
پانچ چیزیں جو آپ کو آسمان کے بارے میں جاننی چاہئیں
11/07/2024
پانچ چیزیں جو آپ کو فرزندیت(تبنی) کے بارے میں جاننی چاہئیں
18/07/2024پانچ چیزیں جو آپ کو عقائدکے بارے میں جاننی چاہئیں

بیشتر مسیحیوں نے ”نقایہ کے عقیدے“ یا ”رسولوں کے عقیدے “کے بارے میں سنا ہو گا، تاہم بہت سے مسیحیوں کو عقائد سے متعلق متعدد غلط فہمیاں ہیں۔ عقائد کی نوعیت، تاریخ اور مقاصد کے متعلق بہت سے اَبہام پائے جاتے ہیں۔ مندرجہ ذیل پانچ ایسی چیزیں ہیں جو آپ کو عقائد کے بارے میں جاننی چاہئیں:
1۔ آسمان ایک1۔لفظ Creed” ” لاطینی زُبان کے لفظ "Credo” سے ماخوذ ہے جس کا سادہ مطلب ہے ”مَیں اِیمان رکھتا ہوں“۔ جگہ ہے
لفظ "credimus” جمع صورت میں مستعمل ہے جس کے معنی”ہم اِیمان رکھتے ہیں“ کے ہیں۔ مختصر یہ کہ جب ہم کسی عقیدے کی تلاوت کرتے ہیں تو ہم سادہ انداز میں یہ بیان کر رہے ہوتے ہیں کہ ہم کیا اِیمان رکھتے ہیں۔ اِس کا مطلب یہ ہے کہ اگر آپ کسی چیز پر اِیمان رکھتے ہیں تو یہ آپ کا عقیدہ ہے۔ اگر آپ کہیں کہ ”مَیں مسیح کے سِوا کسی عقیدے پر اِیمان نہیں رکھتا؟“ ٹھیک ہے،پھر یہ آپ کا عقیدہ ہے۔ جب ہم سمجھتے ہیں کہ عقائد اِنسانی بیانات پر مبنی ہیں، تو پھر یہ کتابِ مقدس اور عقائد کے درمیان تعلق کو بہتر طور پر سمجھنے میں بھی ہماری مدد کرتا ہے۔ خدا کا کلام اِلہام ہے ۔ 2۔تیمتھیس 16:3 میں یونانی لفظ theopneustos” ” آیا ہے جس کے حقیقی معنی ”خدا کی سانس“ کے ہیں۔ خدا کا کلام ”خدا کی سانس“ ہے۔ عقائد اِنسانی اَلفاظ پر مبنی اور غیر اِلہامی ہیں۔ بائبل مقدس میں ، ہم خدا کو یہ کہتے ہوئے سنتے ہیں کہ ”خداوند یوں فرماتا ہے“ اور ہم عقائد میں جواباً یہ کہتے ہیں کہ ”ہم آپ پر اِیمان رکھتے ہیں“۔
2۔ بائبل مقدس خود عقیدے کی طرح کےخلاصے اِستعمال کرتی ہے
غالباً اِس کی سب سے معروف مثال اِستثنا 4:6 میں عبرانی لفظ ”شیماع שְׁמַע “ ہے جو ”سن اَے اِسرائیل! خداوند ہمارا خدا ایک ہی خداوند ہے“ سے شروع ہوتی ہے۔ اِس مختصر عقیدے کے بیان کی طرح پولس نے 1۔کرنتھیوں 6:8 میں یسوع مسیح کے بارے میں ایک نئے اِنکشاف کو وسعت دی ہے۔ عہد جدید میں عقیدے پر مبنی دِیگر بیانات رومیوں 9:10-10 ”یسوع خداوند ہے “ اور 1۔کرنتھیوں 3:15-4 ”مسیح کتابِ مقدس کے مطابق مؤا اور تیسرے دِن مُردوں میں سے جی اُٹھا“ میں پائے جاتے ہیں۔
3۔رسولوں نے رسولوں کا عقیدہ نہیں لکھا
وہ داستان جو بارہ رسولوں نے”رسولوں کا عقیدہ“لکھی ، گمانِ اغلب ہے کہ اِس کا آغاز چوتھی یا پانچویں صدی میں ہوا ، لیکن اِس کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ یہ داستان حقیقت پر مبنی ہے۔ دُوسری اور تیسری صدی کے گرجا گھروں میں اِس عقیدے کے مختصر بیانات کے شواہد موجود ہیں۔ سب سے معروف اور پرانا ”رومیوں کا عقیدہ“ ہے، اِس کا مواد، اور دِیگر عقائد کا مواد، بہت حد تک رسولوں کے عقیدہ سے ملتا جلتا ہے۔ اِن تمام اِبتدائی عقائد کے بیانات کا مواد اِصطباغی عبادات سے اَخذ کیا گیا ہے جس میں بپتسمہ لینے والے(مرد یا عورت) سے متعدد سوالات پوچھے جاتے ، جس کے بپتسمہ لینے والے نے عقائد کے مطابق جوابات دینے ہوتے تھے۔ اِیمان کے اِن مختصر مذہبی بیانات کا مواد ، اِبتدائی عقائد کے بیانات سے مطابقت رکھتا ہے۔ بعض اِبتدائی مصنفین جیسے کہ ائرئینس نے اِس مواد کو”regula fidei” یا ”ضابطہِ اِیمان“ کہا ہے۔ یہ خدا کے بارے میں بائبل کی تعلیم کا خلاصہ تھا۔
