رویے سے دل تک
05/02/2024
خدا کی بادشاہی کا بادشاہ
20/03/2024
رویے سے دل تک
05/02/2024
خدا کی بادشاہی کا بادشاہ
20/03/2024

خدُا کی بادشاہی کیا ہے ؟

خُدا کی بادشاہی کیا ہے؟جواب سادگی سے دیا جا سکتا ہے :خُد ا کی بادشاہی اعلی اور خود مختار حکمرانی اور سب پر خُدا کی حاکمیت ہے ۔لیکن اس کا جواب   بائبل کی تمام تعلیمات کے لحاظ سے ،جامع طور پر بھی دیا جا سکتا ہے  ۔اِس لئے خُدا کی بادشاہی کے ’’کیا‘‘ کو مناسب طور پر سمجھنے کے لئے ،ہمیں بائبلی طور پر، خُدا کی بادشاہی کے’’ کب‘‘ اور ’’کیسے‘‘ کو بھی سمجھنے کی ضرورت ہے ۔یا ، مختلف طریقے سے بیان کیا جائے تو، کلام ہمیں خُدا کی بادشاہی کی  ماہیت کے بارے میں کیا سکھاتا ہے جیسا کہ یہ ہمیں سکھاتا ہے کہ خُدا کی بادشاہی کب اور کیسے آتی ہے؟

مسیح یسوع کی آمد تک بہت سے یہودی توقع رکھتے تھے، کہ اُن کا مسیحا ،جس کا اُنہوں نے طویل انتظار کیا ہے ایک ہی وقت میں خُدا کی بادشاہی کی تکمیل کرے گا۔وہ ایمان رکھتے تھے کہ مسیحا دُنیا کو اپنے قبضے میں لے گا،قیصر ،روم اور تمام حکمرانوں کا تختہ اُلٹے گا ؛اسرائیل کو بچائے گا اور اُن کے دشمنوں کو تباہ کرے گا۔اِس عقیدے کے ساتھ ، کچھ مسیح کو اپنا    زمینی  بادشاہ بنانا چاہتے تھے،وہ تب  پریشان ہو گئے جب مسیح  نے اِس کی اجازت نہ دی ۔ بہت سے یہودی اِس لئے مسیح یسوع سے مایوس ہو گئے اور اُنہوں نے اُس کی پیروی کرنا چھوڑدی۔وہ یقین نہیں رکھتے تھے کہ وہ اُن کا مسیحا ہوسکتا تھاکیونکہ وہ  بحیثیتِ ایک فاتح بادشاہ  اُن کی توقعا ت پر پورا نہیں اترا تھا ۔اُس کی فروتنی نے اِس پیغام کے ساتھ کہ اپنے دُشمنوں کے لئے دُعا کرو،اُس کے پطرس کو اپنی تلوار کو نیچے رکھنے کے لئے کہنے،اُس کے ایک جنگی گھوڑے کی بجائے ایک گدھے کے بچہ پر سوار ہونے،اُس کے اپنے شاگردوں کے پاؤں دھونے ،اُس کے حُکام کے سامنے اپنا دفاع نہ کرنے ،اور خُود کو مصلوب کیے جانے کی اجازت دینے نے اُن کو پریشان کر دیا ۔وہ ایک مصیبت زدہ نوکر کی توقع نہیں کر رہے تھے جس نے ہیکل کو صاف کیا تاکہ خُدا ترس لوگ پرستش کر سکیں ،جس نے اعلان کیا کہ خدا نے دُنیا سے  ایسی محبت رکھی ،اور جس نے کہا،’جو قیصر کا ہے وہ قیصر کو دو‘۔بہت سے یہودیوں نے خُدا کی بادشاہی کو غلط سمجھا کیونکہ اُن کے پاس وہ سب  جو اُن کے عبرانی صحائف اُنہیں  خدا کی بادشاہی کے بارے میں سکھاتے ہیں، دیکھنے والی آنکھیں  اور سمجھنے والے دل نہیں تھے ۔اِس لئے وہ اس کی طرف متوجہ ہوئے جس کو وہ سمجھ سکتے تھے اور جس کی پیروی کرتے تھے یعنی اُن کی اپنی روایات ۔

جب مسیح نے خُدا کی بادشاہی کے بارے میں سکھایا ،اُس نے پہلے خدا کی بادشاہی کی ماہیت کے بارے میں بتایا تاکہ اُس کے پیروکار سمجھ سکیں کہ مسیح نے اپنی پہلی آمد میں خُدا کی بادشاہی کو قائم کیا اور اُس کا افتتاح کیا ،کہ  رُوح القدس کے وسیلہ سے وہ اب خُدا کی بادشاہی کو وسعت دے رہا اور بڑھا رہا ہے ،اور یہ کہ ایک دن وہ سب لوگوں کی عدالت کرنے آئے گا ۔جب وہ واپس آئے گا  تو وہ خُدا کی بادشاہی کو مکمل اور حتمی طور پر پورا کرے گا ؛نیا آسمان اور نئی زمیں قائم کرے گا ،اپنے اور ہمارے سب دشمنوں کو فتح کرے گا ؛ اُن سب کو جو حقیقی اسرائیل ہیں اور ایمان میں اُس کے ساتھ متحد ہیں، بچائے گا ؛ہماری آنکھوں سے ہر ایک آنسو کو دھو دےگا ؛اور مکمل طور پر اور حتمی طور پر گناہ اور موت کو ختم کرے گا ۔مسیح نے یہ سب صلیب پر سر بمہر کیا اور انپے فاتحانہ قیامت کے ذریعہ سے اس کو آشکار کیا ۔

یہ مضمون سب سے پہلے لیگنئیر منسٹریز کے بلاگ میں شائع ہو چکا ہے۔

برک پارسن
برک پارسن
ڈاکٹر برک پارسن سینفورڈ فلوریڈا میں سینٹ اینڈروز چیپل کے سینئر پاسٹر ہیں اور لیگنئیر منسٹریز کے چیف پبلشنگ افسرہیں۔وہ ٹیبل ٹاک میگیزین کے مدیر اور لیگنئیر منسٹریز کے تدریسی ساتھی ہیں۔ وہ کتاب ’’ہمارے پاس عقائد کیوں ہیں ؟‘‘ کے مصنف بھی ہیں۔