تین چیزیں جو آپ کو قضاۃ کی کتاب کے بارے میں جاننی چاہئیں
15/08/2024تین چیزیں جو آپ کو کرنتھیوں کے پہلے خط کے بارے میں جاننی چاہئیں
31/08/2024تین چیزیں جو آپ کو رُوت کی کتاب کے بارے میں جاننی چاہئیں
ہم رُوت کی کتاب سے محبت کرتے ہیں، کیوں کہ اِس میں رُوت اور بوعز کی دِلچسپ داستان کو بیان کِیا گیا ہے۔ ہم اِسے پسند کرتے ہیں، کیوں کہ یہ لطیف ستم ظریفی سے بھری ہوئی ہے جس کا مقصد ہمارے لئے خدا کی بھلائی پر خوش ہونا ہے۔ ہم اِسے پسند کرتے ہیں ، کیوں کہ یہ ایک ایسی کہانی ہے جو جنگجوؤں، قاضیوں یا بادشاہوں کے کارناموں پر مرکوز نہیں، بلکہ دو بے سہارا خواتین پر مرکوز ہے جو کاملیت اور اُمید کی طرف واپسی کا راستہ تلاش کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ لیکن رُوت کی کتاب اِس کے علاوہ اَور بھی بہت کچھ پیش کرتی ہے۔
۱۔ گناہ کے نازک اقدام
سب سے پہلے، نعومی اورالیملک کے ملک چھوڑنے کے فیصلے کے ابتدائی بیان میں، ہم بظاہر معقول فیصلے دیکھتے ہیں، جن میں سے ہر ایک نے اپنے خاندان کو قدم بہ قدم، خدا کے وعدوں سے دُور کر دِیا تھا۔ الیملک اور اُس کے دو بیٹوں، محلون اور کلیون کی موت کا المیہ، اوراِس کے بعد عُرفہ کا نعومی اور رُوت کے ساتھ اسرائیل واپس جانے کی بجائے اپنے گھر موآب جانے کا فیصلہ، یہ سب بیانات ایک ایسے خاندان کے بارے میں بتاتے ہیں جو کسی وقت خدا کے ساتھ وفاداری میں چلتا تھا، مگر اب وہ اپنا راستہ کھو چکا تھا ۔ الیملک کے نام کا مطلب ہے ’’میرا خدا بادشاہ ہے‘‘۔ لیکن اُس کے بیٹوں کا
بت پرست قوموں کی بیٹیوں کے ساتھ باہمی شادی کرنا اور پھر موآب کی ظاہری کثرت کے حق میں موعودہ ملک کو ترک کردینا ، سبھی فیصلے اُس کی نادانی کی عکاسی کرتے ہیں۔ اُس ملک پر کال بھی اُن اِنتباہی لعنتوں میں سے ایک تھا جس کا خدا نے اُن سے وعدہ کِیا تھا کہ وہ عہد شکنی کے نتیجے میں اُ ن پر بھیجے گا (اِستثنا ۲۸: ۱۵-۱۸، ۳۸-۴۰)۔ لیکن ایسا لگتا ہے کہ الیملک نے خدا کے کلام کو یاد کرنے، مُلک میں رہنے اور عہدشکنی پر توبہ کرنے کی بجائے، یہ اِستدلال کِیا کہ’’چونکہ موآب میں کوئی کال نہیں، تو اِس کا مطلب ہے کہ ہمیں وہاں چلے جانا چاہئے۔‘‘ لیکن ہم کبھی بھی اُس کے کلام کے محفوظ مُفسر نہیں ہو سکتے ہیں۔ لازِم ہے کہ ہم محض خدا کے کلام کو اپنی زِندگیوں پر حکمرانی کرنے دیں ، نہ کہ اپنی شخصی عدالت کے نتائج کو ۔
۲۔قضاۃ ۲۔ خدا کا مہربان فضلکی کتاب کی ساخت الہٰیاتی ہے، نہ کہ محض تواریخی۔
عُرفہ کے برعکس، رُوت نے نعومی کے ساتھ ہی رہنے ، اُس کے لوگوں اوراُس کے خداوند کو اپنا نے کا فیصلہ کِیا تھا۔ اور اِس طرح رُوت کا تبدل ہو گیا۔ بقیہ کہانی، اِس موآبی خاتون کی اپنےعہد کی جماعت میں خیر مقدم کو حیرت انگیز طور پر بیان کرتی ہے۔ یسوع مسیح کی بادشاہی میں،ہر وہ گناہ گار جو اُس پر توکل کرتے ہیں اُن کا خیر مقدم کِیا جاتا ہے چاہے وہ کسی بھی قوم، قبیلے یا اہلِ زبان ہی سے کیوں نہ ہوں۔ جیسا کہ نعومی ایک عبرانی بیوہ تھی، جو اپنی سابقہ بت پرست بہو کے مقابلے میں ایک موآبی کی طرح لگتی ہے۔ مثال کے طور پر، متن سے لگتا ہے کہ نعومی اپنی بہورُوت کی حوصلہ افزائی کرتی ہے کہ وہ شوہر کو محفوظ کرنے کے لئے ایک رات دیر تک بوعز کے کھلیہان میں اُس کے ساتھ رہے۔ لیکن بوعز خدا کا بندہ تھا، اور اُس کی دیانت داری اور مہربانی نے رُوت کو شادی کے ذریعے سے اُس عہد کی جماعت میں شامل کر لِیا اور یوں وہ نعومی کو تلخ زِندگی سے نئی خوشی کی طرف واپس لے آیا۔ہم یہ بھی کہہ سکتے ہیں کہ رُوت کی کتاب تقریباً، نعومی کی شکستہ دِلی سے رہائی کے بارے میں اُتنا ہی بیان کرتی ہے جتنا کہ رُوت کا خدا تعالیٰ کے پروں کے سائے تلے آنے کے بارے میں ۔
