
پاسبانی خطوط کو کیسے پڑھیں؟
14/08/2025
پانچ چیزیں جو آپ کو شادی کے بارے میں جاننی چاہئیں
22/08/2025پانچ باتیں جو آپ کو بحیثیت والدین معلوم ہونی چاہئیں

حال ہی میں میَں پڑدادا بنا ہوں اور اپنے خاندان میں دو پڑپوتیوں اور ایک پڑپوتے کو خوش آمدید کہا ہے۔ بچوں کی پرورش کے بارے میں اپنے پوتے پوتیوں اور اُن کے شریکِ حیات کو جو بائبل کی تعلیم سونپ رہا ہوں وہ درج ذیل ہے۔
۱۔ بچوں کی پرورش کرنا ایک اہم بُلاوہ ہے جو خدا نے آپ کے سپرد کیا ہے
زبور ۷۸ میں لکھا ہے کہ
’’ کیونکہ اس نے یعقوب میں ایک شہادت قائم کی
اور اسرائیل میں شریعت مقرر کی
جن کی بابت اس نے ہمارے باپ دادا کو حکم دیا
کہ وہ اپنی اولاد کو ان کی تعلیم دیں۔
تاکہ آیندہ پُشت یعنی وہ فرزند جو پیدا ہوں گے ان کو جان لیں
اور وہ بڑے ہو کر اپنی اولاد کو سیکھائیں
کہ وہ خدا پر آس رکھیں
اور اس کے کاموں کو بھول نہ جائیں
بلکہ اس کے حکموں پر عمل کریں‘‘ (زبور ۷۸ : ۵ـ ۷ )
خدا کی سچائی کو اگلی نسل تک پہنچانے سے اہم اور کیا ہو سکتا ہے؟ نسل در نسل خدا پر اپنی اُمید قائم کرنے سے زیادہ اہم میراث اور کیا ہو سکتی ہے؟ آپ کو اپنی زندگی میں بہت سےمشکل مگر مفید کام کرنے کے مواقع ملیں گے لیکن اُن میں سے صرف کچھ ہی اتنے پُر تاثیر ہوں گے جتنا کہ’’خداوند کی طرف سے تربیت اور نصیحت دے کر‘‘ (افسیوں ۶ : ۳ ) بچوں کی پرورش کرنا پُر تاثیر ہے ۔
۲۔ اختیار کے تحت زندگی گزارنے کے بارے میں سیکھنا بنیادی ہے
افسیوں ۶ : ۱ـ ۳ میں خدا اولاد سے مخاطب ہوتا ہے : ’’اے فرزندو! خداوند میں اپنے ماں باپ کے فرمانبردار رہو کیونکہ یہ واجب ہے ۔ اپنے باپ کی اور ماں کی عزت کر (یہ پہلا حکم ہے جس کے ساتھ وعدہ بھی ہے)۔تاکہ تیرا بھلا ہو اور تیری عمر زمین پر دراز ہو۔‘‘ خدا نے ایک دائرہ کھینچا ہے جس میں بچوں کو رہنا ہے۔ والدین کی عزت اور فرمانبرداری دائرے کی حد بندی ہے۔ اگر ایک بچہ دائرے میں رہتا ہے تو خُدا نے اُس کے لیے حیرت انگیز برکات کا وعدہ کیا ہے ۔ اس کا بھلا ہو گا اور زمین پر اس کی عمر دراز ہو گی۔
یہ وہ برکات ہیں جو ہر بچہ اور والدین چاہتے ہیں کہ اُن کو ملیں۔ عزت اور فرمانبرداری کرنا حکم ماننے سے زیادہ عمیق ہے۔ یہ خدا پر ایمان رکھنے اور فرمانبرداری کرنے کا عملی اظہار ہے۔ اپنے بچوں کو اختیار کے تحت رہنے کی تعلیم دیتے ہوئے آپ اس بنیادی سچائی کا اظہار کرتے ہیں کہ خدا کے اختیار کے آگے سر ِتسلیم خم کرنا ہی برکت کا ذریعہ ہے۔
۳۔ دل زندگی کا سرچشمہ ہے
’’اپنے دل کی خوب حفاظت کر کیونکہ زندگی کا سر چشمہ وہی ہے۔‘‘ (امثال ۴ : ۲۳ )
دل زندگی کا سر چشمہ ہے۔ جو مسئلہ ہمیں درپیش ہے وہ صرف ہمارےگناہ کرنے کے طریقوں پر مشتمل نہیں ہے بلکہ مسئلہ وہ گناہ ہے جو گناہ کا باعث بنتا ہے۔ غرور ، خود غرضی، خود پسندی ، حسد اور دل کی مختلف گناہ آلودہ خواہشات ہمارے چال چلن کو ترغیب دیتی ہیں۔ والدین کے لیے کردار پر توجہ مرکوز کرنا اور اس دوران دل کو نظر انداز کرنا آسان ہے۔
یسوع مسیح ہمیں یاد دلاتے ہیں کہ لالچ ، مکرّ، حسد، بد گوئی ، شیخی اور غرور جیسے خیالات دل سے نکلتے ہیں ( دیکھیں مرقس ۷ : ۲ـ ۲۳ )۔ بچوں کی پرورش کرنا ایک ذمہ داری ہے جس کا ا ایک بڑا حصہ اُن دِلی خواہشات کی نشاندہی کرنے میں بچوں کی مدد کرنا ہے جو خواہشات گناہ کا باعث بنتی ہیں۔ یقیناً گناہ کا باعث بننے والی دِلی خواہشات کو سمجھنے سے آپ کی مدد ہو گی کہ آپ بچوں سے ایسےمناسب سوالات پوچھیں جن سے آپ کے بچوں کو اپنے دل کی خواہشات کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔
