جو رُوح القدس کی طرف سے ہوتی ہے ‘۔

پہلے تو ایسا لگتا ہے کہ خُدا کی بادشاہی کا کھانے پینے سے کوئی تعلق نہیں ۔ تاہم،اِس سیاق وسباق میں پولس رسول یہ کہہ رہا ہے کہ کھانے پینے جیسی چیزوں کا معاملہ فرق نوعیت کا ہے ۔گوشت کھانے  اور  شراب پینے جیسے، بے اعتنائی کے اِن معاملات میں مضبوط ایمان والے کو چاہیے کہ وہ کمزور ایمان والے کی کچھ بھی کھا نے پینے کی آزادی کا گِلہ  کرنے کی بجائے اُس کو تسلیم کرے ۔

اِس کے ساتھ ساتھ ، پولُس رسول یقینی طور پر اس قریبی تعلق سے انکار نہیں کر رہا ہے جو کلام مقدس میں خُدا کی بادشاہی اور کھانے پینے کے درمیان پایا جاتاہے ۔پولُس اس بات کو جانتا تھا کہ خُدا کی بادشاہی اپنے تمام مراحل میں پیچیدہ طور پر کھانے پینے سے جڑی ہوئی ہے ۔

دراصل ، وہ گھریلو کلیسیائیں جن سے پولُس رسول مخاطب ہے شراکتی کھانے کے گرد مرکوز تھیں ۔یہ کھانا صرف کھانے پینے سے زیادہ پر مشتمل تھا ۔یہ سماجی تنظیم کا ایک نمونہ تھا جو مشترکہ اقدار کے ایک نکشتر پر بنایا گیا تھا جیسا کہ رومیوں 17باب میں پولُس رسول نے ذکر کیا ہے ۔کھانا اور پینا اس کے معمولی حصے تھے جو اِس لفظ کے حقیقی معنوں میں کھانا کہلاتا ہے ۔راستبازی ،مِیل ملاپ اور خوشی کو اس کے بڑے اہم عنصر تصور کیا جاتا ہے کیونکہ یہ اس رفاقتی کھانے میں جمع ہونے والے علامتی جسم کے مشترکہ نظریات تھے ۔رُوح القدس کے نظریات کا اظہار گھریلو چرچ میں بادشاہی کی موجودگی کو تشکیل دیتا ہے اِس طرح ،گھریلو چرچ بادشاہی کا ایک نمونہ تھا ۔

رومیوں 14باب میں عشائے ربانی ( مسیح کی عشائے ربانی کے دوران شکرگذاری ) کو دیکھیں ،دونوں یعنی جو کھاتا ہے وہ خُداوند کے واسطے کھاتا ہے کیونکہ وہ خُدا کا شکر کرتا ہے اور جو نہیں کھاتا وہ بھی خُداوند کے واسطے نہیں کھاتا اور خُدا کا شکر کرتا ہے ۔(دیکھیں رومیوں 14باب6آیت)۔گھر کی عام میز کو خُدا کی میز کی توسیع کے طور پر دیکھا جاتا ہے ۔ لہذا، پولُس رسول کی آواز میں ہمیں مسیح یسوع کی آواز کی بازگشت  سننی چاہیے : ’ میں تمھارے لئے ایک بادشاہی مقرر کرتا ہوں تاکہ میری بادشاہی میں میری میز پر کھاؤ ، پیو‘ (لوقا 22باب29تا 30آیات )۔صرف رُوح القدس ہی بادشاہی کو تشکیل دے سکتا ہے ۔

یہ رُوح القدس ہی ہے جو راستبازی ، مِیل ملاپ اور خوشی میں بادشاہی کی موجودگی کو یقینی بناتا ہے ۔

آخر میں نوٹ کریں کہ رُوح القدس اور بادشاہی کا آپس میں اس قدر گہرا تعلق ہے کہ وہ قابل تبادلہ ہیں ۔ایک لحاظ سے ہم کہہ سکتے ہیں کہ خُدا کی بادشاہی رُوح کی بادشاہی ہے ۔راستبازی ،مِیل ملاپ اور خوشی خود سے بادشاہی کو تشکیل نہیں دے سکتے ہیں ۔ یہ رُوح القدس ہی ہے جو راستبازی ،مِیل ملاپ اور خوشی میں خُدا کی بادشاہی کی موجودگی کو یقینی بناتاہے ۔

اِس آیت میں ہم دیکھ سکتے ہیں کہ کھانا اور پینا کبھی بھی عملی جسمانی معاملات نہیں ہوتے ۔ یہا ں تک کہ ہمارے زمانے  میں بھی ، ایک عام کھا نا  ایک رسم کی شکل اختیار کرتا ہے ۔ یہ صرف رُوح القدس ہی ہے کہ کھانا وہ بن جاتا ہے جو کہ اِسے ہمیشہ ہونا چاہیئے ۔۔راستبازی ، مِیل ملاپ اور خوشی کی بادشاہی کا پیش خَیمہ ۔

یہ مضمون سب سے پہلے لیگنئیر منسٹریز کے بلاگ میں شائع ہو چکا ہے۔

جم فٹز جرالڈ
جم فٹز جرالڈ
ریورنڈ جم فٹز جرالڈ نارتھ افریقہ اور مشرق وسطیٰ میں ایک مشنری ہیں اور پریسبیٹرین چرچ آف امریکہ میں ایک پاسٹر ہیں ۔