تین  چیزیں جو آپ کو رُوت کی کتاب  کے بارے میں جاننی چاہئیں
20/08/2024
تین چیزیں جو آپ کو کرنتھیوں کے  دُوسرے خط کے بارے میں جاننی چاہئیں
31/08/2024
تین  چیزیں جو آپ کو رُوت کی کتاب  کے بارے میں جاننی چاہئیں
20/08/2024
تین چیزیں جو آپ کو کرنتھیوں کے  دُوسرے خط کے بارے میں جاننی چاہئیں
31/08/2024

تین چیزیں جو آپ کو کرنتھیوں کے  پہلے خط کے بارے میں جاننی چاہئیں


1۔ کرنتھیوں کو بہت سے چیلنجز کا سامنا تھا

پولس رسول کرنتھس کی کلیسیا کا بانی تھا۔ یعنی وہ اِنسانی آلہ تھا جسے خدا نے اِس کلیسیا کو جنم دینے کے لیے اِستعمال کیا۔ اُس وقت وہ اپنے دُوسرے مشنری سفر پر تھا۔ پچاس کی دہائی کے اوائل میں، وہ زمینی پل پر واقع اُس شہر میں پہنچا جس نے اخیہ  کی سرزمین کو Peloponnesus کے جنوب سے ملایا ہُوا تھا۔ اُس شہرمیں دو بندرگاہیں (کنخریہ  اور لخیوم) اور تقریباً ڈیڑھ لاکھ کے قریب وفاقی عالمی  آبادی تھی۔ یہ آبادی بت پرست اور حد سے زیادہ بداِخلاق تھی۔

 پولس کی خدمت کا آغاز یہودی عبادت خانے سے ہوا، لیکن جب اُس کی مخالفت حد زیادہ سے بڑھنے لگی تو اُس نے اپنی خدمت کو ططس یوستُس کے گھر میں جاری رکھا جو خدا پرست آدمی تھا۔اِس میں کوئی شک نہیں کہ وہ بازاروں، اِجتماعات اور دِیگر مقامات پر خدمت کر چکا تھا۔ ”اور عبادت خانہ کا سردار کرسپُس اپنے تمام گھرانے سمیت خداوند پر اِیمان لایا اور بہت سے کُرنتھی سن کر اِیمان لائے اور بپتسمہ لیا“(اعمال 8:18)۔ ایک رات خداوند نے پولس کو رُؤیّا میں دِکھائی دے کر حوصلہ اَفزائی کی اور کہا کہ بے خوف ہو کر اپنی خدمت کو جاری رکھو، کیوں کہ اِس شہر میں بہت سے ایسے لوگ ہوں گے جو اِیمان لائیں گے۔ وہ ڈیڑھ سال تک وہاں رہا اور اُس نے خدمت کے کام کو جاری رکھا۔ اِس طرح یہ ایک بہت بڑی کلیسیا رہی ہو گی، جو زیادہ تر بت پرستی سے اِیمان لانے والوں پر مشتمل تھی، تاہم اِس میں یہودیوں کی تعداد بہت کم تھی۔ پولس اپنے آپ کو اُن کا رُوحانی باپ کہتا ہے (1۔کرنتھیوں 15:4)۔

تاہم اِس کلیسیا میں کام کرنا آسان بات نہیں تھی۔ اِن میں بعض ایسے افراد تھے جو پہلےجنسی بدکاریوں میں ملوث رہ چکے تھے، جس کے لیے یہ شہر مشہور تھا،اور بعض بت پرست، چور اور شرابی تھے (1۔کرنتھیوں 9:6-11)۔  مزید برآں پولس نے اُن کو یونانی حکمت سے قائل کیا(1۔کرنتھیوں 4:2-5)   جو نادان(1۔کرنتھیوں 1:3) شیخی باز (1۔کرنتھیوں 6:4) متکبر (1۔کرنتھیوں 2:5) گھمنڈ کرنے والے (1۔کرنتھیوں 6:5) اور بے پرواہ (1۔کرنتھیوں 1:6) تھے۔ اِس فہرست کو مزید جاری رکھا جا سکتا ہے۔ پولس نے ایسے حالات میں اُن لوگوں کے درمیان کیسے اپنی خدمت کو جاری رکھا؟ 

یہ بات قابلِ قدر ہے کہ پولس اِس خط کے آغاز ہی میں اُن لوگوں کا شکریہ ادا کرتا ہے، اُن کی تعریف کرتا اور یہ تسلیم کرتا ہے کہ اُن کے پاس رُوحانی نعمتوں کی کمی نہیں تھی (1۔کرنتھیوں 4:1-7)۔ البتہ بعد میں وہ اِس بات کو واضح کرتا ہے کہ وہ اُنہیں یہ خط شرمندہ کرنے کے لیے نہیں بلکہ اپنے پیارے فرزند جان کر اُن کی نصیحت کے لیے لکھ رہا تھا (1۔کرنتھیوں 14:4)۔ اُن کے لیے اُس کی پدرانہ محبت کی جھلک ہر جگہ دِکھائی دیتی ہے۔ ”میری محبت مسیح یسوع میں تم سب سے رہے۔ آمین۔“(1۔کرنتھیوں 24:16)۔ 


