ایکلیسیا: بلائے ہوئے
18/10/2024
منادی میں تصویری خاکے کی ضرورت 
23/10/2024
ایکلیسیا: بلائے ہوئے
18/10/2024
منادی میں تصویری خاکے کی ضرورت 
23/10/2024

کیا یسوع نے گناہ  کا ارتکاب کِیا؟ 

ماضی اور حال کے بہترین ماہرِ الہٰیات اِس سوال پر منقسم ہیں کہ کیا یسوع  نےگناہ کیا تھا؟   مجھے یقین ہے ، چونکہ یسوع مکمل طور پر اِنسان تھا، لہذا اُس کے لئے گناہ کرنا ممکن تھا۔ ظاہر ہے، الہیٰ ذات گناہ نہیں کر سکتی۔ لیکن اگر مسیح کی الٰہی ذات نے اُسے گناہ کرنے سے روکا، تو اُس نے پچھلےآدم کی حیثیت سے خدا کی شریعت کی فرماں برداری کن معنوں میں کی؟ اپنی پیدائش کے وقت، یسوع کی اِنسانی ذات بالکل وہی تھی جو  اخلاقی صلاحیتوں کے لحاظ سے آدم کے گناہ میں گِرنے سے پہلے تھی۔ یسوع کے پاس وہ صلاحیت تھی جسے آگسطین نے پیکارے (peccare) اور نان پیکارے (non peccare) کہا یعنی گناہ کرنے کی صلاحیت اور گناہ نہ کرنے کی صلاحیت ۔ آدم نے گناہ کا ارتکاب کِیا، مگر یسوع نے ایسا نہیں کیا تھا۔ شیطان نے یسوع کو  برگشتگی  اور اُسے گناہ  کرنے پر اُکسانے کے لئے وہ سب کچھ کیا جو اُس کی طاقت یا اختیا ر میں تھا۔ اگر وہ کسی الٰہی ذات کو گناہ کرنے  پر اُکسانے کی کوشش کر رہا ہوتا تو یہ اُس کے لئے بے معنی مشق ہوتی۔ شیطان، خدا کو گناہ  کے ارتکاب کے لئے اُکسانے کی کوشش نہیں کر رہا تھا۔ وہ مسیح کی اِنسانی ذات سے گناہ کروانے کی کوشش کر رہا تھا، تاکہ وہ نجات دہندہ بننے کا اہل نہ ہو۔ 

میرے خیال میں یہ یقین کرنا غلط ہے کہ مسیح کی الٰہی ذات نے اُس کی اِنسانی ذات کے لئے گناہ کرنا ناممکن بنا دیا – آر۔ سی۔سپرول

اُسی وقت، مسیح کی روح القدس کے ذریعے سے منفرد طور پر تقدیس اور خدمت کی گئی تھی۔ گناہ کے ارتکاب کے لئے، ایک شخص میں گناہ کی خواہش ہونا ضروری ہے۔  لیکن یسوع کی اِنسانی ذات، اُس کی ساری زِندگی میں راست بازی کے جذبے سے سرشار تھی۔ اُس نے کہا،’’میرا کھانا یہ ہے کہ اپنے بھیجنے والے کی مرضی کے موافق عمل کروں‘‘ (یوحنا ۴: ۳۴)۔ جب تک یسوع میں گناہ کرنے کی  خواہش نہیں تھی، اُس نے گناہ نہ کِیا۔ مَیں غلط ہو سکتا ہوں، لیکن میرے خیال میں یہ یقین کرنا غلط ہے کہ مسیح کی الٰہی ذات نے اُس کی اِنسانی ذات کے لئے گناہ کرنا ناممکن بنا دِیا۔ اگر ایسا ہوتا تو آزمائش، امتحانات اور پہلے آدم کی ذِمے  داری سنبھالنا سب  کچھ ایک پہیلی کی طرح ہوتا۔ یہ حیثیت، اِنسانی ذات کی صداقت کی سالمیت کی حفاظت کرتی ہے، کیوں کہ وہ اِنسانی ذات ہی تھی جس نے ہماری طرف سے پچھلے آدم کے مشن کو  سر انجام دیا۔ اور یہ اِنسانی ذات ہی تھی جسے روح القدس  کےذریعے سے منفرد طور پر مسح کِیا گیا تھا۔  

آر۔سی۔ سپرول کے تبصرے ’’جن سچائیوں کا ہم اقرار کرتے ہیں ‘‘ سے اقتباس۔

یہ مضمون سب سے پہلے لیگنئیر منسٹریز کے بلاگ میں شائع ہو چکا ہے۔

آر۔سی۔سپرول
آر۔سی۔سپرول
ڈاکٹر آر۔ سی لیگنئیر منسٹریز کا بانی تھا ۔ وہ فلوریڈا میں سینٹ اینڈریو چیپل کا پہلا خادم اور اُستاداور ریفارمیشن بائبل کالج کا پہلا صدر تھا۔ وہ ٹیبل ٹاک میگزین کا مدیر اعلیٰ تھا اورایک سو سے زائد کتب کا مصنف بھی تھا ۔ پوری دُنیا میں پاک صحائف کی لاخطائیت اور خُدا کے لوگوں کے اُس کے کلام پر یقین کے ساتھ ثابت قدم رہنے کی ضرورت کے واضح دفاع کے لیے پہچانا جاتا ہے۔