مضامین
25/03/2025
کی طرف سے شائع ڈبلیو ۔ رابرٹ گاڈ فری — 25/03/2025
اُن کے نزدیک صرف وہی دُنیا حقیقت ہے جو نظر آتی ہے اور جسے چھوا جا سکتا ہے۔ مافوق الفطرت کام، یعنی خدا کا اِس دُنیا میں فطرت سے بڑھ کر کام، اُن کے نزدیک قطعی ناممکن ہے۔ لیکن میچن یہاں دانشمندی سے یسوع کے الفاظ کا حوالہ دیتے ہیں کہ اگر آدمی ساری دُنیا حاصل کرے اور اپنی جان کا نقصان اُٹھائے تو اُسے کیا
24/03/2025
کی طرف سے شائع سٹیفن نِیکلس — 24/03/2025
لبرل اِزم نے جدیدیت کی حساسیت کو اپنایا، جس کا خلاصہ بنیادی طور پر ماورائی اور مافوق الفطرت عقائد سے بیزاری اور اِنسانی نیکی اور اُس کی صلاحیت پر ایک اِلہٰی درجے کا یقین تھا۔ اِس کامطلب یہ ہے کہ کتابِ مقدس کے نظریات کو لاخطا اور مستند تسلیم کرنے کا عقیدہ مسترد کر دیا گیا۔ اِس کا مطلب ہے کہ خدا کو صرف محبت اور قبولیت پر مبنی ایک ہستی میں تبدیل کر دیا گیا۔
18/03/2025
کی طرف سے شائع برک پارسن — 18/03/2025
ماچن نے دلیل دی کہ لبرل ازم فطرت پرستی کے بھیس کا ہے جس کی بنیاد جدید سائنسی نظریات پر ہے نہ کہ خدا کے کلام پر۔
مضامین
25/03/2025
کی طرف سے شائع ڈبلیو ۔ رابرٹ گاڈ فری — 25/03/2025
اُن کے نزدیک صرف وہی دُنیا حقیقت ہے جو نظر آتی ہے اور جسے چھوا جا سکتا ہے۔ مافوق الفطرت کام، یعنی خدا کا اِس دُنیا میں فطرت سے بڑھ کر کام، اُن کے نزدیک قطعی ناممکن ہے۔ لیکن میچن یہاں دانشمندی سے یسوع کے الفاظ کا حوالہ دیتے ہیں کہ اگر آدمی ساری دُنیا حاصل کرے اور اپنی جان کا نقصان اُٹھائے تو اُسے کیا
24/03/2025
کی طرف سے شائع سٹیفن نِیکلس — 24/03/2025
لبرل اِزم نے جدیدیت کی حساسیت کو اپنایا، جس کا خلاصہ بنیادی طور پر ماورائی اور مافوق الفطرت عقائد سے بیزاری اور اِنسانی نیکی اور اُس کی صلاحیت پر ایک اِلہٰی درجے کا یقین تھا۔ اِس کامطلب یہ ہے کہ کتابِ مقدس کے نظریات کو لاخطا اور مستند تسلیم کرنے کا عقیدہ مسترد کر دیا گیا۔ اِس کا مطلب ہے کہ خدا کو صرف محبت اور قبولیت پر مبنی ایک ہستی میں تبدیل کر دیا گیا۔