یہاں بوعز، ایک قرابتی –چھڑانے والا ، خداوند یسوع مسیح کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ اُس زمانے میں ایک قرابتی کا فرض ہوتا تھا کہ وہ اُس زمین پر قبضہ کرسکتا ہےجو کبھی اُس کے مُردہ رشتے دار کی ملکیت تھی تاکہ اِس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ اسرائیل میں اُس کی تقسیم ِ حصص اُس کے خاندان میں ہی رہے گی۔ فطری طور پر، بوعز نے اِس کردار میں خدمات انجام دینے کے امکان کو ممکنہ طور پر منافع بخش بنا دِیا۔ لیکن اِس واقعے میں، بوعز نے نعومی کی کفالت، روت سے شادی کرنے اور الیملک کے وارث کی پرورش کرنے کے اضافی فرائض کو بھی انجام دِیا۔ممکن ہے کہ اتحاد میں سے کوئی اَور الیملک کی زمین کا وارث ہو جاتا، مگر پھر وہ زمین ایک چھڑانے والے سے منسوب نہ ہوتی۔
رُوت کی کتاب میں، نعومی کا ایک اوَر نزدیک کا قرابتی -چھڑانے والا تھا جس نے بوعز سے پہلے الیملک کی زمین کے ٹکڑے کو چھڑانے کا دعویٰ کِیا تھا۔ لیکن جب اُسے ممکنہ زمین اور اثاثوں کے بارے میں پتہ چلا تو شروع میں تو وہ مشتاق تھا۔ لیکن جب اُس نے اُن دونوں خواتین اور الیملک کو وارث فراہم کرنے کی ذِمے داری کے بارے میں سُنا، تو وہ جلدہی پریشان ہو گیا۔الیملک کے خاندان کے لئے اُس کی ذِمے داری، درحقیقت اُسے زمین سے حاصل ہونے والے کسی بھی فائدے سے کہیں زیادہ مہنگی پڑ سکتی تھی۔ لیکن بوعز کو اِن میں سے کسی بات کی فِکر نہ تھی۔اِس لئے وہ اُن کے تمام اخراجات برداشت کرنے اور اُن کا سارا بوجھ اٹھانے کے لئے تیار تھا۔ ہمیں یہاں رُوت کی کتاب میں اِنجیل کی ایک اَور جھلک دِکھائی دیتی ہے، کیوں کہ ہمارے پاس یسوع مسیح میں ایک سچا اور کامِل قرابتی-چھڑانے والا ہے، جس نے کلیسیا کو اپنی دُلہن بنانے کے لئے اپنی جان کا فدیہ دے دِیا۔
۳۔عوبید کا عام حسب و نسب
کتاب کا اختتام، روت اور بوعز کی شادی اور اُن کے بیٹے الیملک کے وارث ، عوبید کی پیدائش کے ساتھ ہوتا ہے۔ مورخ، روت کے تصورکے لئے ایک فقرہ استعمال کرتا ہے جو عبرانی بائبل میں صرف دو دفعہ استعمال ہوا ہے، سب سے نمایاں طور پر پیدائش ۳: ۱۶ میں۔ حوّا حاملہ ہوتی ہے اوروہ درد میں بچوں کو جنم دیتی ہے ، لیکن اُس کی نسل ایک دِن سانپ کے سر کو کچل دے گی۔ رُوت کو ایک نئی حوّا کی طرح دِکھایا گیا ہے، اور اُس کا بیٹا موعودہ نسل ہے جو خدا کے مقاصد کی خدمت کرے گا (عبید کا مطلب ہے ’’خادم‘‘)۔ ہم جانتے ہیں کہ عوبید، یسّی کا باپ ہے اور یسّی داؤد کا باپ ہے۔
روت کی کتاب کا آغاز قاضیوں کے دَور میں اِس عمل کا پتہ لگانے سے ہوا، جب اُن دِنوں اسرائیل میں کوئی بادشاہ نہ تھا اور ہر ایک شخص جو کچھ اُس کی نظر میں اچھا معلوم ہوتا تھا وہی کرتا تھا (قضاۃ ۲۱: ۲۵)۔ لیکن اب ہم ایک غیر معمولی خاندان کی بظاہر دُنیاوی تفصیلات میں کام کرتے ہوئے خدا کے حاکم منصوبے کو دیکھتے ہیں۔ خدا ، داؤد بادشاہ کی پیدائش کو یقینی بنانے کے لئے داؤد، بادشاہوں کے بادشاہ، خداوند یسوع مسیح اور ایک مصائب کو برداشت کرنے والے خادِم کے ذریعے سے تمام تفصیلات کو ایک ساتھ بُن یا تیار کر رہا تھا۔یسوع مسیح کا حسب و نسب عام ہے۔ وہ ہم میں سے ہی ایک ہے۔ اور چونکہ وہ ہم میں سے ہے، وہ ہماری جگہ کھڑا ہو سکتا ہے، اور ہماری کمزوریوں میں ہم سے ہمدردی کر سکتا ہے۔
یہ مضمون بائبل کی ہر کتاب کا حصہ اورتین چیزیں جاننے کے مجموعے سے ہے
یہ مضمون سب سے پہلے لیگنئیر منسٹریز کے بلاگ میں شائع ہو چکا ہے۔