2۔ کرنتھیوں کا پہلا خط پولس کی دیگر تصانیف کے مقابلے میں ایک عظیم شاہکار ہے

J. Gresham Machen  لکھتا ہے کہ ”پولس رسول کا کرنتھیوں کے نام پہلا خط رسولی کلیسیا کے اندرونی معاملات کے بارے میں عہدِ جدید کی کسی بھی کتاب سے زیادہ معلومات فراہم کرتا ہے۔یہ واحد کتاب ہے جو اِبتدائی کلیسیا کے عملی مسائل کو حیران کن  قِسم کی جامعیت پیش کرتا ہے“۔ اِس خط کو پڑھنے سے کتاب میں موجود مضامین کے وسیع دائرہ کار کا اِنکشاف ہوتا ہے۔ پولس کو اِن معاملات کے بارے میں دو مواصلات کے ذریعے خبردار کیا گیا جو اُسے موصول ہوئے تھے۔ پہلی رپورٹ اُسے خلوئے کے لوگوں ”شاید نوکروں“(1۔کرنتھیوں 11:1) اور دُوسری رپورٹ ستفناس اور اخیکس کے ذریعے شاید ایک خط کی صورت میں موصُول ہوئی (1۔کرنتھیوں 17:16)۔ 

وہاں اِختلافِ رائے رکھنے والے گروہ پائے جاتے تھے(1۔کرنتھیوں 11:1-12)۔ اُن میں پائی جانے والی جنسی بداِخلاقی اُس زمانے کے بت پرست لوگوں کے لیے بھی حیران کن تھی (1۔کرنتھیوں 1:5)۔ معمولی معاملات کے فیصلوں کی تشہیر عوامی سطح پر کی جارہی تھی (1۔کرنتھیوں 1:6)۔ اِس خط میں شادی اور طلاق کے معاملات (1۔کرنتھیوں 7 باب) اُس گوشت کے کھانے پر اختلاف جو بتوں کے لیے قربان کیا گیا ہو (1۔کرنتھیوں 1:8-11) پرستش اور رُوحانی نعمتوں سے متعلق مختلف معاملات (1۔کرنتھیوں 12-14 ابواب) اور کلیسیا کامسیح یسوع کے مردوں میں سے جی اُٹھنے سے اِنکار (1۔کرنتھیوں 2:15)۔یہ بدحواس کردینے والی مشکلات سے بھری ہوئی ایک فہرست ہے جو محض یہیں تک محدود نہیں۔ یہ ایک ایسی کلیسیا تھی جس میں سوالات اور خدشات کی ایک وسیع ترتیب پائی جاتی تھی۔ 


3۔ اگرچہ کرنتھس کی کلیسیا میں پائے جانے والے مسائل تاریخی اور ثقافتی طور پر ہم سے بہت حد تک مختلف ہیں، لیکن پولس نے جس طرح اُن سےبات چیت کی وہ ہمارے لیے پوری طرح سے بامقصد ہے۔

کرنتھیوں کا پہلا خط قدیم کلیسیا کے ٹھوس مسائل کی وضاحت کرتا ہے۔ وہ مسائل آج ہمیں درپیش نہیں ہیں۔ لیکن پولس کے پاس غیر معمولی ذہنی صلاحیت تھی جس سے وہ معمولی مسائل کو اَبدی اُصولوں کی روشنی میں دیکھتا تھا۔ کرنتھیوں کے نام لکھے جانے والے پہلے خط میں پائی جانے والی قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ ہر وہ سوال جو زیرِ بحث لایا گیا اُس کو پہلے انجیلی صداقتوں کی آگ سے جانچا اور پرکھا گیا۔ اِس لئے اِس خط کی مستقل اہمیت پر مہر ثبت کی گئی ہے۔ ہم مسیحی طرزِ زندگی کے بنیادی مسائل پر اِنجیل کے بلند ترین اُصولوں کا اِطلاق کیسے کر سکتے ہیں، یہ مسئلہ کسی بھی آدمی کے لیے  تفصیلاً حل نہیں ہو سکتا، کیوں کہ زندگی کی تفصیلات ایک لامتناہی سلسلہ ہے۔ تاہم کرنتھیوں کے پہلے خط میں اِن مسائل کے حل کا طریقہ بیان کیا گیا ہے۔ 

  یہ ایک بہترین یاد دِہانی ہے کہ ہر دَور میں ہر مسیحی کو کلامِ مقدس کا اِطلاق اپنے سیاق و سباق پر کرنے کی کوشش کرنی چاہئے۔ اِس کے لیے ہمیں مدد کی ضرورت ہے۔ کتابِ مقدس کے اچھے مطالعہ سے آغاز کریں، جیسے کہ اِصلاحِ مطالعہ بائبل۔ اِس میں بائبل کی مکمل تفسیری کتب دستیاب ہیں، نسبتاً آسان سے لے گہری تکنیک تک۔ 

یہ مضمون بائبل کی ہر کتاب کا حصہ اورتین چیزیں جاننے کے مجموعے  سے ہے

یہ مضمون سب سے پہلے لیگنئیر منسٹریز کے بلاگ میں شائع ہو چکا ہے۔