۴۔ انجیل کو مرکز میں رکھیں
ہمارے ایمان کی بنیاد اس پر نہیں ہے کہ ہم کیسے اتنے نیک بنیں کہ ہم ابدی زندگی حاصل کرسکیں۔بلکہ ہمارے ایمان کی بنیاد اُس پر ہے جو کامل تھا۔ یسوع مسیح ہمارا نجات دہندہ ہونے کے لیے مجسم ہوا۔ اس نے وہ زندگی گزاری جو ہم نہیں گزار سکتے تھے۔اس نے گناہ سے پاک زندگی بسر کی تاکہ ہم راستباز ٹھہرائے جا سکیں۔ وہ ایسی موت مرا جو ہم نہیں مر سکتےتھے۔ اس نے ہمیں گناہ کے احساسِ جُرم اور سزا سے نجات دلانے کے لیے صلیب پر اپنی جان قربان کی۔ ہماری تصدیق کے لیے اس کو مرُدوں میں سے زندہ کیا گیا ۔حتیٰ کہ اب بھی وہ ہمارے لیے باپ کے دہنے ہاتھ بیٹھا ہماری شفاعت کرتا ہے۔
فضل، بخشش، نجات اور بااختیار ہونے کی امید ایسی سچائی ہے جس کی ہمارے بچوں کو (اور ہمیں خود) ہمیشہ ضرورت ہے۔ جب آپ اصلاح کرتے اور شاگرد بناتے ہیں تو خوشخبری کی امید ہمیشہ اپنے بچوں کے سامنے رکھیں۔ جب ہم بچوں کو بتاتے ہیں کہ وہ اپنی طاقت کے دم پر نیک بن سکتے ہیں تو ہم انجیل کا انکار کرتے ہیں ۔ عبرانیوں ۲ : ۱۷ میں ہمارے لیے یہ تسلی ہے کہ مسیح ہماری آزمائشوں میں ہماری مدد کر سکتا ہے کیونکہ اس نے خود انسان ہوتے ہوئے آزمائش کا سامنا کیا ۔
۵۔ آپ کا عملی نمونہ قوت رکھتا ہے
استثنا ۶ : ۵ میں اِس سچائی کو بیان کیا گیا ہے: ’’تو اپنے سارے دل اور اپنی ساری جان اور اپنی پوری طاقت سے خداوند اپنے خدا سے محبت رکھ۔‘‘ خُدا کے لیے آپ کی محبت، اُس میں آپ کی خوشی اور مسیح میں خدا کے ساتھ تعلق کے لیے آپ کی شکرگزاری اور اطمینان ایسی اہم سچائیاں ہیں جو آپ کو اپنے بچوں کے سامنے عملی طور پر پیش کرنی چاہئیں ۔ اگلی آیات یہ بتاتی ہیں کہ یہ عملی نمونہ کتنا ضروری ہے: ’’اور یہ باتیں جن کا حکم آج میں تجھے دیتا ہوں تیرے دل پر نقش رہیں۔اور تو ان کو اپنی اولاد کے ذہن نشین کرنا ‘‘ (استثنا ۶ : ۶ـ ۷ )۔
ہر ایک دن جو آپ اپنے بچوں کے ساتھ گزارتے ہیں آپ ان کے سامنے حقیقت کا منظر پیش کر رہے ہوتے ہیں۔ آپ اُن کے سامنے اپنا ایمان پیش کر رہے ہوتے ہیں کہ خدا بھلا ہے اور اُن لوگوں کو مہیا کرنے والا ہے جو اُسے تلاش کرتے ہیں۔ خداسے اور دوسروں سے محبت کرکے آپ اِس سچائی کا عملی نمونہ پیش کرتے ہیں کہ خدا کی شریعت راست ہے۔ جب آپ عبادت کو ترجیح دیتے ہیں تو آپ انہیں بتاتے ہیں کہ زندگی خدا میں ملتی ہے۔ جب آپ بے رحم لوگوں کے ساتھ مہربانی کرتے ہیں تو آپ خدا کی عظمت اور مہربانی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ آپ جو کچھ بھی عملی طور پر کرتے ہیں وہ آپ کے بچوں کو سچائی کا بیانیہ مہیا کرتا ہے۔
ہر چیز میں آپ کا خُدا کے سامنے سر ِتسلیم خم کرنا اور اُن راستوں کے بارے میں آپ کی ایمانداری جن سے آپ کے دل کے بھٹکنے کا اندیشہ ہوتا ہے اور خوشخبری کے فضل پر آپ کی امید یہ تمام باتیں آپ کے بچوں کے سامنے ایک بیانیہ مہیا کرتی ہیں۔ خدا میں بچوں کی پرورش کرنا آپ کا سب سے بڑا کام ہے۔
یہ مضمون سب سے پہلے لیگنئیر منسٹریز کے بلاگ میں شائع ہو چکا ہے۔