4۔عقیدہ ِنقایہ بدعات کے خلاف خدا کے بارے میں بائبل کی تعلیم کے دِفاع میں لکھا گیا تھا
کتاب مقدس کا کوئی بھی مطالعہ کرنے والا غور کرے گا کہ یہ بہت سی چیزیں واضح طور پر سکھاتی ہے:
اول:یہ سکھاتی ہے کہ ایک ہی واحد اور سچا خدا ہے۔
دوم: یہ سکھاتی ہے کہ خدا ہمارا باپ ہے ۔
سوم: یہ سکھاتی ہے کہ بیٹا (یسوع) خدا ہے۔
چہارم: یہ سکھاتی ہے کہ رُوح القدس خدا ہے ۔
آخر میں ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ باپ، بیٹا یا رُوح نہیں ہے، بیٹا، باپ یا رُوح نہیں ہے اور رُوح القدس باپ اور بیٹا نہیں ہے۔
جیسا کہ مسیحی اور غیر مسیحی یہ سوال کرتے ہیں کہ کیسے یہ پانچوں تعلیمات یکجا ہوسکتی ہیں، بعض اوقات اِس کا ایک ایسا جواب تجویز کیا جاتا تھا جو بائبل کے اِن میں سے ایک یا زیادہ نظریات کو مسترد کرکے مشکلات کا حل کرتا۔ چوتھی صدی میں ، ائرئینس نامی ایک شخص نےاِس مسئلے کا حل کرتے ہوئے اِس بات سے انکار کر دیا کہ ”بیٹا خدا ہے“۔ اِس سے ایک ایسا تنازعہ پیدا ہوا جو آئندہ کئی دِہائیوں تک جاری رہا۔ اِس تنازعے کو نقایہ کی کونسل (325 عیسوی) اور قسطنطنیہ (381 عیسوی) میں ردّ کیا گیا۔ اِن مجالس کے نتائج ہم ”نقایہ کے عقیدہ“ کی صورت میں دیکھتے ہیں۔ یہ خدا کے بارے میں بائبلی تعلیمات کے مطابق کلیسیا کا وہ ”اِقرار اُلایمان“ ہے جو ائرئینس اور دِیگر بدعات سے دِفاع کرنے کے لیے لکھا گیا۔ یہ اِبتدائی اورمختصر عقائد کے بیانات کی پیروی کرتا ہے،تاہم اِس میں اُس مواد کی بدعتی تحریف کو مسترد کرنے کے لیے مخصوص زبان کا اِضافہ کیا گیا ہے۔
5۔عقائد کا اِستعمال رومن کیتھولک اِزم کے لیے بے ثبات نہیں ہے
جیسا کہ اوپر بیان کیا گیا ہے کہ تمام مسیحیوں کا ایک عقیدہ ہے ،چاہے وہ اِس کو جانتے ہیں یا نہیں۔ یہ ثابت کرنے کے لیے آپ کو صرف یہ کرنا ہے کہ کسی بھی مسیحی (بشمول اپنے) سے پوچھیں کہ ”آپ کیا اِیمان رکھتے ہیں کہ بائبل اِس بارے میں(ایک مضمون کا انتخاب کریں) کیا سکھاتی ہے؟“ اُس کی طرف سے آنے والا جواب اُس کا ” عقیدہ“ ہو گا۔ اِبتدائی پروٹسٹنٹ، کلیسیا کے قدیم عقائد کو مسترد نہیں کرتے تھے۔ اُنہوں نے بائبل کے مطابق تثلیث کی تعلیم دینا اور اُس کا دِفاع کرنا جاری رکھا جس کا خلاصہ نقایہ کے عقیدہ میں بیان کیا گیا ہے۔ وہ مسیح خداوند کے بارے میں بائبل کی تعلیم دیتے اور اُس کا دِفاع کرتے رہے جس کا خلاصہ ”خلقیدون کی مجلس(451ء)“ کے خلاصہ میں بیان کیا گیا ہے۔ یہ صرف سوسینی (سولہویں صدے کے لبرل) جیسی بدعت تھے جنہوں نے قدیم مسیحی عقائد کو رد کیا ۔
یہ مضمون بائبل کی ہر کتاب کا حصہ اورپانچ چیزیں جاننے کے مجموعے سے ہے۔
یہ مضمون سب سے پہلے لیگنئیر منسٹریز کے بلاگ میں شائع ہو چکا ہے۔