باقاعدہ علمِ الٰہی کے ماخذ
18/10/2024کیا یسوع نے گناہ کا ارتکاب کِیا؟
21/10/2024ایکلیسیا: بلائے ہوئے
پہاڑ پر، یسوع مسیح نے ’’جن کو آپ چاہتا تھااُن کو پاس بُلایا‘‘ (مرقُس ۳: ۱۳)۔
غالباً، مرقس نے جن پانچ لوگوں کا ذِکر کِیا ہے اُن سے کہیں زیادہ لوگ یسوع کی پیروی کر رہے تھے۔ اِس گروہ میں سے، اُس نے پطرس، اندریاس،یعقوب، یوحنا، متی اور دیگر شاگردوں کو بُلایا۔ اُس نے اِنہیں قانون، سائنس یا تجارت کے مطالعے کے لئے نہیں بُلایا تھا، بلکہ اُنہیں اپنے پاس بلُایا تھا۔ یسوع نے اُن لوگوں کو بلایا جن کو وہ چاہتا تھا، اور اُس کا بلاوا، ایک خودمختار بلاوا تھا ، کیوں کہ اُس نے جس شخص کو بھی اِس عہدےکے لئے بلایا ، وہ سب اِس خدمت میں شامل بھی ہوئے، اور یہ سب شخصیات اپنی مرضی سے اِس گروہ میں شامل ہوئیں جس کا حصہ خود مسیح تھا۔
ایک لحاظ سے، یہ ایک عالم صغیر دکھائی دیتا ہے کہ یسوع مسیح خدا کی ساری بادشاہی کے لئے کیا کرتا ہے- جن کو وہ آپ چاہتا تھا اُن کو پاس بلاتا ہے۔یونانی لفظ ایکلیسیا، جس کا بائبل مقدس میں ’’کلیسیا‘‘ کے طور پر ترجمہ کِیا گیا ہے۔اکلیسیا کی اصطلاح ایک سابقے اور بنیادی فعل کا مرکب ہے۔یعنی ، اِک یا ایکس(ek, ex) ہے، جس کا مطلب ’’باہر‘‘ یا ’’ سے‘‘ ہے۔ بنیادی لفظ کیلیو (Kaleo) فعل کی ایک شکل ہے، جس کا مطلب ہے ’’بلانا‘‘۔لہٰذا، ایکلیسیا کا مطلب ہے’’وہ لوگ جو[ دُنیا سے] باہر بلائے گئے ہیں‘‘۔ سادہ لفظوں میں، نادیدنی کلیسیا، یا حقیقی کلیسیا، اُن لوگوں پر مشتمل ہے جنہیں خدا نہ صِرف دیدنی بلکہ باطنی طور پر رُوح القدس کے ذریعے سے بلاتا ہے۔ جب یسوع کسی کو شاگردیت کے لئے بلاتا ہے، تو وہ اُس شخص کو اپنے پاس اِس لئے بھی بلاتا ہے تاکہ وہ اُس سے تعلق رکھے، اُس کی پیروی کرے، اُسے بھی سیکھے اَور اُس سے بھی سیکھے۔
یہ سچ ہے کہ جس اِیمان سے اِنسان کو راست باز ٹھہرایا جا سکتا ہے وہ اُس کا اپنا اِیمان ہے۔ کوئی بھی شخص اپنے شریکِ حیات کے ایمان، اپنے والدین کےایمان، اپنے بچوں کے ایمان یا کسی اَور کے ایمان سے راست باز نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔ آخری عدالت میں، ہر کوئی اکیلا خدا کے سامنے کھڑا ہوگا، اور عدالت صِرف اُس کے دِل میں موجود چیزوں کی بنیاد پر کی جائے گا۔
تاہم، ہر بار جب مسیح کسی فرد کو بچاتا ہے، تو وہ اُسے ایک گروہ میں رکھتا ہے۔ خدا کی بادشاہی ایک اجتماعی پہلو ہے جسے ہمیں نظر انداز نہیں کرنا چاہئے۔ مَیں نے حال ہی میں ایک خاتون سے بات کی جس کے چرچ نے ایک نئے پاسبان کو بلایا ہے۔ وہ اپنے نئے پاسبان سے خوش نہیں ہے، لہٰذا، اُس نے اپنی کلیسیا چھوڑ دی ہے۔ جب مَیں نے اُس سے پوچھا کہ وہ عبادت کے لئے کِیا کر رہی ہیں تو اُس نے جواب دِیا کہ وہ اتوار کی صبح ٹیلی ویژن پر مذہبی پروگرام دیکھتی ہے۔ اُس کے ساتھ واضح مسئلہ یہ ہے کہ وہ اتوار کی صبح چرچ میں نہیں ہے۔ وہ اجتماعی عبادت، کلیسیا میں خدا کے لوگوں کے ساتھ موجود نہیں ہے۔مسیحی زِندگی ایک اجتماعی چیز ہے، کیوں کہ مسیح اپنے مخلصی پانے والے لوگوں کو کلیسیا میں ایک ساتھ سیکھنے، ایک ساتھ ترقی کرنے، ایک ساتھ خدمت کرنے اور ایک ساتھ عبادت کرنے کے لئے رکھتا ہے۔
مرقُس کی معرفت اِنجیلی بیان پر، آر۔ سی۔ سپرول کے تبصرے سے اقتباس۔
یہ مضمون سب سے پہلے لیگنئیر منسٹریز کے بلاگ میں شائع ہو چکا ہے۔